الیکشن کا خرچہ

ساری زندگی کرکٹ کھیلی ہے ،کرکٹ میچ وہی یادگار ہوتا ہے جس میں چار چیزیں لازمی ہوں۔سب سے پہلے تو وکٹ بمعہ گراؤنڈ کا بیلنس ہونا،ایمپائر کا غیر جانبدار ہونا، موسم کا صاف ہونا اور آخری دونوں ٹیمز کے کھلاڑیوں کا مقابلتاًبشمول محنتی سپورٹس مین سپرٹ ہونا ضروری ہے۔پا کستان میں حالیہ الیکشن یک طرفہ دکھائی دے رہے ہیں۔ پاکستان میں الیکشن منصفانہ ہوتے نظر نہیں آرہے کیونکہ پی ٹی آئی اور عمران خان کو زبردستی آسمانی معصوم مخلوق ثابت کرنے کے لئے ہر حربہ اور سٹنٹ دکھایا جا رہا ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ سوشل میڈیا والے عدلیہ ،نیب اور الیکشن کمیشن کو ن لیگ کو نشانہ پر لینے والے فریق کے طور پر بتا رہے ہیں۔

میاں نواز شریف کی نا اہلی سے لیکر تاحال دانیا ل عزیز اور شاہد خاقان عباسی کی نا اہلی تک ساری چیزیں یہی ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان میں پی ٹی آئی اور پی پی پی کو کھل کر کھیلنے کے لئے وکٹ کی فراہمی کیا سامان ہے۔ساری دنیا جانتی ہے کہ زرداری اینڈ پارٹنرز نے اس سے پہلے ملک کو لوٹنے میں کو ئی کسر باقی نہی رکھی۔پی ٹی آئی میں پی پی پی اور ن لیگ کے موقع پرست عناصر آئندہ پانچ سال راج کرنے کے کھوکھلے خواب سجائے ہوئے شامل ہوئے ہیں۔خود پی ٹی آئی میں فواد چوہدری جیسے دقیا نوس اور نوسر باز طبیعت کے افراد،نعیم بخاری جیسے جھوٹے اور مکار وکیل،عمران خان جیسے عیاش شخص کی زیرپرستی کیسے ملک و قوم کی حمایتی حکومت بنانے کے دعوے دار ہیں۔

خان صاحب کس منہ سے بڑا میچ ہونے کے دعویدار ہیں۔سال 2013؁ء میں دھاندلی کا رونا رونے والا سب سے بڑا چور ہے اس کا کسی نے سوچا ہی نہیں۔چیف جسٹس یا عدلیہ نے اس بات کا آج تک نوٹس ہی نہیں لیا کہ ملک وقوم کو دو سال دھرنوں کی آڑ میں ملکی ترقی کا راستہ روکنے والا،ہسپتال کے نام پر چندہ لینے والا اتنی دولت کہاں سے لیکر آیا ہے اور دھرنوں کا اخراجات کیسے چلتے رہے۔نعیم بخاری جو ساری عمر پی ٹی وی کا فلاپ اینکر پرسن رہا ،بابر اعوان جعلی ڈگری ہولڈر، پی پی پی سے فلاپ ہونے کے بعد پی ٹی آئی میں آنکھ کا تارا کیسے بنا اور پانامہ لیکس کو بنیاد بنا کر محض میاں نواز شریف اینڈ فیملی کا ٹرائل کیوں ہوا؟

اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی والے معصوم بچے ہیں۔ان پارٹیوں میں موجود لوگ نہ تو زمینوں کے قبضہ گروپ میں شامل ہیں،نہ ہی اعتزاز احسن جیسے لوگ پٹرول اور گیس پمپس کے مالکان ہیں اور نہ ہی یہ پاکستان میں پانی کے پوائنٹس بنا کر عوام کو مہنگے داموں پانی بیچ رہے ہیں۔اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ محض ن لیگ والے قوم و ملک کے وفادار نہیں باقی تو ہر وقت قومی ترانہ لگا کر دن رات تلاوت پڑھتے رہتے ہیں۔

عوام بہت سمجھ دارہے مائی لارڈ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگ اگر سڑکوں پر نکل آئے۔۔نا انصافی اور ٹیکنیکل بے ایمانی کی اگرپکڑ شروع ہو گئی تو اس حمام میں سارے ہی ننگے ہوں گے۔نہ کوئی وکیل بچے گا ،نہ سیاستدان،نہ کوئی صحافی، نہ کوئی ٹی وی چینل، نہ الیکشن کمیشن اور نہ ہی نیب ۔عوام سڑکوں پر آ کر سب کو گالیاں نکالے گی،عوام سب کو بے ایمان سمجھے گی ۔۔۔۔۔پھر کیا الیکشن اور کونسا الیکشن۔۔۔ ابھی بھی وقت ہے الیکشن سے پہلے نگران حکومت ساری پارٹیوں اور سارے سیاستدانوں کو بلا تفریق الیکشن لڑنے دے۔احتساب والی دکان الیکشن ہونے تک بند کر دی جائے یا پھر عمران خان اور زرداری سمیت سب کو شٹ اپ کال دے۔

کیونکہ سا ری عوام کو پتہ ہے کہ اگر ن لیگ اتنا زیاد ہ ڈیلیور کر کے بھی شکنجے میں ہے تو باقی پارٹیوں نے تو عوام کے لئے کچھ کیا ہی نہیں۔ ملک میں موٹرویز،سڑکیں اور بجلی کی بحالی ن لیگ کی وجہ سے ہے۔حالات سے صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ن لیگ ہی واحد پارٹی ہے جس کے ساتھ سازش کی جا رہی ہے۔اب دنیا بدل چکی ہے ،ایک گیارہ سالہ سالار جیسا بچہ چوہدری نثار کو گندہ کر سکتا ہے تو سوچیں غلط فیصلے ہونے پر پورے ملک کی عوام کیا کر سکتی ہے؟

عمران خان اور زرداری کو بھی بہترین الیکشن میچ کروانے کے لئے ن لیگ کے تمام امیدواران کو الیکشن میں لانے کے لئے ایمانداری سے ماحول پید ا کرنے کی ضرورت ہے۔جب الیکشن میں زرداری اور عمران کو کھلی چھوٹ ہو گی تورزلٹ سینٹ چیئرمین والا ہی آئے گا۔

ہمیں تو فی الحال ایسا ہی لگ رہا ہے کہ ایمپائر کا ترازوپی ٹی آئی کے حق میں زیادہ اور ن لیگ کے خلاف زیادہ چل رہا ہے۔اگر الیکشن سے ن لیگ کو آؤٹ کرنا مقصدہے تو الیکشن کا خرچہ بچا کر زبردستی عمران خان وزیر اعظم بنا کر زرداری کو صدر بنا دیا جائے۔شکریہ
 

Mumtaz Amir Ranjha
About the Author: Mumtaz Amir Ranjha Read More Articles by Mumtaz Amir Ranjha: 31 Articles with 20156 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.