وہی پرانا راگ کہ دھشت گرد ہیں
اور بھتے لیتے ہیں۔ شاید چندے کو وہ بھتہ کہتے ہیں۔ چلو اگر یہ دہشت گرد
ہیں تو ان کے لوگوں کو کون مارتا ہے جو محب وطن ہیں اور ملکی حدود میں رہ
کر حقوق مانگتے ہیں، یہ وہی ٹولہ ہے جنہوں نے ہمارے ملک کو آدھا کروا کر
ملزمان کو انعامات سے بھی نوازا۔ اسی قبیل کے لوگوں نے بیٹوں کو پالا یہ
وہی ہیں جنہوں نے جنرلوں کے مونہہ بولا بیٹا بن کر پہلے پنجاب کے خزانوں کو
چاروں ہاتھ پیروں سے لوٹا ان کو کسی پیر بابا نے ایسی گیدڑ سنگی دی کہ ان
کے خاندان پر چھپر پھاڑ کر دولت برستی رہی جو پاکستان جیسے ملک میں رہ کر
ایمان داری سے تو بننا ناممکن ہے۔ کاش وہ اس گیدڑ سنگی کا پتہ ملکی اداروں
کی ترقی کی خواہش کرنے والوں کو بھی دے دیں تاکہ عوام کی کچھ بہتری ہو، اور
ہاں پاکستان ریلوے کے افراد سے اپنی انڈسٹری میں کرانے کا گر بھی بتائیں
چونکہ تنحواہ کا زمہ دار تو ریلوے ہی کا ہوتا ہے نہ۔ پہلے آپ کا راگ کہ جاگ
پنجابی جاگ اور اس دفعہ آپ کے بھائی کا راگ کہ ہم نے پگ کی لاج رکھ لی۔
متحدہ آپ کے لگائے ہوئے زخموں کے بعد آپ کی لسانی اور گھناؤنی سوچ کو اپنی
آخری منزل تک پہنچانے پنجاب کے متوسط اور غریبوں کے تعاون سے اپنی اصل جگہ
پہنچانے آ گئی ہے۔ وہ دن دور نہیں کہہ عوام کا یہ ریلہ لٹیروں اور جاگیر
داروں کی بد معاشیوں کا حساب لے گا۔ اس میں پنجاب کے ستانوے فیصد غریبوں کا
بڑا کردار ہوگا۔ اب بدمعاشی اور دھاندلی کی روایتی سیاست کا خاتمہ نزدیک ہے۔
سیالکوٹ جیسی بد معاشی جس میں ایک گھر کے دو بھائیوں کو بھرے مجمعے میں
مارا گیا، اب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پہلے آپ نے ڈاکٹر خان کو اپنا صدارتی
امیدوار نامزد کرنے کی بات کی لیکن پھر ان کے نام کے پیپر تک لینے تک نہیں
گئے آپ امریکی ناراضگی کا خطرہ مول لینے کو تیار نہ تھے ۔ جیسے وکی لیکس نے
رپورٹ دی کہ نواز شریف امریکیوں کو اپنی وفاداری کا یقین دلاتے رہے۔ حکیم
سعید کے پاس آپکے بی سی سی آئی اور بیرونی کرنسی اکاؤنٹ بند کرنے پر سرمایا
باہر بھیجنے کی تفصیلات تھیں۔ جو آپ اور آپکے ساتھیوں نے ایک رات میں بھیجے۔
وہی بیان کہ وقت آنے پر میں اسے دکھاؤنگا ان کی موت کا باعث بنا اور آپ نے
فوراً متحدہ پر الزام دھر کر تفتیش کا رخ موڑ دیا۔ متحدہ اسکا حساب بھی
مانگے گی ہمیں اندازہ ہے کہ متحدہ کے رستے میں بہت مشکلات کھڑی کی جائیں گی۔
لیکن نواز شریف سن لے کہ متحدہ ایک فطری آواز ہے۔ تمام ترین حربے استعمال
کر کے اسے آپ ملکی سیاست سے نکال نہیں سکتے یہ پارٹی غریبوں کی پارٹی ہے جو
انہیں اسمبلی میں بھیجتی ہے۔ آپ کی طرح اسکے ممبر پانچ سے چھے کروڑ خرچ
نہیں کرتے اس کا انتظام پارٹی کی زمہ داری ہے اور جعلی ڈگریاں بھی نہیں جمع
کراتے۔ آپ کا ممبر پہلے تو اپنے پیسے وصول کرنے کے اقدامات میں لگ جاتا ہے
قوم جائے بھاڑ میں کیا وہ بے لوث کام کر سکتا ہے اس تناظر میں۔ متحدہ اس
کلچر کا خاتمہ کرنے آ گئی ہے۔ پنجاب کے عوام ہراول دستے کا کردار ادا کرنے
کو تیار ہیں۔ متحدہ آٹھ کروڑ خرچ کر کے تحریکیں نہیں چلاتی۔
اب لسانی سوچ سے باہر آئیں آپ اب بھی پنجاب حکومت کے وسائل کس حیثیت میں کس
قانون کے تحت استعمال کر رہے ہیں۔ آپ کی سوچ کا اندازہ اسی بات سے ہو جاتا
ہے۔ متحدہ کے لوگ آپ سے کارگل کے مسئلہ پر عسکری زرائع کو بدنام کرنے کا
جواب بھی مانگیں گے، آپ پر پیسے لے کر نوکریاں دلوانے کا بھی حساب لیں گے۔
