"بیٹا اب تو نظر بھی نہیں آتے۔اتنے دن بعد ملنے آتے ہو۔"
"شادی ہو گئی ہے ماں۔ وقت کم ملتا ہے-"
"شادی کے بعد کیا بیٹے پر ماں کا حق نہیں رہتا۔"
"حق ہے ماں مگر مجبور ہوجاتا ہوں-"
"مجبور تو بیٹیاں ہوتی تھی۔"
"جب آپ جیسی مائیں بیٹیوں کو احترام، اخلاق سکھانا بھول جائیں گی تو بیٹے
مجبور ہو ہی جائیں گے۔"
"شمشیر اب چلیں بھی۔آپ تو دہلیز سے ہی چپک گئے۔"
گلی میں بہو بدتمیزی سے چلائی تھی۔
اس نے ایک نظرصحن میں کھڑی داماد سے جھگڑتی بیٹی کو دیکھا اور نظر چراگئی۔
|