کشمیر میں خاندان مالوہ کی حکومت کا دوسرا دور ۔۔۔۔۔۔۔ایک نظر میں

را جہ ابھی مینو کی وفا ت کے بعد جب اس کی نسل سے کوئی بھی تخت کا وا رث نہ رہا۔ تو پھر اتفا ق را ئے سے را جہلو کے پو تے کی اولا د میں سے نند نام کے ایک شخص کو کشمیر کا حکمران بنایا گیا ْ۔ راجہ گونند نے عدل و انصا ف سے کشمیر تک حکو مت کی اور 35سا ل کی حکو مت کے بعد 1183ق م کودنیا ئے فا نی سے چل بسا ۔

گونندثانی کی وفا ت کے بعد اس کے بیٹے و بیش نے تخت سنبھا لا 53سا ل عدل و انصاف سے حکو مت کرنے کے بعد 1129ق م کو فوت ہو گیا ۔

را جہ وبیش کے بعد اس کا بیٹا اندر جیت کشمیر کا با دشا ہ بنا اور امن وامان سیحکو مت کی۔ ہندوستا ن کا بہت ساحصہ فتح کرکے کشمیر میں شا مل کیا۔عدل وانصا ف سے 35سال 3 ماہ ذحکومت کر نے کے بعد 1094ق م میں خا لق حقیقی سے جا ملا ۔

را جہ اندر جیت کی وفا ت کے بعد اس کا بیٹا راون گدی نشین ہوا ۔ عدل و انصا ف سے حکو متکرتے ہوئے ہندوستا ن کا کافی علاقہ فتح کرکے سلطنت کشمیر میں شا مل کیا ۔عبادت کے لئے وٹی شو ر نامی ایک پنج مکھی ( مندر)شوالہ تعمیر کروایا۔ یہ را جہ 30سال تک شان و شو کت سے حکو مت کے بعد 1064ق م کو مر گیا ۔

را جہ راون کے بعد اس کا بیٹا وبیش ثا نی کشمیر کا حکمرا ن بنا ۔ علم مو سیقی کاشو قین تھا ہمیشہ ساز و سر میں مصروف رہتا تھا۔شاعری بھی کرتا تھا ۔36سال تک عیش و کا مرا نی سے حکو مت کے بعد 1028 ق م کو داعی اجل سے جا ملا ۔

را جہ و بیش ثا نی کے بعد راجہ نر حکمران بنا۔یہ عدل و انصاف کا داعی تھا ۔ اپنی رانی کے عشق میں اس قدر غر ق ہوا۔ کہ معا ملا ت حکمرا نی سے دور ہو گیا۔ اس کے دو ر میں بدھ مت کا نام و نشان مٹ گیا ۔ بج بہارہ کے قر یب دریا ئے جہلم کے کنا رے ایک وسیع و عر یض شہر آباد کیا۔ اس شہر میں عا لیشان محلا ت تعمیر کروا ئے اور خو د بھی وہی رہنے لگا۔ اسی شہر میں آباد ایک بر ہمن جس کا نا م سا کھی تھا جس نے شیشر م ناگ کی بیٹی ریکھا سے شاد ی کی اور کنرپو ر میں آباد ہوا ۔را جہ نر بھی چند رہ ریکھا کا عاشق ہو گیا را جہ نر نے زبر دستی اس کو طلب کیا ۔جس پر اس نے اپنے سسر کو اطلا ع دی تو وہ غصہ میں آپے سے با ہر ہو گیااور نرپور کو آگ لگا دی ۔جو بھا گ گئے وہ بچ گئے با قی سب کچھ را جہ سمیت جل کر خا کستر ہو گیا ۔یو ں اس را جہ کی حکو مت40سال بعد 988ق م کو ختم ہو گئی۔

را جہ نر کے جل کر خاکستر ہو جانے کے بعد اس کا بیٹا شدہ نے جس کو اس کی ما ں آتش زدگی کی وجہ سے لے کر بہا رہ کی طر ف بھا گ گئی تھی حکو مت سنبھا لی ۔ را جہ شدہکم عمر ہو نے کے با وجو د اعلی انتطا می صلاحیتو ں کا مالک تھا ۔ عدل دو انصا ف اور جو دوسخا سے 60سال حکو مت کر نے کے بعد 928ق م کو جہا ں فا نی سے چل بسا ۔

