ہم اسلامی ملک میں رہتے ہیں اور
ماشاءاللہ مسلمان ہیں مگر جب ہم تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہمیں سب سے سنہرا
دور صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا لگتا ہے ویسے تو جتنے بھی صحابی رسول صلی
اللہ علیہ وسلم کا دور گزرا وہ ایک تاریخی دور تھا جس میں غیر مسلموں نے
صرف ان کے اخلاق اور سادگی دیکھ کر اسلام قبول کیا۔ مگر میں ان میں سے ایک
وہ تاریخی شخصیت کی بات کر رہا ہوں جو مراد رسول ہیں یعنی خود آپ صلی اللہ
علیہ وسلم نے اللہ سے آپ کو دعا میں مانگا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی
عنہ کے دور میں سب سے زیادہ فتوحات حاصل کیں اور جب ایک کفار نے کہا میں
بھی تو دیکھوں کہ وہ کون ہے جس نے ہماری نیندیں حرام کردی ہیں جب وہ تلاش
کرنے گیا تو پوچھا کہ آپ کے خلیفہ کہاں ہے؟ تو اس شخص نے کہا وہ مسجد میں
ہوں گیں تو وہ مسجد جا رہا تھا اور سوچ رہا تھا کہ کتنی فوج ہو گی انکی
حفاظت کے لیے؟ یہ سوچ کر وہ مسجد کی طرف بڑھا اور یہ دیکھ کر حیران ہوا کہ
کفار کی نیندیں حرام کرنے والا مسجد میں بغیر کسی حفاظت کے آرام سے سو رہا
ہے تو اس نے حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے پوچھا آپ بغیر فوج کے آرام کر
رہے تو انھوں نے کہا میری حفاظت اللہ کرتا ہے مجھے کسی کی حفاظت کی ضرورت
ہے۔۔۔۔۔!سبحان اللہ اور آج ہم جس اسلامی ملک کے صدر کو دیکھیں میں ان کا
موازنہ نہیں کر رہا اور کر بھی کیسے سکتا ہوں کہ جو دوسروں کو اخلاص کی
تلقین کرتے ہیں انھیں خود سورت اخلاص تک یاد نہیں ۔۔۔۔تو میں بات کررہا تھا
حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کی جو راتوں کو گھوما کرتے تھے کہ انکی خلافت
میں کوئی شخص بھوکا نہ سوجائے اور ہم اپنے صدر کو دیکھیں جنکے پروٹوکول میں
ہی تمام پولیس افسران صبح سے سڑکوں پر ہوتے ہیں اور کتنے ہی لوگوں کی اموات
واقع ہوتی ہیں کوئی ایمبولینس میں مریض ٹریفک میں پھنس کر اپنی زندگی ہار
جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔میں کس کس سیاستدان کا بتاؤ ۔۔۔؟ یہاں تو ہمارے پڑھے لکھے
حضرات ٹی وی پر آکر کسی کی ذاتیات پر ایسے نازیبا جملے کستے ہیں کہ آپ
حیران ہو جائیں اور میں قربان جاؤ انگریزی کے لفظ سوری اور اردو زبان کے
لفظ مفاہمت پر کہ گالیاں دو منافقت کرو اور پھر کہو کہ مفاہمت کے تحت ہم نے
سمجھوتہ کرلیا ۔۔۔۔؟کرپشن کرو اور ایک دوسری پارٹیوں کے لوگوں کو مارو اور
جب انکے گرفتار کارکنان اگر پکڑے بھی جائیں تو اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے
انھیں ضمانت پر چھڑا لو یہ کہاں کا انصاف ہے ۔۔۔۔؟ سال 2010میں سیلاب سے
کتنے ہی گھر اجڑ گئے ،کتنی اموات ہوئی مگر ان سیاسی پارٹیوں نے صرف اپنی
سیاست چمکائی۔۔۔۔۔میرے بھایئوں صرف ایک کلمہ پر ہی جمع ہوجاؤ یہ سب کفار کی
سازشیں ہیں اور انکو پتہ ہے کہ ہم مسلمانوں کو طاقت کے بل بوتے پر تو شکست
نہیں دے سکتے مگر ان کو آپس میں فرقوں اور لسانیت میں ڈال دو اور پھر
دیوندی، بریلوی۔ اہلحدیث، شیعہ، پٹھان، پنجابی۔ بلوچی، مہاجر کے نام پر
فساد برپا کیا تاکہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے گلے کاٹیں،اور کفار اس میں
کامیاب بھی ہوئے مگر ہمارے حکمران ہی ایسے ہیں جو انکے ٹکڑوں پر پل رہے ہیں
جو قانون ناموس رسالت پر بھی یوٹرن لینے کو جھجھک محسوس نہیں کرتے اللہ
ہمارے حکمران کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی ہدایت دے اور میرے لکھنے میں کوئی غلطی
ہوئی تو مجھے معاف کریں اور اگر اس کالم کے حوالے سے کچھ غلط لکھا ہو تو آپ
لوگ میری اصلاح کریں آمین۔ |