ٹوٹی پھوٹی سڑکیں جگہ جگہ کچرے
کے ڈھیر اسٹریٹ لائیٹ مکمل طور پر بند گٹر ابلتی گلیاں ہریالی کا نام و
نشان نہیں ویران اسکول اجڑے ہوئے پارک یہ حالت دیکھ کر امریکہ سے آئے ہوئے
ایک بچے نے مجھ سے سوال کیا کہ کیا پاکستان ابھی زیر تعمیر ہے؟
اس کا یہ سوال سن کر مجھے ہنسی بھی آئی اور کچھ شرمندگی بھی ہوئی، لیکن
کہتے ہیں ہیں کہ بچے من کے سچے ہوتے ہیں ان کی کوئی سیاسی جماعت نہیں ہوتی،
کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور تجارتی سرگرمیوں کا حب مانا جاتا ہے،
کراچی کے انقلابی مئیر جناب نعمت اللہ خان صاحب حقیقت میں کراچی کے لئے
نعمت ثابت ہوئے ٢٠٠١ میں بننے والے یہ کرچی کے پہلے سٹی ناظم تھے، ویسے تو
کراچی میں ڈاکٹر فاروق ستار بھی میئر رہے ہیں لیکن نعمت اللہ خان صاحب نے
مئیر شپ کا رخ ہی تبدیل کر دیا ٧٠ سالا بزرگ سے ایسی امید نہیں کی جاسکتی
کہ اتنا پروایکٹیو ہو کر جس خوش اسلوبی کے ساتھ انہوں نے کام کیا ہے تاریخ
ان کو اچھے لفظوں سے یاد رکھے گی۔
نعمت اللہ خان صاحب جماعت اسلامی کرچی کے امیر بھی رہے ہیں ان کی پیدائش
یکم اکتوبر ١٩٣٠ کو اجمیر شریف انڈیا میں ہوئی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم
انڈیا کے شاہ جہاں پور سے حاصل کی گریجوشن، ماسٹر اور لاء کی ڈگری انہوں نے
کرچی ہونیورسٹی سے حاصل کی۔ ١٩٨٥ تا ١٩٨٨ سند اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی
رہے، نعمت اللہ خان کراچی کے پہلے مئیر ہیں جن کا نام دنیا کے ٹاپ ٢٠ مئیرز
میں آیا۔
نعمت اللہ خان صاحب نے ١٩٤٧ میں انڈیا سے ہجرت کی اور کراچی میں ایک جھگی
سے اپنی زندگی کا آغاز کیا اس وقت کی حکومت نے وسائل نہ ہونے کی وجہ سے
انڈیا سے آنے والے مسلمانوں کو خیمے لگا کر دئیے تھے اور وہی نعمت صاحب کے
بھی حصہ میں آیا۔
نعمت اللہ خان صاحب نے ٢٠٠١ میں کراچی کے لیئے ٢٩٠٠ ملین روپے کی مالیت کا
ماسٹر پلان بنایا جس میں۔
١٨ فلائی اوور
٦ انڈر پاس
٢ سنگنل فری کوری ڈور
کراچی کیلیئے ترجیحی طور پر پانی کی سپلئی
سیوریج کا نظام
بے تحاشہ فیملی پارک
٣٠٠ سی این جی بسیں
ہر یو سی کو علیحدہ فنڈ کی فراہمی
گابیج کلکشن پروگرام
نیز یہ کہ بے تحاشہ ایسے کام ہیں کہ جس کا ذکر اس کالم میں کرنا ممکن نہیں
نعمت اللہ خان صاحب نے اپنی ایمان داری اور محنت سے ایک ایسے انقلاب کی
ابتدا کی کہ جس کو روکنا آنے والی حکومتوں کے لیئے نا ممکن تھا، اور انہی
کی بدولت کراچی میں ایک صحت مند مقابلے بازی کی ابتداء ہوئی نعمت اللہ خان
صاحب کے بعد آنے والے سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کو بھی نعمت اللہ خان جیسی ہی
پلاننگ کرنی پڑی۔ یہ بات یاد رہے کے حق پرست گروپ کے پاس پہلے بھی کراچی کی
میئر شپ رہی ہے۔ |