را جہ شدہ کی وفا ت کے بعد اس کا بیٹا اوت پلا کھ کشمیر کا حکمران بنا ۔راجہ اوت پلاکھ نے 30سال تک عدل وانصا ف سے حکو مت کرنے کے بعد نیک نام چھوڑتے ہو ئے 898ق م کو مرگیا ۔

را جہ اوت پلا کھ کی وفا ت کے بعد اس کا بیٹا ہرنیاکھ گدی نشین ہوا اس نے موضع ہرنیاکھ پور آباد کیاجوموضع ما ئل کے نام سے مشہور ہوا ۔37سال اور6ما ہ کی حکو مت کے بعد یہ 860ق م کودنیا ئے فا نی سے کوچ کر گیا ۔

راجہ ہرنیاکھ کی وفا ت کے بعد اس کا بیٹا ہرینہ کل حکمرا ن بنا ۔را جہ ہرینہ کل نے60سال تک عدل و انصاف سے حکو مت کی اور 800ق م کو چل بسا۔

را جہ ہرنیہ کل کے بعد اس کا بیٹا دسنہ کل کشمیر کی حکو مت کا وا رث بنا۔ راجہ دسنہ کل نے 60برس تک حکو مت کی اور 740ق م کو فو ت ہو گیا ۔

را جہ ہرینہ کل کی وفا ت کے بعد اس کا بیٹا مہرہ کل کشمیر کا حکمران بنا ۔راجہ مہرہ کل ظلم وستم کی داستا ن کادوسرا نا م تھا۔ اس کے دور میں ترکستان کے راجہ نے کشمیر پر حملہ کیا لیکن نا کا م ہوا۔را جہ مہرہ کل قتل و غا رت میں اپنا کو ئی ثا نی نہیں رکھتا تھا۔ اس کی فتو حا ت میں لات حو ل، کرنا ٹ،لنکا شا مل ہیں ۔پیر پنجا ل کی پہا ڑی سے ہا تھی کو گرا کر سنگدلی کی ایک یاد گار دا ستا ن رقم کی۔ اس را جہ نے 3لا کھ سے 3کرو ڑ لوگوں کو قتل کروا یا ۔جس کی وجہ سے اس کو تر ی کو ٹہ بھی کہا جا تا ہے ۔موضع مہرپورہ تعمیر کروایا، پر گہ گھا درپورہ میں نہرچند رہ کو ل تعمیر کروا ئی ۔70سا ل تک ظلم و ستم سے بھر پورحکو مت کر نے کے بعد مہرہ کل کوجب اپنے ظلم و ستم کا احسا س ہو اتو ایک دن اس نے ہو ن کی آگ روشن کروا ئی اور خو د اس آگ میں کود کر خو د کشی کردی۔یو ں 70سا لہ ظلم و ستم کی حکو مت کا خا تمہ 670ق م کو ہوا ۔

را جہ مہرہ کل کی وفات کے بعد اس کا بیٹاراجہ بک کشمیر کا حکمران بنا ۔ اس نے با پ کی طر ف سے ہو نے وا لے ستم کی دا ستا ن کو دہرا نے کے بجا ئے لو گو ں نے زخم پر مرہم لگایا۔عدل و انصاف قا ئم کیا۔ اس نے موضع بکہ میں مندر بک سوا می تعمیر کروا یا ۔نہربک بھی تعمیر کروائی کو ہستا ن جنو ب کے درو ں میں شہر پو نچھ اس نے آباد کروا یا۔ اس کے دور میں بٹھانا می ایک جا دوگر نی اسی شہر میں وا رد ہو ئی۔ راجہ اسکی خو بصور تی کا عاشق ہوا اور امور مملکت کے بجا ئے اس پر زیادہ تو جہ دینا شروع کر دی اس جا دوگر ی نے اس کو اپنے آشیا نہ پربلا یا ۔اور را جہ کو تما م لو گو ں کے ہمرا ہ جادو کر کے ما رڈا لا اورخو د بھی غا ئب ہو گئی۔ یوں اس راجہ کی 63 سال 9ماہ کی حکو مت کا خا تمہ 907ق م میں ہوا ۔

