بہت سے لوگ آپ کو پسند نہیں کرتے اور بہت سوں کو آپ پسند
نہیں کرتے اور اگر ان سے قریبی تعلق ہو تو کیا کیا جاے جس میں تمام رشتے
اور ساتھ کام کرنے والے بھی ہوتے ہیں
ازدواجی تعلقات میں تو کہا گیا ہے
وہ تمہارا لباس ہیں اور تم اُن کا لباس ہو
اور کیا پیاری بات ہے اور اگر اونچ نیچ آے تو کسی ایک کو صبر کر لینا چاہیے
بچوں کی خاطر اور لڑای کی بات تھوڑے دن میں دب جاتی ہے
اور ایک ہمارے عزیز دوٹوک بات کرتے ہیں اور دو ہی شریک کی ہیں انہوں نے
اپنی حیات میں اور اُن پر میں نے شعر بھی کہا تھا کیونکہ دو کو رکھنا شیروں
کا ہی کام ہے اور دو سے بیک وقت نبھانا جوے شیر لانے سے کم نہیں اور کسی کی
دسترس میں نہیں اور ہر ایک کے بس میں نہیں
شعر یہ تھے
اُن کی جو بھی بیاں کریں توصیف کم ہے
اُن میں جو دم ہے کیا کسی میں دم ہے
ہماری ایک ان کی دو 'تو کیا غم ہے'
کم ہم بھی نہیں ذرخیز مٹی اُن کی ذرا نم ہے
ایک اور عزیز جو ہردلعزیز اور ان کو گنگنانا عزیز اور اُن کی ہمسفر جنکی
مسکراہٹ دبیز جو کئ برس پہلےسسٹم سے تنگ آکر بیرون ملک مقیم ہو چکے تھے
اچانک میری شاعری پڑھ کر تشویش میں مبتلا ہو گئے محبت اور خیر خواہی سے
ماہر نفسیات سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا جس نے بڑوں کا ادب اور ادب کا کام
جاری رکھنے کا نسخہ تجویز کیا اور بڑی بے ادبی سے دوسرے مریضوں کو جانچنے
لگا جو میری طرح مریض محبت نہ تھے
ان عزیز پر بھی چنداشعار کہے
وہ بھی خوب اور ان کے انداز جاویدانہ
رہتے تھے وہ ذرا سے سسٹم سے باغیانہ
بنا لیا انھوں نے امریکہ میں آشیانہ
مشغلہ تھا ان کا محفل میں گنگنانہ
آتا نہ یاد ان کو گزرا ہوا زمانہ
وہ باغ کی بہاریں وہ چڑیوں کا چہچہانہ
ان قریبی رشتوں کے علاوہ کوی ایسے لوگ ہوں اور ان سے اگر خوش گوار تعلقات
نہ بن پا رہے ہوں تو کم از کم خوشگوار لا تعلقی ہی سہی جو لڑنے اور ناراضگی
والے ماحول جو صحت پر بُرے اثرات رکھتا ہو بہتر ہی ہے اور اس خوشگوار
لاتعلقی کا تجربہ مجھے بھی ہوا خوشگوار تعلقات تو سُنا تھا مگر خوشگوار لا
تعلقی کا نام ایک کتاب میں پڑھا اور اس مستند کتاب کی وجہ سے اس رویہ پر
مہر ثبت ہو گئ
کبھی تو کسی نے آپ کے ساتھ کچھ ایسا کیا ہوتا ہے کہ آپ پسند نہیں کرتے اور
کبھی بے وجہ کسی کی موجودگی آپ کو پریشان کرتی ہے اور اس ناگواری کی وجہ اس
کے اورا (aura) کے آپ کے اورا پر ناگوار اثرات جو مجھے مائنڈ ساینس کا ایک
لیکچر سنے پر معلوم ہوا کہ ہر انسان کے گرد ایک مقناطیسی ہالہ ہوتا ہے جسے
اورا کہا جاتا ہے اور اچھے لوگوں کا اورا بھی اچھا ہوتا ہے جو دوسروں پر
اچھا اثر کرتا ہے اس کے علاوہ ایک بات مزہبی روایت سے ثابت ہے کہ کچھ روحوں
کی کچھ روحوں کے ساتھ قربت یا بُعد جو دنیا میں آنے سے پہلے تھا وہ دنیا
میں آنے کے بعد بھی محسوس ہوتا ہے
اور ماں باپ سے تو ہر قیمت پر بنا کر رکھنا ہے کہ ہمیں پیدا کرنے والے نے
اس انداز سے کہا ہے کہ
ولاتقل لہما اف
اور ان سے اف تک نہ کہنا
اور بڑی احتیاط کرنے کے باوجود منہ سے نہ بھی نکلے مگر اندر سے اواز آ ہی
