مسلم لیگ (ن) کا نظریہ ترقی وخوشحالی

میں نظریاتی اعتبار سے کسی بھی پارٹی کا سپوٹر نہیں ہوں اوراہل قلم کو یہ زیب بھی نہیں دیتاکہ وہ کسی ایک پارٹی کا ڈھول پیٹتے رہیں حقائق لکھنا اپنا فرض سمجھتا ہوں گزشتہ روز سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ ستر پیشیاں بھگت چکا ہوں مجھ پر کرپشن کی ایک پائی بھی ثابت نہیں ہوسکی موصوف نے مزید کہا کہ میں نے کوئی خرد برد نہیں کی میں تو آپ کی خدمت کررہا تھا مجھے کیوں نکالا ؟عامتہ الناس کو معلوم ہونا چاہیے کہ عدالتی فیصلے قرائن اوردلائل سننے کے بعد صادر کیے جاتے ہیں جس کی سند قران مجید سے ملتی ہے ’’ وہ دونوں دروازے کی طرف بھاگے اس عورت نے یوسف کی قمیص کھینچ کر پیچھے سے پھاڑ دیا دروازے پر ان دونوں نے اس کے شوہر کو موجود پایا وہ عورت بولی اس شخص کی کیا سزا ہے جو تیرے گھر والوں سے برائی کا ارادہ رکھتا ہو سوائے اس کے اسے قید کیا جائے یا اسکو سخت تعذیب دی جائے یوسف نے کہا یہ خود ہی مجھے پھانسنے کی کوشش کررہی تھی اس عورت کے گھر والوں میں سے ایک شاہد نے قرینے کی شہادت پیش کرتے ہوئے کہا اگر یوسف کا قمیص سامنے سے پھٹا ہوا ہے توعورت سچی ہے اوریوسف جھوٹا ہے اوراگر اس کا قمیص پیچھے سے پھٹا ہوا ہے تو عورت جھوٹی ہے یوسف سچا ہے اس نے دیکھا کہ یوسف کا قمیص پیچھا سے پھٹا ہے تواس نے کہا یہ سب عورتوں کے مکر ہیں اورتمہارے مکر بہت بڑے ہوتے ہیں‘‘ (یوسف:۲۵،۲۶)غرض عزیز مصر نے قمیص کی دریدگی کے قرینہ حال سے سچے اور جھوٹے میں تمیز کرلی کیونکہ یہ قرینہ فریقین میں سے ایک فریق کے موقف کو قوی کردیتا ہے اوربالکل واضح ہوجاتا ہے کہ حق پر کون ہے مندرجہ بالا واقعہ کو سامنے رکھیئے اورپھر حقائق کا تجزیہ کیجئے کھرا سچ آپ کے سامنے آجائے گا پانامہ کا ظہور کے پیچھے اعلیٰ عدلیہ اورخلائی مخلوق نہیں تھی یہ بین الاقومی مسئلہ تھا جس کا بازگشت ہمسایہ ملک میں بھی سنی گئی میاں صاحب کے مشیران کا بغض کہیے یا شفقت موصوف منی لانڈرنگ کے بین الاقوامی سیکنڈل پانامہ کی وضا حت دینے کے لیے قوم سے مخاطب ہوئے بے چینی چہرے سے چھلک رہی تھی وزیراعظم کی قوم کے سامنے اس وضاحت نے حزب اختلاف کے مردہ گھوڑے میں نئی روح پھونک دی حزب اختلاف کا پریشر موصوف نے اسمبلی میں پانامہ سیکنڈل کی وضاحت پیش کی پھر بچوں کے ٹی وی انٹرویوز معاملہ سنگین سے سنگین رخ اختیار کرتا چلاگیا قوم سے خطاب ،اسمبلی میں خطاب سپریم کورٹ کے سامنے موقف جے آئی ٹی کے سامنے موقف متضاد بیانیہ اتنا واضح تھا کہ سپریم کورٹ نے اقامہ کو بنیا د بنا کر میاں صاحب کو وزارت عظمی سے نااہل قرار دیا آمدن سے زیادہ اثاثہ جات کی تفصیل اورکمائی کے ذرائع بتانا موصوف کی ذمہ داری ہے صرف یہ کہہ دینا میں کیوں بتاؤں یا گول مول جواب دینا انصاف کے منافی ہے جو حاکم کو زیب نہیں دیتا اگر سوالات کے مطمئن جوابات نہیں آئیں گے تو قاضی کیسے آپ کو صادق الامین کی سند دے گا چونکہ قاضی نے توفیصلہ دلائل اورقرائن کی بنیاد پر کرنا ہوتاہے جسے جنگ بدر میں عفراء کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک دعویٰ تھا کہ وہ ابوجہل کا قاتل ہے رسول اﷲ ؑ نے فرمایا کیا تم دونوں نے اپنی تلواروں سے خون صاف کردیا انہوں نے عرض کیا نہیں آپ ؑ نے فرمایا تم دونوں اپنی تلواریں دکھا ؤ جب آپ ؑ نے تلواروں کا معائنہ کیا تو ان میں سے ایک تلوار کے متعلق فرمایا اس نے قتل کیا ہے یعنی فیصلہ کرائن اوردلائل کی روح سے اس بچے کے حق میں کیا جس کی تلوار پر خون منجمد تھا ۔

