روح سے رشتہ

یہ بات ہمیشہ زیرِ تحقیق رہی ہے کہ دنیا سے چلی جانے والی روحوں کا اس دنیا سے کیا تعلق رہ جاتا ہے
ہماری اکثریتی راۓ اور ذاتی تجربوں اور روایات سے ثابت ہے کہ انسان کی جسمانی موت کے بعد بھی اُس کی روح کا کچھ نہ کچھ تعلق اس دنیا سے رہتا ہے اور کچھ روحوں کو تو کبھی کبھار اجازت بھی ملتی ہے دنیا میں آنے اور یہاں کی خبر ملنے اور گھر والوں کے بارے میں اطلاع وغیرہ بھی ملتی دیکھنے میں آتی رہتی ہے

ریڈرز ڈائجسٹ کے مطابق مغرب میں بھی اس قسم کی روایات ہیں کہ کچھ لوگوں نے مرنے کے بعد بھی خواب میں آکر بچوں کی رہنمائ کی
وہاں تو کمرشل اور سماجی بنیادوں پر بھی کچھ کام ہو رہا ہے ۔ کچھ سوسائٹیز ہیں جو کسی اہم مسائل بشمول جائداد اور وراثت کے معاملے میں روحوں سے تعلق پیدا کر کے اُن سے رابطے کی کوشش کرتی ہیں جو کہ ایک بہت ہی مشکل کام ہوتا ہے ۔ ایسے نایاب لوگ درکار ہوتے ہیں جو میڈیم کا کام کریں اور ایک خاص ماحول بنایا جاتا ہے جس میں کامیابی اور ناکامی دونوں امکانات موجود ہوتے ہیں
ہم اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ ہمیں کافی حد تک بتا دیا گیا ہے کہ ہم اپنے اپنوں اور پراۓ لوگوں کے لیے کیا کیا کس کس شکل میں اُن کو بھیج سکتے ہیں ۔ جانے والوں کو یاد کیا جاۓ تو اُن روحوں کو سکون ملتا ہے ۔ ثواب پہنچانےسے وہ خوش ہوتے ہیں اور دعا دیتے ہیں ۔

ایک دوست کے عزیزوں میں ایک واقعہ اُس نے بتایا کہ کس طرح ایک لڑکے کے والد اس دنیا سے غم لیے اس دنیا سے رخصت ہو گۓ کہ اُن کا بیٹا اجازت نہ ملنے پر ناراض ہو کر گھر سے ساحل سمندر دوستوں کے ساتھ گیا اور زندہ واپس نہ آسکا
شائد موت پر تو صبر آجاتا وقت کے ساتھ مگر ناراضگی میں جدائ وہ برداشت نہ کر سکے
یہ سن کر مجھے بھی افسوس ہوا اور سوچ رہا تھا کہ اس طرح کا غم کس طرح کوئ دور کرسکتا ہے ۔ کچھ ہی دنوں میں ایک صاحب علم کا لیکچر سنا کہ اگر کوئ ناراض ہو کر دنیا سے چلا جاۓ تو اگر اُس کو اچھی طرح یاد رکھا جاۓ اور ثواب پہنچایا جاۓ اور اُس کی طرف سے نیکی بشمول لوگوں کو کھانا کھلانے وغیرہ کا احتمام کیا جاۓ اور جاری رکھا جاۓ تو آخر کار وہ روح معاف کر ہی دیتی ہے

روح کیا ہے اس کے بارے میں لوگ بہت کم جانتے ہیں اور شائد کم ہی جان سکیں گے ۔ لیکن ضروری بات یہ ہے کہ زندہ رہتے ہوۓ روح پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

بزرگ بتاتے ہیں کہ روح کے اثرات جسم پر اور جسمانی سوچ اور عمل کے اثرات روح پر وارد ہوتے ہیں۔ جسم اور زہن کی موت کے بعد روح ہی اس احساس کو قائم رکھتی ہو گی کہ "میں ہوں"

"اور یہ لوگ آپ سے روح کے متعلق سوال کرتے ہیں، کہہ دو روح میرے رب کے حکم سے ہے اور تمہیں جو علم دیا گیا ہے وہ بہت ہی تھوڑا ہے۔"
 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 264672 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.