را جہ بک کے بعد اس کا بیٹا کتھے نند حکمر ان بنا۔ عدل وانصاف سے 30سا ل تک کشمیر پرحکو مت کی اورداعی اجل کولبیک کہ گیا ۔

را جہ کتھے نندکے بعد اس کا بیٹا راجہ و سنہ نند کشمیر کاحکمران بنا یہ را جہ خو د بھی فا ضل و عا لم تھا عا لمو ں اور ادیبو ں کو خا ص مقا م دیا اس نے خو د بھی عشقیہ تصانیف تحریر کیں۔ کشمیر ی را جانو ں میں پہلا مصنف را جہبنا۔ حسن و انتظا م سے ملک چلا نے کے بعد 52سا ل کی عمر میں 525 ق م کو اس کی حکو مت کاخا تمہ ہوا۔ را جہ وسنہ نند کے بعد اس کا بیٹا راجہ نرحکمران بنا 60سال عدل و انصاف سے حکو مت کر نے کے بعد 465ق م کو مرگیا ۔

راجہ نر کے بعد اس کا بیٹاراجہ اکھ ( اچھ) کشمیر کا حکمران بنا عدل وانصاف سے حکو مت کرتے ہوئے امن و امان قا ئم کیا۔مو ضع اچھ بل جس کا اصل نام اکھ پال ہے ۔اس را جہ کی حسین یا د گا ر ہے 60سا ل تک حکومت کرنے کے بعد 405ق م کوداعی اجل سے جا ملا ۔

را جہ اکھ بل کے بعد اس کا بیٹاگوپادت حکمران بنا نظم و نسق کادلدادہ تھا تعمیرات کاشو قین تھا مو ضع کھلی ( کھل ناروا ہ )، سکندر پور ( ڈنڈر) ، باڑی کا م ( ہائی گام ) اور صوفیہ کھاگ اس کی تعمیرا ت میں شامل ہیں

مندرزشٹی شو ر کی مرمت کروائی موضع گو پہ کاز اور پچھوا ڑہ کوزشتی شور مندر کے لئے وقف کیا ۔اس کے عہد میں جانور کشی اور گو شت خو ری کی ممانعت تھی ۔آخر کا ر 60سال 6ما ہ تک کشمیر پر حکو مت کر نے بعد 344ق م کودارفا نی سے کو چ کر گیا۔

راجہ گوپادت کی وفات کے بعد اسکا بیٹا گھوکرن ثانی کشمیر کا حکمران بنا۔58برس تک کشمیر پر عدل و انصاف سے حکومت کرنے کے بعد 286ق م کو چل بسا۔

را جہ گھو کرن کے بعد اس کا بیٹا را جہ نرندرادت کشمیر کا حکمران بنا۔36سال عدل و انصاف سے حکو مت کر نے کے بعد 250ق م کودنیا چھو ڑگیا ۔را جہ نرندرادت کی وفا ت کے بعد اس کا بیٹا اندہ جدہشٹر گدی نشین ہوا۔ ابتداء میں بڑا عا دل تھالیکن بعد میں اس نے ظلم و ستم میں مہرہ کل کی یا د تازہ کر ڈالی شریفوں سے نفر ت کرتا اور بدمعا شو ں سے الفت کرتا تھا۔ اس کے دو ر میں بہواور بیٹی کی تمیز نہ تھی ۔ اس کا بھا ئی وبیشر جو پھکلی کا را جہ تھا۔ وہ بھی اس سے تنگ تھا ۔اس نے را جہ کی سرکو بی کے لئے کمر کسی۔جب نرندرادت کو اس با ت کا علم ہوا تو وہ سلطنت چھوڑ کر کشمیر سے ہندوستا ن کی طر ف کھاگ گیا ۔کشمیر سے نکلنے میں توکا میا ب ہو ا لیکن را ستے میں کسی نے اس کو پہچا ن لیا۔ اورگرفتارکر کے قتل کر دیا۔ اس طر ح 58سا ل کی حکو مت کا خا تمہ ہوا ور مجمو عی طورپر خا ندان مالو ہ کی1026سا لہ حکومت 192ق ممیں انجام کو پہنچی ۔

AMAR JAHANGIR
About the Author: AMAR JAHANGIR Read More Articles by AMAR JAHANGIR: 33 Articles with 26844 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.