جنابان یہ بین الاقوامی ایشوتھا منی لانڈرنگ کا اگر ریاست کا کوئی ادنیٰ ساآدمی بھی ایسی بات کرتا تو جواب اوروضاحت دینا اخلاقی فرض تھا دریں اثنا ایک لمبا عرصہ وضاحت کے لیے فراہم کیا گیا ہے اس کے باوجود پرانی روش برقرار ہے اورموصوف نیب کے قوانین کو کالعدم قرارد ینے کا عندیہ دے چکے ہیں حلانکہ احتساب کے ادارے کا وجود کتاب مجید سے ثابت ہے ’’اﷲ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتیں ان لوگوں کو لوٹادو اس کے اہل ہیں اورجب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو توعدل سے فیصلہ کرو‘‘ (النساء ۵۸)شعبہ احتساب کا مقصد عدل قائم کرنا ہے لوگوں کو سیدھا راستے پر چلانا ہے معاشرے کو خردبرد سے محفوظ رکھنا ہے وغیرہ غیرہ نیب کے سربراہ نے خوب کہا کہ احتساب کا عمل جاری وساری رہے گا ہر شعبہ کے سربراہ کا فرض ہے کہ اپنے منصب کے فرائض کی بجاآوری میں اہل صدق وعدل کا تعاون حاصل کریں فضیلت اور قابلیت رکھنے والے شخص کو اولیت اورترجیح دی جائے تو ادارے مضبوط اور مستحکم ہوسکتے ہیں ۔

ہمارے ہاں ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ اقربا پروری کا بازار گرم ہے خود پرستی کا سایہ ہمارے معاشرے میں اعلیٰ معاشرتی اقدار کو پھلنے پھولنے نہیں دیتا محکمہ احتساب کو ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے ایسے اقدامت سے جمہوریت کمزور نہیں ہوگی بلکہ مضبوط ہوگی یہ بھی محکمہ احتساب کی ذمہ داری ہے کہ وہ دھوکہ بازوں اورکھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والوں کا قلع قمع کرے کیونکہ یہ لوگ انسانیت کی ترقی وبہبود کے دشمن ہیں ان سماج دشمنوں کو تہہ وبالا کرنے میں ہی معاشرے کی عافیت ہے ملاوٹ کرنے والے کھلے عام اپنے دھندا کررہے ہیں اورکوئی انہیں روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے لہذا اعلیٰ عدلیہ کو چاہیے کہ وہ ان تخریب کاروں کے معاملے کو معمولی خیال نہ کرے اوران کو ایسی کڑی سزا دے جس سے ان جسے دوسرے بے ایمان لوگ بھی عبرت حاصل کریں کیونکہ یہ لوگ نسل انسانی کے دشمن ہیں رمضان المبارک کا مقدس مہینہ گزررہا ہے اور اشیاء کے دام آسمانوں سے باتیں کررہے ہیں اورحکمران اپنے جوڑ توڑ میں مصروف ہیں اعلیٰ عدلیہ کو ذخیراندوزوں کے خلاف بھرپور کاروائی کرنی چاہیے تاکہ مقدس مہینہ میں اشیاء کے نرخ کم سے کم رہیں رسول اﷲ ؑ نے فرمایا ضروریا ت زندگی کی ذخیراندوزی خطا کار کے سوا کوئی دوسرا نہیں کرسکتا ،ذخیرہ اندوزی کرنے والا زر کا حریص ہوتا ہے اوراپنے مال کے قیمت بڑھانے کے لیے مہنگے دام فروخت کرتا ہے وہ ظلم کا ارتکاب کرتا ہے ۔

الیکشن مہم یعنی اقتدار کی کرسی تک رسائی کے لیے سیاسی جماعتیں اپنا منشور پیش کررہی ہیں اور مسلم لیگ بیروزگاروں کو روزگا ر دینے کی نوید سنا رہی ہے میں تو حیرت میں ہوں کہ گزشتہ پانچ سالوں میں موصوف کو کیوں نہ ڈگریاں یاد آئیں اوراب کیوں آرہی ہیں مزید کہا کہ اگر مجھے دوبارہ موقع ملا تو رات دن خدمت کروں گا یعنی اس مرتبہ میں سیر سپاٹے کرتارہا بین الاقوامی سیر نے مجھے کچھ کرنے کا موقع نہ دیا اب دوبارہ موقع فراہم کرو پھر دیکھنا آنکھیں جھپکتے ہی رہ جاؤگے موصوف نے گزشتہ 2013الیکشن کمپئین میں پی آئی اے ،سٹیل مل ،نندپور پاور پراجیکٹ اورزراعت اورروزگار کی بحالی جسے وعدے کیے تھے کہاں بحال ہوئے کشکول توڑنے کے وعدے کیے گئے مگر اس کے برعکس گزشتہ تمام حکومتوں سے زیادہ قرض لیا گیا خزانے بھر دیں گے مگر افسوس خزانے خالی پڑے ہیں اے وطن تجھ سے ترے اندھیرے مٹائیں گے افسوس سے روشنیوں کا شہر کراچی اندھیروں میں ڈوباہوا ہے شہر شہر اور نگر نگر صاف پانی پراجیکٹ کاغذوں کی حد تک محدود خوشحال کسان بدحالی کی چکی میں پس رہا ہے ہاں البتہ سٹرکیں اورپل تعمیر ضرور تعمیر کیے گئے ہیں جسے روزگار مطلوب ہو وہ پل کے سائے میں بیٹھ جائے جسے انصاف چاہیے وہ میٹرو میں سوار ہوجائے جسے روٹی کپڑا مکان کی ضرورت ہے وہ گرین ٹرین کے بلند قامت پلرز کو چاٹنا شروع کردے کیونکہ نظریاتی مسلم لیگ کے پاس عوامی مسائل کا حل سڑکیں اورپلوں کی تعمیر میں پنہاں ہیں لہذا روٹی کپڑا مکان کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا آئندہ قوم نے موقع دیا تو مزید سڑکیں اورپل تعمیر کیے جائیں گے ۔

Rashid Sudias
About the Author: Rashid Sudias Read More Articles by Rashid Sudias: 56 Articles with 66013 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.