بواسیر اور اس کی وجوہات

تحریر۔۔۔ ڈاکٹر عظمی عمران
پانی قدرت کی طرف سے ایک انمول تحفہ ہے لیکن آجکل پانی کا استعمال بہت ہی کم ہو گیا ہے کیونکہ ہماری زبان کو ذائقے والی چیزیں اچھی لگتی ہیں اور پانی کے بدلے ہم کولڈ ڈرنک کا استعمال زیادہ کرتے ہیں اور اسی کے ساتھ ہم اپنی غذا میں بھی چٹ پٹی چیزوں کا استعمال زیادہ کررہے ہیں جو ہمارے معدے کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں جب ہم زیادہ دیر تک ان غذاؤں کا شکار رہتے ہیں تب ہمارے معدے میں تزابیت کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے جس سے معدے کا السر، قبض اور بہت سی خطرناک بیاریاں جنم لیتی ہیں اگر ہم نے ان بیماریوں سے اپنے آپ کو زیادہ دیر تک محفوظ نہ رکھا تو یہی ابتدائی مسائل سکینڈری میں یعنی بواسیر میں تبدیل ہو جائیں گے بواسیر ایک ایسی بیماری ہے جو مقعد کے ٹشو میں سوجن پیدا کر دیتی ہے یعنی ٹشو سوج جاتے ہیں مقعد کا مطلب ہے پاخانہ کرنے والی جگہ۔ مقعد کی سوجن دو طرح کی ہوتی ہے ایک اندرونی اور دوسری بیرونی اندرونی سوجن بیرونی سوجن کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہوتی ہے جو مقعد کے اندر دو سے چار سینٹی میٹر تک ہوتی ہے اور بیرونی بواسیر مقعد کے کناروں پر سوجن ہوتی ہے مقعد پر دباؤ سے خون کی نالیاں زخمی ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے مقعد کی نالیاں میں سوجن ہوجاتی ہے جو بواسیر کا سبب بنتی ہے مقعد پر خون کی نالیوں کا دباؤ درج ذیل وجوہات کی وجہ سے ہوتی ہے۔سیکنڈری درجے کی قبض،سیکنڈری درجے کا ہیضہ، زیادہ وزنی چیزیں اٹھانے والا کام کرنے سے،،زچگی کے دوران ،کافین کا زیادہ استعمال، زیادہ دیر تک بیٹھ کر کام کرنے سے۔

اس کے علاوہ نسلی بناء پر بھی اور عمر کے بڑھنے سے بھی یعنی پچاس سال کی عمر کے افراد میں جسمانی کمزوری کی وجہ سے جسم کے مختلف نظام کا درست طریقے سے کام نہ کرنا جس کی وجہ سے معدے میں پرابلم کا ہو جانا جو آہستہ آہستہ بواسیر کا ہو جانا جبسا کہ ہم جانتے ہیں کہ بواسیر دو قسم کی ہوتی ہے بیرونی قسم کی بواسیر میں مقعد کے کناروں پر خون کے لوتھڑے بن جاتے ہیں جس کی وجہ سے مقعد کے کناروں پر سوجن ہو جاتی ہے اس کا فوری علاج کرنا چاہیے اسی طرح اندرونی بواسیر کی چار مختلف حالتیں ہوتی ہیں پہلی حالت میں ہلکی سی سوجن ہوتی ہے جو چند دنوں کے بعد خودبخود ختم ہو جاتی ہے دوسری حالت پہلی حالت سے تھوڑی سی زیادہ ہوتی ہے لیکن یہ بھی مقعد کے اندر ہوتی ہے اور کبھی کبھار پاخانہ سے باہر آ جاتی ہے تو خودبخود آسانی سے اور بغیر تکلیف کے اندر بھی چلی جاتی ہے جبکہ تیسری حالت تھوڑی سی خاص ہوتی ہے اس میں نالیوں کا گچھا بن جاتا ہے جو مقعد کے باہر لٹکنے لگتا ہے جیسے عام زبان میں مقعد کا باہر آنا بھی کہتے ہیں لیکن اس کو بھی آسانی کے ساتھ اندر کیا جاسکتا ہے جبکہ بواسیر کی چوتھی حالت بہت خطرناک ہوتی ہے اس میں نالیوں کا گچھا بالکل باہر آجاتا ہے اور یہ سائز میں بھی بہت بڑا ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کو مقعد کے اندر کرنابہت مشکل ہو جاتا ہے جو بہت زیادہ تکلیف کا باعث بنتا ہے اور اس کا فوری علاج کرنا ضروری ہوتا ہے براسیر کی علامات کئی دفعہ اتنی خاص نہیں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے ہمیں محسوس نہیں ہوتی کیونکہ ہمارے کھانے پینے میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ ٹھیک ہو جاتی ہے لیکن زیادہ تر افراد میں یہ بہت خاص ہوتی ہیں اس کی علامات درج ذیل ہوتی ہیں

۔مقعد کے اردگرد یعنی بیرونی جانب سختی اور درد کا محسوس کرنا ،پاخانہ کرنے کے باوجود بھاری پن،پاخانے کے ساتھ یا بعد میں لال سرخ رنگ کا خون ، مقعد کے اردگرد خارش، سرخ رنگت اور جلن، پاخانہ کرتے وقت درد کا احساس۔

یہ بواسیر کی عام علامات ہیں اگر ان کا فوری طور پر علاج نہ کیا گیا تو یہ سیکنڈری حالت اختیار کر جاتی ہے جو مزید بیماریوں کا سبب بنتا ہے جس میں مقعد سے مسلسل خون نکلنا جو بعد میں جسم میں خون کی کمی کا سبب بنتا ہے،مختلف قسم کی جلدی اور اندرونی انفیکشن پیدا ہونے کے امکان زیادہ ہو جاتے ہیں، مقعد کی طرف خون کی ترسیل کا بند ہو جانا کیونکہ خون کے لوتھڑے بن جانا ۔بواسیر کی شناخت کیلئے ہمیں ڈاکٹر سے رجوع کریں جو اوپر دی گئی علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے مریض کیلئے بہتر طریقہ علاج تجویز کرے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی خوراک کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیے اور اپنی خوراک میں زیادہ تر سبزیاں اور پھلوں کا استعمال لازمی بنائیں جہاں تک ممکن ہو

ٹی ٹری آئل کا استعمال بھی بواسیر کیلئے بہت مفید ہے ،ایلوویرا بھی سوجن کو کم کرنے کیلئے بہت اچھی چیز ہے ،ایپل سائیڈر وینیگر کا استعمال خارش اور درد سے آرام دیتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی خوراک میں پانی کا استعمال بھی بہت اہمیت کا حامل ہے اپنی غذا کو متوازن رکھنا چاہیے اور روزانہ ورزش کو اپنا معمول بنائیں ہو میوپیتھک ادویات ایک خاص طریقے سے تیار کی جاتی ہیں اور یہ علاج باالمثل ہے اس میں مریض کی مجموعہ علامات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کیلئے دواء یاالمثل کا انتخاب کرتا ہے ہمامیلس،ریٹینیا ،گریفائیٹس اورنکس اومیکاہومیو ادویہ ہیں
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr B.A Khurram
About the Author: Dr B.A Khurram Read More Articles by Dr B.A Khurram: 606 Articles with 469937 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.