ناصر ملک صاحب ملک کے ایک روشن خیال ادیب، معروف افسانہ
نگار، تاریخ کے اَن تھک محقق،نام ور صحافی اور میٹھے لہجے اور رویت شکن
شاعر ، مایہ نازخطاط ہیں۔ اْردو سْخن ڈاٹ کام کے خالق ، آرٹ لینڈ کے نام سے
پبلشنگ کے ادارے کے بانی ہیں ،گرلزکالج روڈ، چوک اعظم، لیہ سے اِن کا تعلق
ہے ۔اْن کے افسانے اور تحریریں ملک کے بڑے ڈائجسٹوں (سب رنگ ، سسپنس ،
سرگزشت ، جاسوسی ،نئے افق وغیرہ (دیگر بہت سے رسائل ) میں تواتر کے ساتھ
شائع ہوکر لاکھوں قارئین تک پہنچتی رہتی ہیں۔وہ مختلف قومی اخبارات میں
مستقل کالم نویسی کر رہے ہیں ۔ ان کی اب تک انیس کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔
جس کتاب کا ہم تذکرہ کرنے جا رہے ہیں اس سے پہلے انہوں نے ’’ لَا یَمْو ت
‘‘ کے عْنوان سے اﷲ ر ب ا لعز ت کے ننا نو ے99ا سما ء اْ لحْسنی ٰ کو پیش ِ
نظر ر کھ کر کہی گئی حمد و ں کا دْ نیا ئے ا د ب میں پہلا مجموعہ پیش
کیااور اب ’’لاثان‘‘ کے نام سے دنیائے ادب میں پہلی بار99اسماء النبی پر
99بجور میں99نعتیں پیش کرنے کا اعزاز حاصل کیاہے۔ان دنوں مجموعوں کو اپنی
بخشش کا ذریعہ خیال کرتے ہیں ۔یہ دنوں کتابیں انکی تخلیقی صلاحیت، ندرت
خیال ، فنی گرفت اور رویت شکنی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
ناصر ملک کاخاندانی نام " خدا بخش ناصر ملک" ہے جبکہ نام کا آخری آدھا حصہ
قلمی نام ہے ۔ ان کی تعلیم ایم اے ہے۔ تاریخ پیدائش15 اپریل 1972ء ہے اور
آبائی شہر سرگودھا۔ایک انٹرویومیں انہوں نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر بننا چاہتے
تھے ۔اسی خواہش میں ایم ٹی (میڈیکل ٹیکنشن) کا کورس بھی کیا۔ کچھ عرصہ جاب
بھی کرتے رہے اور جب ڈاکٹرز کی زندگی کو قریب سے دیکھا تو ہمیشہ کے لیے
تائب ہو گئے ۔ انہوں نے ایک ادبی میگزین ’’شاہکار ‘‘ بھی نکالا تھا ۔ایک
سال تک شائع کرنے کے بعد اسے بند کر دیا ۔نا صر ملک صاحب کو سیاست سے گہری
دلچسپی ہے لیکن پاکستان کی مروجہ جمہوریت کو پسند نہیں کرتے اور نہ ہی اس
کے مہروں کو یعنی سیاست دانوں کو پسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہیں ۔
ناصر ملک ایسے ادیب ہیں کہ انہوں نے اپنی شناخت اور الگ مقام شبانہ روز
محنت سے حاصل کیا ہے۔ بھیڑ چال کے قائل نہیں، منفرد کام کرنے کی جستجو کرتے
ہیں۔ان کے تمام ناول ،سب کہانیاں ایسی ہیں کہ گمان ہی نہیں گزرتا کہ ان کا
لکھاری ایک ہی ہے ،پلا ٹ مرکزی خیال ،کردارحتی کہ اسلوب بھی کافی حد تک بدل
جاتا ہے ۔ بے شک کہ وہ کرداروں میں ڈوب کر لکھتے ہیں۔یہ ہی وجہ ہے کہ ان کے
سبھی ناولز ایک سے بڑھ کر ایک ہیں ۔اب آتے ہیں ان کے حال ہی میں شائع ہونے
