سب مفت مل جائے تو بہترین، جرمن دنیا کی کنجوس ترین قوم پیسے بچانے کے لیے ایسے کون سے کام کرتے ہیں جو ہم بھی اپنا سکتے ہیں

image
 
جرمن قوم کی کنجوسی دنیا بھر میں مشہور ہے اور جرمن قوم کے لوگ پیسے بچانے میں خصوصی شہرت رکھتے ہیں اس ملک کے رہنے والے اپنی آمدنی کا ایک حصہ بچت کے طور پر پس انداز کرتے ہیں اور اس رقم کو کسی کاروبار میں لگانے کی غلطی تک نہیں کرتے ہیں- جرمن قوم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر کسی جرمن کا ایک ارب کا انعام بھی نکل آئے تو تب بھی وہ اس رقم کو کسی بنگلہ نما گھر، مہنگی کار یا لذیذ پکوانوں میں خرچ کرنے کی غلطی کبھی نہیں کرے گا- جرمن قوم کی بچت کے ایسے طریقے جو ہم بھی آزما سکتے ہیں-
 
شاپنگ سے پرہیز
جرمن قوم شاپنگ کرنے سے دور بھاگنے والی قوم ہے ۔انتہائی اشد ضرورت کے بغیر جرمن خریداری کرتے شاذ و نادر ہی نظر آتے ہیں- اس کے بجائے جرمن قوم پرانی اشیا کو استعمال کرنے کو ترجیح دیتی ہے اور ان کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ فیشن میں کیا چل رہا ہےاس کی جگہ وہ پرانی اشیا کو استعمال کر لیتے ہیں-
image
 
بارٹر سسٹم کا استعمال
جرمن افراد عام طور پر لباس وغیرہ اس طرح کا استعمال کرتے ہیں جن کا فیشن آؤٹ نہیں ہوتا جیسے جینز، سوئٹر وغیرہ اس طرح کی اشیا ایک جانب تو فوراً خراب نہیں ہوتی ہیں تو دوسری جانب پرانا ہونے پر ان کو تبدیل کروایا جا سکتا ہے- جرمنی میں ایسے کئی اسٹور موجود ہیں جہاں پر ایسی چیزوں کا تبادلہ ہو سکتا ہے ان اشیا میں لباس، گھر کے برتن، گاڑی، یہاں تک کہ گھر بھی شامل ہیں-
image
 
جہاں سے بھی ڈسکاؤنٹ ملے لوٹ لو
جرمن قوم عام طور پر ڈسکاؤنٹ آفر سے فائڈہ اٹھانے والی قوم ہے کسی بھی ایسے سیزن میں جبکہ ڈسکاؤنٹ آفر کیا جاتا ہے جرمن قوم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس سے فائدہ اٹھاتی ہے اور جو لوگ افورڈ کر سکتے ہیں وہ تو ایسے ڈسکاؤنٹ سے اپنے سال بھر کی خریداری ہی کر لیتے ہیں- جرمن کے متعلق مشہور ہے کہ اگر ان کو ڈسکاؤنٹ پر خریداری کے لیے دوسرے شہر بھی جانا پڑے تو وہ اس کو چھوڑیں گے نہیں-
image
 
اپنا کام خود کرو اور پیسے بچاؤ
جرمن قوم جو کہ کنجوسی کے سبب کافی مشہور ہے تو اس کے لیے جیب سے پیسے نکالنا اور کسی کو دینا بہت مشکل ہوتا ہے- اس وجہ سے جرمن لوگ اپنے روزمرہ کے کاموں کے لیے کسی کو ملازمت پر رکھنے کے بجائے سارے کام خود کرنا پسند کرتے ہیں- اسی طرح اگر گھر میں کسی قسم کی مرمت کی ضرورت ہو یا کسی الیکٹرونک کی درستگی ہو ان تمام کاموں کے لیے بھی جرمن لوگ اپنی مدد آپ پر انحصار کرتے ہیں اور فارغ وقت میں یہ سارے کام خود انجام دیتے ہیں-
image
 
بچت کی عادت
جرمن قوم اپنے روز مرہ کے استعمال کی اشیا میں بھی بچت کے قائل ہوتے ہیں بجلی کی بچت کر کے وہ بل میں کمی کرتے ہیں- اس کے علاوہ ایسی لائٹس کا استعمال کر کے جو بجلی کم خرچ کرتی ہیں وہ اپنے بل کو کم کرتے ہیں- جرمن لوگوں کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ اپنی محنت سے کمائے پیسے کو کم سے کم ضائع کریں بجلی کے بل کے ساتھ جرمن کھانے پینے کی اشیا کے استعمال میں بھی توازن کے قائل ہوتے ہیں-
image
 
بچپن سے نوٹ بک طریقے کی تعلیم
اس بات کو معیشت کے تمام ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ ایک اچھا بجٹ بنانے کے لیے آمدنی اور اخراجات کو باقاعدگی سے نوٹ کرنا ضروری ہوتا ہے- ہر جرمن کے گھر میں ایسی نوٹ بک ہر فرد کے پاس لازمی ہوتی ہے یہ نوٹ بک آچ کل کے دور میں ڈیجیٹل شکل اختیار کر چکی ہے جس میں شاپنگ لسٹ سے لے کر تمام اخراجات کی تفصیل ہوتی ہے- جرمن یہ ہنر اپنے بچوں میں شروع ہی سے منتقل کر دیتے ہیں اور وہ بغیر تحریر میں لائے نہ تو کوئی خرچہ کرتے ہیں اور نہ ہی ان کی کوئی خریداری بغیر پلاننگ کے ہوتی ہے اور بچپن کی یہ عادت ساری عمر کام آتی ہے-
image
 
مہمانوں کی خاطر مدارت
جرمن قوم کی ایک اور بات جو انہیں کی بچت کی عادت کو ظاہر کرتی ہے وہ یہ ہے کہ اگر جرمن آپ کو چائے یا کافی پر انوائٹ کریں گے تو اسکا مطلب صرف چائے یا کافی ہی ہوگا اور اس کے لیے آپ ذہنی طور پر تیار ہو جائيں کہ اس کے ساتھ بسکٹ اور کیک وغیرہ نہیں ملنے والے اور اگر آپ ایسا کچھ کھانا چاہتے ہیں تو اپنے ساتھ لے جائيں جرمن وہ بھی آپ کو سرو کر دیں گے- یہی معاملہ کھانے کے ساتھ بھی ہوتا ہے کہ اگر وہ آپ کو بلائيں گے تو کھانا سادہ ہوگا اور اس میں کسی خاص اہتمام کی توقع ان سے قرین قیاس ہے اس طرح سے جرمن قوم کے لیے مہمان بھی صرف مہمان ہوتے ہیں بوجھ نہیں-
image
 
یہ تمام عادات ایسی ہیں جو کہ صرف جرمن ہی نہیں بلکہ ہم بھی اپنا سکتے ہیں اور بڑی بچت کر سکتے ہیں
YOU MAY ALSO LIKE: