گذشتہ سالوں سے علاقہ بھر میں PTI کا رحجان تو قدرے بڑھا
ہے مگر آج تک جنرل الیکشن ہو بلدیاتی PTI کوئی سیٹ بھی نہیں جیت سکی۔آج PTI
کا گراف پہلے کی نسبت بہت بہتر ہے کیونکہ PTI کی سیاسی حریف PML.N کے
تنظیمی اختلافات۔بلدیاتی نمائندوں کا PTI جوائن کرنا۔سابق MNA افضل کھوکھر
کی ناقص کارکردگی اور مسلم لیگی کارکنان سے بے وفائی کا فائدہ PTI کو ہوگا۔
موجودہ صورتحال میں NA136 کا ٹکٹ ملک اسد کھوکھر اور خالد گجر کے درمیان
لٹک رہا ہے PTI پارلیمانی بورڈ نے ملک اسد کھوکھر کو دیا ہے جو ایک پڑھا
لکھا باشعور نوجوان قیادت ہے تعلیم یافتہ۔دولتمند اور با اثر شخصیت کا حامل
ہے۔پورے حلقے میں افضل کھوکھر کو کوئی پسند یدگی میں نمائیاں کمی آئی ہے اس
دفعہ افضل کھوکھر کو زیادہ سے زیادہ چوہنگ سے%15۔موہلنوال %20۔مراکہ %20.
شامکی بھٹیاں %5۔مانگا %25.سلطان کے%25۔رائیونڈ %35۔پاجیاں اور پورا
رائیونڈ روڈ %22 ووٹ پڑسکیں گے، اس کے برعکس ملک اسد کھوکھر چوہنگ سے
%75۔موہلنوال %71۔مراکہ%70۔شامکی بھٹیاں%76۔ مانگا %60۔ رائیونڈ %50۔ اور
سارا رائیونڈ روڈ %65 ووٹ ملنے کی توقع ہے موجودہ صورتحال میں ملک اسد
کھوکھر کی پوزیشن بہت واضع ہے اور جیت یقینی ہے اور اگر PTI کا ٹکٹ خالد
گجر کو ملتا ہے تو صورتحال بدل سکتی ہے۔اور PP 171 میں رانا عمر جاوید کے
آنے سے رانا راجپوت اور بھٹی برادری کا ووٹ PTI کو واضع اکثریت سے ملے گا۔
اور PP 172 میں اگر خالد گجر کو ٹکٹ ملتا ہے تو گجر اور جٹ برادری کا زیادہ
ووٹ PTI کو ملے گا۔اگر ٹکٹ افضل کھوکھر کی بجائے سردار کامل عمر کو ملتا ہے
تو بھی PML.N کی پوزیشن کافی مضبوط ہو سکتی ہے اگر مسلم لیگی قیادت ٹکٹ
تبدیل کر کے افضل کھوکھر کی بجائے سردار کامل عمر کو دیا تو کا نٹے دار
مقابلے کی توقع ہے۔ |