والے مجموعے ’’لاثان‘‘ کی طرف جس کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے ہر ایک
اسماء النبی ﷺ کو پہلے عربی اور انگریزی میں لکھا ،اس اسم مبارک کا ترجمہ
اردو اور انگریزی میں کیا،تلفظ ادائیگی اور مستعمل تلفظ ،اور بعد ازاں بحر
بتائی گئی ہے جس میں نعت ﷺ بیاں کی گئی ہے ۔اس مجموعہ نعت میں یہ خاصے کی
چیز ہے ۔
لاثان میں نناوے نعت مبارکہ ہیں ،ہر نعت میں پانچ اشعار ہیں ۔اس طرح کل چار
سو پچانوے اشعار ہیں ۔ہر شعر ایک سے بڑھ کر ایک ہے ۔یقین کیجئے میرے لیے یہ
فیصلہ مشکل ترین تھا کہ کس شعر کو بطور تبرک اپنے اس کالم میں لکھوں ۔اس
لیے چند ابتدائی نعتوں میں سے ایک ایک شعر کل پانچ اشعار لکھ رہا ہوں ۔
مدحتوں کے چراغ کہتے ہیں
سیکھئے بندگی محمد سے
جہاں تعریف کے الفاظ معذوری دکھا جائیں
وہاں ہیں رحمت العالم ،حمود واحمدو حامد
ناصر ملک صاحب نے آپ ﷺ کے اسماء کو اس خوبی سے استعمال کیا ہے کہ دل اش اش
کر اٹھتا ہے ۔مثلاََ اسم عاقب کو دیکھیں اس کا مطلب ہے ’’پیچھے آنے والا
‘‘توریت ،زبور،انجیل میں اس کا ذکر ہے ۔آنے والے نبی کا ۔اب اس شعر کو
دیکھیں ۔
حکم یزداں پر چل رہا ہے ازل سے
حسن تخلیق و نور خلاق عاقب
گنہ گار دل!تو پریشان ہے کیونکر
ہیں رحمت پہ مائل حریص علیکم
جیسا کہ پہلے عرض کی جا چکی ہے کہ اس کالم میں ان کی کتاب سے کن اشعار کا
انتخاب کروں اس پر میں خود کو بے بس پاتا ہوں ۔اس کی وجہ ان کا ہر ایک شعر
دماغ سے گزر کر دل میں سما جا تا ہے اور روح تک کو آسودگی بخشتا ہے ۔یہاں
ایک اور بھی عرض کرتا چلوں ان کے اشعار سے عام مطالعہ کا قاری حظ نہیں اٹھا
سکتا ۔اس کے لیے عشق رسول ﷺ کے ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخ اسلام و تاریخ عالم
کی کچھ نا کچھ سمجھ بوجھ ضروری ہے ۔مثلاََ اس شعر کودیکھیں ۔حاشر کا مطلب
ہے جمع کرنے والا
زندگی دکھ سے عبارت جب ہو گی
منتشر تھے سب قبائل ،حاشر ملا
ان کی اب تک شائع ہونے والی کتابیں درج ذیل ہیں ۔گولڈن میموریز (یادداشتیں
)یہ سوچ لینا(اردو شاعری) ،پتھر (انسائیکلوپیڈیا آف لیہ (تحقیق) ،لیہ سی
تاریخ (پنجابی شاعری ) ،تریل ناصر ملک کا مختصر ادبی سفر (پنجابی شاعری ) ،تماشائے
عشق(اردو ناول)،غبار ہجراں (اردو شاعری) زاد سفر(اردو ناول)جان ،جنگنو اور
جزیرہ (اردو شاعری)جنت(اردو ناول)آتش زاد (اردو ناول)ہتھیلی (اردو شاعری)
مسافر (اردو ناول) سامعہ(اردو شاعری)راکھ (اردو شاعری) لایموت (مجموعہ
حمد)دل آشنا ( اردو ناول)لاثان (مجموعہ نعت)علم ادب یعنی کتاب سے محبت کرنے
والے احباب سے گزارش ہے وہ ’’لایموت اور لاثان‘‘ کو لازمی خریدیں۔مجھے یقین
ہے اس پر آپ کی خرچ کی ہوئی رقم رائیگاں نہیں جائے گی۔کتب کے حصول کے لیے
ناصر ملک سے رابطہ کیا جا سکتا ہے 7844094 0302 ۔ |