جاتی ہے
اُففف
جس کے بعد ڈر کر توبہ کا دروازہ کھولنے کے لیے بڑھتے ہیں جو پہلے سے ہی
کھلا پاتے ہیں
میرا بھی ایک تجربہ ہے کہ الگ الگ تو آپ کو والدین اور ازدواجی زندگی دونو
سے محبت ہوتی ہے مگر بیک وقت ساتھ رہنے میں کبھی کبھی مشکل پیش آتی ہے تو
کچھ کمزور اعصاب کے لوگ بڑی جلدی اپنا بوریا بستر سمیٹ کر گھر سے نکل پڑتے
ہیں ازدواجی و تبلیغی دورے پر اور چالیس دنوں کے چلّے کی جگہ تاحیات چلّے
پر چلے جاتے ہیں اور کچھ مجبوری یا مضبوطیِ اعصاب یا والدین سے محبت یا
خُدا سے شدید محبت یا خوش قسمتی سے والدین کے ساتھ رہنے کو ترجیح دیتے ہیں
ایسے ہی ایک کزن ہیں مگر ان سے زیادہ ان کی بیگم کا کمال ہے جن کو خدمت کا
جنون ہے یا وہ ہمارے اُس کزن کے ساتھ رہ کر جنونی ہو گی ہیں مگر اس کے
باوجود لوگ چین نہیں لینے دیتے
اور وہ کہہ اُٹھتے ہیں عابدہ پروین کی طرح
ارے لوگو تمہارا کیا !!
میں جانوں میرا خدا جانے
اور میں نے اس میں ایک اٹھارویں ترمیم کر دی ازدواجی صوبای خود مختاری کے
لیے
ارے لوگو !!
تمہارا کیا!!
میں جانوں میرا کام جانے کب سمجھیں گے؟خدا جانے
اور لوگوں کو بھی شوق ہوتا ہے مداخلتِ بے جا کا کہ اکثر پریشانیوں کا سبب
یہی ہوتا ہے
کسی کی خیر خواہی کرنا خاموشی سے اور بات ہے اور بہت پسندیدہ اور خدا سے
اپنے کام بنوانے کا بہترین نسخہ
میرا ایک دوست کا بھی یہ مسئلہ وہ اکثر بتاتا ہے اور بڑی خوشگوار ازدواجی
زندگی گزار رہا ہے اور ماں باپ کی خدمت بلکہ ہر ایک سے محبت کرنےوالا مگر
بڑے بھای کے ہاتھوں پریشان رہتا ہے کہ وہ وقت بے وقت بڑے بھای کا چھوٹا پن
دکھاتے رہتے ہیں اور ہاوی ہوتے ہیں حالانکہ ہیوی (heavy) بھی نہیں ایک
دوسرے دوست کے بھای کی طرح جو ہیوی (heavy) بھی ہیں اور ہاوی بھی اور حیثیت
میں مساوی بھی مگر والدین کو رام کر کے وقتاً فوقتاً مالی دھچکے بھی
پہنچاتے رہتے ہیں اور خاندان بھر میں اپنی چرب زبانی سے اچھے بھی بنے رہتے
ہیں حالانکہ چوٹا بھای ہی انہیں کاروبار میں لایا تھا
یہ ہوتا آیا ہے دنیا میں اور صبر کرنےوالوں کو اجر بھی ملا جو قصہ یوسف میں
بیان ہوتا ہے کہ کس طرح ان کے سوتیلے بھایوں نے ان کے خلاف منصوبہ بندی کی
اور وہی زوال ان کے عروج کا سبب بنا قدرت کی طرف سے اور وہ مصر کے بادشاہ
کا در جہ حاصل کرنے کے باوجود بھائوں کی خیر خواہی ہی کرتے رہے اور اپنے
والد کی تکریم اور ان سے محبت کرتے رہے
میری خوش قسمتی کہ ایک اچھا ہمسفر ملا جس کی وجہ سے یہ گھاٹی عبور کرنے میں
آسانی پیدا ہو گئ
خُدا کے فضل سے
بہر حال زندگی میں کچھ صورت حال پسندیدہ اور کچھ ناپسندیدہ آتی رہتی ہے
وَعَسَىٰ أَن تَكْرَهُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن
تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ
لَا تَعْلَمُونَ
اور یہ عین ممکن ہے کہ تم ایک چیز کو بُرا سمجھو حالانکہ وہ تمہارے حق میں
بہتر ہو
اور یہ بھی ممکن ہے کہ تم ایک چیز کو پسند کرو
حالانکہ وہ تمہارے حق میں بری ہو اور الله جانتا ہے اور تم نہیں جانتے |