پلاٹوں کے بانٹنے، لوگوں کو خریدنے بیچنے کا حساب بھی مانگیں گے۔ قرض مکاؤ
مہم میں آپ کی لوٹ مار کا حساب بھی مانگیں گے۔ آپ پھر اپنی گھناؤنی فطرت کے
ہاتھ مجبور ہو کر اسے برداشت کرنے کو اس لئے تیار نہیں کے پنجاب کے غریب
عوام آپ کا گریبان پکڑنے کو تیار ہو چکے۔ اس بار زاہد سرفراز نہیں ہے اس
بار متحدہ آپ کے مقابل ہے جسے دبانے کے حربے سب استعمال میں لا کر دیکھ چکے
ہیں اس کو دبانا آپ کے بس کی بات نہیں۔
متحدہ کو ملکی سیاست میں آنے کو سراہنا چاہیے جو پسے ہوئے طبقہ کو ان کا حق
دلا کر برٹش دور سے پلے بدمعاشوں کا سورج غروب کرنے آ رہی ہے۔ اسکی کوششوں
کو ملک میں آزادانہ کردار ادا کرنے اور بڑے صوبے میں اپنی پوزیشن بہتر
بنانے کا موقع یہی پنجاب کے متوسط اور غریب عوام دیں گے۔
دیکھا یہ گیا ہے کہ جب بھی یہ پارٹی اپنا دائرہ وسیع کرنے کا سوچتی ہے اسکی
راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے اسے بیک فٹ پر جانے پر مجبور کر دیا گیا۔ اس
ملک کی بیوروکریسی متحدہ کی پنجاب میں آمد کو پسند نہیں کرتی یہ ملک کی
واحد پارٹی ہے جس کے نامزد ممبر کو الیکشن کمپین میں کوئی پیسہ خرچ نہیں
کرنا پڑتا اور یہ متوسط اور غریب لوگوں کی ترجمان ہے۔ یہ پارٹی جاگیرداروں
اور لٹیروں کے خلاف ہے اس پارٹی نے احتساب کی بات کی۔ لٹیروں کو سزا دینے
کی بات کی ان سے پیسے واپس لینے کی بات کی بیرونی ممالک میں بھیجے جانے
والے پیسوں کو واپس لینے کی بات کی۔ اس نے ملک میں ایک تعلیمی نظام قائم
کرنے کی بات کی۔
اس نے غریبوں کو اسمبلی میں لانے کی بات کی، اب ایسے معاشرے میں جہاں
اسمبلی کا ٹکٹ صاصل کرنے اور الیکشن کمپین کے لئے ممبر پانچ سے چھے کروڑ
خرچ کرتا ہو۔ اور منتحب ہو کر وہ پیسہ معا سود کے وصول تو کرے گا نا چاہے
اسے ملک ہی کیوں نہ گروی رکھنا پڑے حکمران بھی آنکھیں بند کر کے اسکی مدد
کرتے نظر آتے ہیں۔ مناظرے کے لیے عباس حیدر رضوی ہی آپ کے لیے کافی ہیں ہے
الطاف حسین سے تو آنکھ ملانا بھی شاید آپ کے بس میں نہ ہو۔
یہ جنرلوں کے پالے سیاست دان صرف تشدد کی سیاست ہی کے فروغ کا باعث ہو کر
صرف ریشہ دوانیاں کر کے اقتدار کی سیڑھی چڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں اسی لئے
آپ کے بھائی جنرلوں سہے بہت مل رہے ہیں کیوں کہ پاکستان میں جمہوریت کی
پائیداری کے لئے آپ ضروری خیال کرتے ہیں بھائی انہیں ملک کے دفاع کرنے دیں
سیاست کے گورکھ دھندے میں نہ الجھائیں۔ حالانکہ ان کا کام سیاسی لوگوں سے
ملنا ہے جنرلوں کو اکسا کر آپ جیسے سیاست دان مارشل لاء کا باعث بنتے ہیں۔
اور کڑے وقت میں ان کو معافی نامہ جمع کرا کر راتوں رات بھاگ لیتے ہیں۔ آپ
محب وطن ہیں تو ملک میں دولت لا کر قوم پر احسان کریں نہیں تو ویسے بھی
عوام خود منگوا کر آپ کی حب الوطنی کا پول کھول دیں گے۔
اب جاگ پنجابی جاگ اور پگ چھوڑیں ملک لسانیت کا متحمل مزید نہیں ہو سکتا۔
متحدہ کی لیڈر شپ ان کی اولادیں ہیں جن کے خون کی مہک اس ملک میں ہے۔ کوئی
غداری کا الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔ یہ پارٹی اپنے
کارکنوں اپنے بزرگوں کے خون رائیگاں نہیں جانے دے گی اور اس ملک کو عظیم تر
بنائے گی جس میں اس ملک کے متوسط اور غریب لوگوں کا ساتھ ہو گا۔ اور انہی
کو اس ملک کی حکومت چلانے اور اسمبلیوں میں جانے کا اختیار بھی ہے۔ |