ایسے ممالک جن کا دنیا میں اب کوئی وجود نہیں

آزادی کا حصول کبھی بھی آسان نہیں رہا٬ اس کے لیے ایک طویل وقت تک سیاسی جنگ لڑنے کے علاوہ اپنی جان و مال کی قربانی دینا پڑتی ہے- اور تب کہیں جا کر آزادی نصیب ہوتی ہے اور ایک نیا ملک قائم ہوتا ہے- اس ملک کو پروان چڑھانے کے لیے بھی کاوشوں اور قربانیوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے ورنہ ملک اپنا وجود قائم نہیں رکھ پاتا- دنیا کے نقشے پر کئی ایسے نئے ملک ابھرے جو زیادہ عرصے تک اپنا وجود برقرار نہ رکھ سکے اور مختلف بحرانوں اور انتشار کا شکار بن کر جلد ہی دنیا سے ہمیشہ کے لیے غائب ہوگئے-


Union of Soviet Socialist Republics
روسی سوشلسٹ ریاستوں کا مجموعہ (مختصراً USSR) جسے عام طور پر سوویت اتحاد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ آئینی اعتبار سے اشتراکی ریاست تھی جو یوریشیا میں 1922ء سے 1991ء تک قائم رہی۔ روس یعنی رشیا اس اتحاد کی سب سے زیادہ طاقتور ریاست کا نام ہے۔ 1945ء سے لے کر 1991ء تک اس کو امریکہ کے ساتھ دنیا کی ایک عظیم طاقت (Super Power) مانا جاتا تھا۔ متعدد ریاستوں کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے یہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ملک بھی تھا-لیکن کئی بحران کا شکار ہونے کی وجہ سے 1991ء میں سوویت اتحاد تحلیل ہو گیا اور اس کے بعد متعدد ریاستیوں نے آزادی کا اعلان کردیا-

image


Yugoslavia
یوگوسلاویہ یورپ میں واقع ملک تھا اور یہ پہلی بار 1918 میں قائم ہوا- اس کا قیام دو ریاستوں، ریاست سلووینیا، کروشیا اور سربیا اور مملکت سربیا کے اتحاد سے عمل میں آیا۔ لیکن 1929 میں سرکاری طور پر باقاعدہ اس ملک نام تبدیل یوگوسلاویہ رکھ دیا گیا- دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ ایک کمیونسٹ ملک بن گیا اور Josip Tito کی حکمرانی میں آگیا- 1980 میں جوسپ کی موت کے بعد یہ خانہ جنگی کا شکار ہوا ۔ جس کے نتیجے میں 7 نئی ریاستیں وجود میں آئیں اور یہ ملک اپنا وجود کھو بیٹھا- ان 7 نئی ریاستوں میں بوسنیا ہرزگوینا٬ کروشیا٬ مقدونیہ٬ کوسوو٬ مونٹینگورو٬ سربیا اور سلوینیہ شامل ہیں-

image


Rhodesia
یہ ملک جنوبی وسطی افریقہ کے خطے میں قائم تھا جسے آج زمبابوے اور زیمبیا کے نام سے جانا جاتا ہے- اس ملک نے 1965 میں اپنی آزادی کا اعلان کیا لیکن یہ غیر تسلیم شدہ رہا- یہ ملک اس وقت تک ایک ایسی برطانوی افریقی کمپنی کے زیرِ انتظام رہا جو سونے اور کوئلے کی تلاش کا کام کرتی تھی- 1979 میں ایک جنگ کے بعد بالآخر اسے آزادی حاصل ہوگئی- اور اس کے بعد 1980 میں اسے زمبابوے کے طور پر تسلیم کیا گیا-

image


Austria-Hungary
یہ ملک 1867 میں آسٹریا کی سلطنت اور ہنگری کی سلطنت کے اتحاد کی صورت میں وجود میں آیا- اس میں 11 نسل پرست گروپ بھی شامل تھے اور یہ اس وقت کی دنیا کی سب سے بڑی کیتھولک سلطنت تھی جو کہ 1918 تک قائم رہی- یہ سلطنت قوم پرستی کا شکار بن کر تباہ ہوگئی اور اس کے وجود سے جن ممالک نے جنم لیا ان میں آسٹریا٬ ہنگری٬ پولینڈ٬ چیکو سلوواکیہ اور یوگوسلاویہ شامل تھے-

image


North and South Vietnam
دوسری عالمی جنگ کے دوران ویتنام ایک فرانسیسی کالونی تھی جس پر جاپانی حکومت نے قبضہ جما رکھا تھا- جب جنگ میں جاپان کو شکست ہوئی تو ویتنامی فرانس کی حکومت سے بھی باہر نکل سکتے تھے لیکن 1954 میں جنیوا کانفرنس نے اسے دو ممالک شمالی ویتنام اور جنوبی ویتنام میں تقسیم کردیا- شمالی ویتنام کمیونسٹ جبکہ جنوبی ویتنام اینٹی کمیونسٹ ملک تھا- تاہم اس کے بعد ایک طویل جنگ شروع ہوگئی جس میں امریکہ اور اس کے اتحادی شامل تھے- 1973 میں بالآخر امریکہ کو اس خونی جنگ میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور 1975 میں شمالی ویتنام نے جنوبی ویتنام کے دارالحکومت پر قبضہ کرلیا اور یوں ویتنام دوبارہ متحد ہوگیا اور یہاں کمیونسٹ کی حکومت قائم ہوئی-

image


Tuvan People’s Republic
1921 میں روس کی مدد سے Bolsheviks نے Tuvan People’s Republic نامی ملک تشکیل دیا گیا- اس ملک کی خودمختاری اور آزادی کو صرف سوویت یونین اور منگولیہ نے تسلیم کیا- یہ ملک 1944 تک قائم رہا اور اس کے بعد سوویت یونین کے ساتھ اس کا الحاق ہوگیا- آج اسے Tuva Republic کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ روسی فیڈریشن کا حصہ ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

From ethnic turmoil and civil war to struggles for independence and political mergers, countries come and go over time. Here’s a look at some countries that no longer exist.