پاکستان مسلم لیگ
پاکستان مسلم لیگ کو یہ اعزاز حاصل ھے کہ اس جماعت نے ھندوستان میں
مسلمانوں کے لیے الگ وطن کی جدوجہد کی اور اسکو پایہ تکمیل تک پہنچایا،
اس کے ساتھ پاکستان مسلم لیگ کو یہ بھی اعزاز حاصل رھا ھے کہ یہ پاکستان
میں تقریباً ہر دور میں اقتدار کی غلام گردشوں میں موجود رھی ھے، اور
اقتدار کا تاج اس جماعت کے سر رھا ھے،
یہ اعزاز بھی پاکستان مسلم لیگ کو حاصل ھے کہ بوقت ضرورت یہ اپنے نام میں
کانت چھانٹ کر لیتی ھے اور موقع کی مناسبت سے اپنا قائد تک تبدیل کر لیتی
ھے،
اگر ھم مختصراً پاکستان مسلم لیگ کی تاریخ کا جائزہ لیں تو قیام پاکستان کے
کچھ عرصہ بعد ھی یہ ڈولتانہ اور ممڈوٹ گروپ میں تقسیم ھو چکی تھی اور 1954
میں ڈاکٹر خان صاحب نے اسکو رپبلکن پارٹی بنا لیا اور 1958 میں ایوب خان نے
مارشل لاء لگانے کے بعد اس پر پابندی عائد کر دی اور 1962 میں خود ایوب خان
نے کنونشن لیگ بنا لی، اور بعد میں جب جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء لگایا
اور
مرد مومن مرد حق
کو مومن و حق پرستوں کی ضرورت محسوس ھوی تو قرعہ دوبارہ پاکستان مسلم لیگ
کے نام نکلا اور یوں1985 پاکستان مسلم لیگ جونیجو (ج) وجود میں آئی اور
1988 میں جنرل ضیاء الحق کے ھاتوں جونیجو صاحب کی حکومت کی برطرفی کے ساتھ
ھی پاکستان مسلم لیگ جونیجو سے پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) بن گی، اور 2002
میں پاکستان مسلم لیگ نواز سے پاکستان مسلم لیگ قاہد اعظم (ق) بن گی، اور
2013 میں دوبارہ پاکستان مسلم لیگ نواز بن گی ھے،
پاکستان مسلم لیگ کی یہ خوبی ھے کہ وہ اپنے محسن سے لازمی بے وفائی کرتی ھے
اور اقتدار سے باہر رھنا کسی بھی قیمت پر افورڈ نہیں کر سکتی ھے.
موجود وقت میں پاکستان مسلم لیگ کے نام میں ن، ق، ف، ع، ض، آ، ق، م، ج،
وغیرہ کا اضافہ کر کے تقریباً 2 درجن سے زاہد مسلم لگیں موجود ھیں اور
برسراقتدار ن لیگ کے بارے میں شیند ھے کہ بہت جلد یہ ش میں تبدیل ھونے والی
ھے. اللہ تعالٰی ھمارا حامی و ناصر ھو آمین |