انڈیا اپنے پیٹ کے درد کے لیے کوئی اور علاج ڈھونڈے

انڈیا پاکستان کا ایسا دشمن ہے جو ہمیشہ اس تاک میں رہتا ہے کہ کسی طرح پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے۔ چاہے بین الاقوامی سطح پر ہوں چاہے اندرون خانہ کوئی موقع ہو یہ ازلی دشمن کوئی موقع چھوڑنا نہیں ہے۔ جب پاکستان اندرونی طور پر حالت جنگ میں تھا تو انڈین ایجنسیز نے اپنا پورا زور لگایا کہ کسی طرح پاکستان کے حالات کو بے قابو کرایا جائے جس کے لیے اس نے ان دہشت گرد گروہوں کو فنڈ دیا اور سپورٹ کیا جو کہ احسان اللہ احسان کی گرفتاری کے بعد طشت از بام ہوا۔ اسی طرح کراچی کے حالات کو دگرگوں کرنے کے لیے الطاف حسین کے استعمال کیے جانے کی باتیں منظر عام پر آئیں اور اُن کے ایجنٹس گرفتار ہوئے۔ بلوچستان میں علحیدگی پسندوں کو جس طرح فنڈ اور سپورٹ دیتے رہے جس کا کھلے عام اعتراف کلبھوشن یادو نے کیا اور تہلہ خیز انکشافات کیے کہ بلوچستان سے کس طرح وہ اپنا نیٹ ورک اپریٹ کرتا تھا اور پاکستان دشمن عناصر کو استعمال کرتا تھا۔ کبھی انڈیا سرحدوں پر اشتعال انگیزی کر کے پاکستان کو ڈرانے کی کوشش میں رہتا ہے تو کبھی پاکستان پر کشمیر میں دراندازی کے جھوٹے الزامات لگا بین الاقوامی سطح پر پریشرائز کرنا چاہتا ہے۔اور کبھی سرجیکل سڑائیک کی دھمکی دے ڈالتا ہے۔ ان تمام چیزوں کا داندان شکن جواب ملنے کے باوجود اس لومڑی صفت دشمن کو چین نہیں ملتا۔ اسے اپنے ملک کے دگرگوں ہوتے حالات کی فکر کم ہے اسے اپنے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا خیال نہیں ان کی بے چاری عوام کو بڑے شہروں میں بھی پبلک ٹوائلٹ کی سہولت نہیں۔ ان کی عورتوں کی عصمتیں ہر چوک اور چورارہے پر لُٹتی نظر نہیں آتی لیکن ہمارے مسائل پر ان کے میڈیا کی بڑی نظر ہے۔ رادی ماں ، آسا رام اور بابا رام رحیم جیسے خبیث اور غلیظ لوگ جو مذہب کے نام پر لوگوں کی عصمتوں کو تار تار کرتے ہیں ان سے عام اور سادھے عوام کو بچانے میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں لیکن پاکستان میں کوئی ایم او یو بھی سائن ہوجائے تو ان کے میڈیا کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔

حال ہی میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لیکر انڈیا کے پیٹ میں بہت مروڑ ہے اب یہ ہر طرح کے غلیظ حربے استعمال کرنے سے باز نہیں آرہا۔ کچھ ملک دشمن عناصر کو فنڈز دے کر گلگت بلتستان میں شرانگیزی پھیلانے کی کوشش کی جو جی بی پولیس نے ناکام بنایا اور بہت بڑی کھیپ اسلحے کی پکڑ لی۔ اسی طرح اب یہ گلگت بلتستان پر اپنا دعوی ٰ کرنے لگے ہیں کہ گلگت بلتستان ان کا حصہ ہے اور یہ متنازعہ علاقہ ہے اس طرح گلگت بلتستان پر اپنا حق جتا کر وہ اس عظیم پراجیکٹ پررخنہ اندازی کی کوشش کررہے ہیں اور میڈیا پر یہ تاثر دے رہے ہیں جیسے پاکستان ایک متنازعہ علاقے میں انٹرنیشنل رول کو سبوتاژ کرکے کوئی پراجیکٹ رکھ رہا ہے۔ انڈین کو شاید معلوم نہیں کہ گلگت بلتستان کی عوام نے اپنے زور بازو سے ڈوگرہ راج کو بھگا کر اس علاقے کو آذاد کرایا تھا اور مخلصانہ طور پر پاکستان سے الحاق کیا تھا۔ یہ علاقہ نہ کبھی بکا تھا اور نہ کبھی اس علاقے کے لوگ انڈیا سے الحاق چاہتے ہیں۔ یہ لوگ وہ باہمت اور جری لوگ ہیں جو آج بھی فخر سے اپنے آپ کو پاکستانی کہتے ہیں اور وطن عزیز پاکستان کے لئے لازوال قربانیاں دی ہوئی ہیں۔ لہذا انڈیا اپنے پیٹ کے درد کے لیے کوئی اور علاج ڈھونڈے۔ پاکستان انشا اللہ ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔

habib ganchvi
About the Author: habib ganchvi Read More Articles by habib ganchvi: 23 Articles with 21399 views i am a media practitioner. and working in electronic media . i love to write on current affairs and social issues.. .. View More