ختم نبوت ﷺ

ختم نبوتﷺ کے حوالے سے ایک بات حتمی طور پر قانون بن چکی ہے کہ حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کو آخری نبی تسلیم نہ کرنے والا مسلمان نہیں ہے ۔اگر اس حوالے سے کبھی قانون میں تبدیلی کی جاتی ہے تو ہم سب کو ایک بہترین راستے سے اپنی بات کو حکومت وقت تک پہنچانا چاہیے اور سب کو مل کر اس پر بات کرنی چاہیے۔مگر حقائق کو بھی دیکھنا ضروری ہے، کسی شر پسند کی باتوں میں آکر خون خرابہ کرنا اور رکاوٹیں کھڑی کرنا بھی غلط ہے۔اگر اسلامی تعلیمات کے منافی کوئی بات ہو تو اس کو سرانجام دینے سے باز رہیں۔

حق بات کرنا جرم نہیں ہے مگر قانون کو ہاتھ میں لینا ضروری نہیں ہے۔آپ سب سے گذارش ہے کہ نہ تو خود اور نہ ہی کسی دوسرے کو ایسا کرنے کی اجازت دیں۔ہمارا دین امن اور سلامتی کی تعلیمات پر مبنی ہے اور فرقہ پرستی سے دوررہنے کا حکم دیتا ہے۔ہم سب کو قانون کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کرنا چاہیے ۔توڑ پھوڑ کرنے والے کبھی بھی اُس مقدس ہستی کے سچے پیروکار نہیں ہو سکتے ہیں جس نے خود پر ستم کرنے والوں کے لئے بھی کبھی بددعا نہیں کی۔لہذا دوسروں کے کہنے میں آکر نقصان مت کریں۔سچے عاشق رسول ﷺ بنیں اور دوسروں کے لئے راستے بنائیں تاکہ وہ تکلیف میں نہ ہوں، ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ نے بھی ساری عمر اپنے دشمنوں کو بددعا نہیں دی ، نہ ہی ان کے لئے ایسا کوئی اقدام کیا کہ اُنکے بنیادی حقوق مجروح ہوں۔

اپنے مطالبات منوانے کے لئے پرامن راستہ اختیار کرنا چاہیے۔دوسرے مسلمان بھائیوں کے لئے باعث تکلیف نہیں بننا چاہیے۔ہمارے نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر حقیقی طور پر عمل کیا جائے تو بہت سے مسائل ختم ہو سکتے ہیں۔مگر یہ قطعی طور پر نہیں ہونا چاہیے کہ دوسروں کی املاک کو نقصان پہنچایا جائے اور اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کی جائے کہ ہماری صفوں میں شر پسند عناصر شامل نہیں ہیں۔ہو سکتا ہے کہ کوئی دشمن ہی گھس کر ہی معاملات کو خراب کر دے۔لہذا شر پسند عناصر پر نظر رکھیں اور فوری طور پر انکے خلاف کاروائی کریں۔

انقلاب ایران بھی پرامن طور پر عوام نے مل کر کامیاب بنایا تھا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سب کو دیگر مسلمانوں کو ہونے والی تکلیف کا بھی اندازہ کرنا چاہیے۔اسلامی تعلیمات کے منافی بات کرنے والوں کا قلع قمع کرنا بھی ضروری ہے کیونکہ غلط اور گمراہ کن راستے پر چلنے سے گناہ تو روز قیامت سزا دلوائے گا مگر دوسروں کے لئے بھی ناحق پریشانی کا سبب بنے گا،دوسری طرف ہم سب کو اپنے بنی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر یوں چلنا چاہیے کہ سب کو محسوس ہو جائے کہ کوئی سچا مومن بات کر رہا ہے ،اصلاح کا عمل اپنی ذات سے شروع کریں تو بڑی تبدیلی معاشرے میں ازخود آجائے گی۔حکومت کو بھی اس حوالے قانون میں ترمیم سوچ سمجھ کرکرنی چاہیے بصورت تمام تر نتائج کی وہ براہ راست ذمہ دار بن جائے گی۔چونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے لہذا اس پر کسی بھی طرح کی سیاست نہ کی جائے تاکہ وطن عزیز میں انتشار نہ پھیل سکے، اس کے ذریعے سے قطعی طور پر سیاسی مقاصد کے حصول کی کوشش سے بھی گریز کرنا چاہیے۔

اﷲ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو پیارے نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائیں۔آمین۔

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 475624 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More