چیف جسٹس ثاقب نثار نے اعلان کیا ہے کہ وہ صاف اورشفاف انتخابات کا انعقاد ممکن بنائیں گے،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کے لئے کونسے اقدامات کرنے ہونگے،ذیل میں کچھ تجاویز دی جا ر ہی ہیں جن سے ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے راہ ہموار ہو سکے گی۔ ۱: انتخابات میں امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا مرحلہ بہت اہم ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس کے لئے صرف سات دن دیے جاتے جن میں امیدواروں کے کاغذات کی ٹھیک طرح سے جانچ پڑتال نہیں کی جاسکتی،اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے ایسے افراد بھی اسمبلی پہنچ جاتے ہیں جو اس کے اہل نہیں ہوتے،اس کا حل یہ ہے کہ ابھی سے پانامہ جے آئی ٹی کی طرز پر ایک جے آئی ٹی بنائی جائے ،جن امیدواروں نے اگلے انتخاب میں حصہ لینا ہے وہ ابھی سے اس جے آئی ٹی سے اپنے کاغذات کی جانچ پڑتال کروا لیں اور آئین کے ٓرٹیکل ۲۶ پر پورا نہ اترنے والے امیدواروں کو الیکشن لڑنے سے روک دیا جائے۔ ۲:اگر ووٹ ڈالنا لازمی قرار دے دیا جائے تو اس کے دو فائدے ہونے،ایک تو جتنا زیادہ ووٹ پڑیں گے اتنے ہے ٹھپے مارنے کے چانسز کم ہونگے کیونکہ کسی بھی پولنگ سٹیشن پر ٹوٹل ووٹ سو فیصد سے زیادہ ہونے کی صورت میں دھاندلی پکڑی جائے گی ،دوسرا جب ٹرن آوٹ زیادہ ہو گا توعوام کے حقیقی نمائندے سامنے آئیں گے۔ ۳:کوشش کرنی چائیے کہ الیکشن اخراجات کو کم سے کم کیا جائے،اس کے لیے بینرز،پوسٹرز،بل بورڈز،ٹی وی اشتہارات اور پولنگ سٹیشنز کے باہر کیمپس پر پابندی ہونی چائیے۔امیدوار سوشل میڈیا،کارنرمیٹنگ اور ڈور ٹو ڈور مہم کے ذریعے لوگوں تک اپنا پیغام پہنچائیں۔ ۴:اگر الیکٹبلز جو کہ زہرقاتل ہیں پاکستانی جمہوریت کے لئے سے جان چھڑانی ہے تو سیٹوں کی تقسیم متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت کی جائے۔