رشتے

ٹیکنالوجی کی اس تیز رفتاردنیا میں جہاں انسان معیار زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کی تگ ودو میں ھے.رشتوں کے لئے وقت نکالنامشکل سےمشکل ھوتا جا رھا ھے.آج کا بچہ انٹرنیٹ کی دنیا میں مگن ھے.گڈے گڑیا کا کھیل رچانا'گلی ڈنڈا کھیلنا قدامت پرستی کی نذ ر ھو چکےِاب ویڈیو گیمز کا دور ھے.خأندانی نظام تبدیل ھو چکے ھیں.جدید نسل اپنی روایات کھوتی جا رھی ھے.حسن طن کی جگہ بدگمانی بڑ ھتی جا رھی ھے.خون کے رشتے خونی رشتے بن چکے ھیں.اللہ کے رسول نے فرمایا"جو تجھ سے کٹے تم اس سے جڑو.
نئ نسل کواپنی روایات سےپاسداری اور رشتوں کو نبھانے کا سلیقہ سکھانا ھو گا.
ا. بچوں میں سلام کنے کی عادت ڈالیے.
ابو ھریرہ سے روایت ھے کہ رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا.تم جنت میں نھیں جا سکتے جب تک پورے مومن نہ ھو جاؤ.اور یہ نھیں ھو سکتا جب تک تم میں محبت نہ پیدا ھو جائےِکیا میں تمھیں وہ طر یقہ نہ بتا دوں جسے کرنے سے تم آپس میں محبت کرنے لگو. اور وہ سلام میں پہل کر نا ھے.
2...حسن ظن رکھئے.
اے ایمان والو برے گمان سے بچو کہ بعض گمان تو گناہ ھوتے ھیں.
3.تحائف کا تبادلہ کریں اور بچوں میں بھی اس کی عادت ڈالئےِِیہ سنت نبوی ھے.
4.غریب اور نادار رشتہ داروں پہ خرچ کریں.قرأن میں جگہ جگہ اس کی تلقین کی گئ ھے.آپ نے فرمایا.دینے والا ھاتھ لینے والے ھاتھ سے بہتر ھے.

5.اچھے اخلاق اپنائیےِ...و قولو للنا س حسنا.....
6.کھا نے اور چائے پہ بلاتے رھیے..
7.مل جل کے سیاحتی دورے کا اھتمام کیجیے.
8ِِایک دوسرے سے ملا قات کے مواقع ڈ ھو نڈ تے رھیے.
9.فوت شدگان رشتہ داروں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں.
10.اختلافات رکھنے کے باوجود اپنے بچوں کے ذھنوں میں رشتہ داروں کے خلاف زھر نہ بھرئیے.بعض عورتیں اپنے سسرالی رشتہ داروں سے بچوں کو بد گمان کرتی ھیں.رشتوں کو یکساں اھمیت دیجیےِِتا کہ وہ ذھنی طور پر صحت مند رھیںِِ اور ھمارے گھر جنت کا نمونہ بن جائیں....

Uma noor
About the Author: Uma noor Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.