جب بھارت، امریکہ اور افغانستان کی خفیہ ایجنسیز
پاکستان کے سیاستدانوں کو خرید سکتی ہیں، الیکشن میں پیسہ لگا سکتی ہیں، تو
پھر آئی ایس آئی پر بھی لازماً فرض ہےکہ وہ ملکی سلامتی اور وطن کے عین
مفاد کے تحت سیاست میں دخل دے
جس دن پاکستان کے سیاستدان، پاکستان سے غداری ترک کردیں گے، راء اور سی آئی
اے کی مدد سے الیکشن میں دھاندلی بند کردیں گے، تسلی رکھیں، اس دن سے فوج
اور آئی ایس آئی بھی سیاست میں انکی راہ روکنا بند کردے گی۔
تب تک کیلئے یہ سیاستدان اور انکے پالتو زرد صحافتی لفافے اپنے منہ بند
رکھیں!!!
جن کو آئی ایس آئی کی سیاست میں دخل دینے پر اعتراض ہے ،وہ پہلے ان
سیاستدانوں کو پٹہ ڈالیں کہ جو " را ,این ڈی ایس اور سی آئی اے" کے کہنے پر
ملک و قوم سے غداری کے مرتکب ہوتے ہیں۔ میمو گیٹ، زرداری ، نواز شریف،
الطاف حسین ، اسفندیار اور اچکزئی کے راء اور سی آئی اے سے رابطے حلال ہیں
کیا؟؟؟
اچھی طرح سمجھ لیں کہ آئی ایس آئی ”مارخور“ ہے، یعنی آستین کے سانپوں کو
ڈھونڈ ڈھونڈ پر پکڑنا اور ہلاک کرنا، اس کی ڈیوٹی ہے، چاہے یہ سانپ ٹی ٹی
پی کے ہوں، ایم کیو ایم میں، زرداری کے گینگ، پارلیمان میں مسلم لیگی یا
میڈیا میں راء اور سی آئی اے والے ۔
1971ء میں راءمکمل طور پر پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو خرید چکی
تھی۔ شیخ مجیب الرحمن کی غداری اگرتلہ سازش کیس میں سالوں پہلے پکڑی جاچکی
تھی۔ جب غداروں کو پھانسیاں دینے کے بجائے الیکشن میں جتوایا جائے، تو پھر
”سقوط ڈھاکہ“ ہی ہوتے ہیں۔
امریکا میں الیکشن سی آئی اے کی مرضی کے بغیر نہیں جیتا جا سکتا ، روس میں
کے جی بی حکومت بنواتی ہے ، برطانیہ میں ایم آئی فائیو کی طاقت کا کس کو
نہیں پتا ، انڈیا میں را کی مرضی کے بغیر کوئی سیاستدان بیان تک نہیں دے
سکتا ، لیکن اگر ایسا آئی ایس آئی کرے تو سب منہ پھاڑ کر گالیاں دیتے ہیں
فرق یہ کہ ان ممالک میں اتنی اجازت نہیں کے فوج اور ایجنسیز پر تنقید کر
سکیں، جیل بھیج دیا جاتا ہے، سکینڈل بنا دیا جاتا ہے ، کیریئر ختم کروا دیا
جاتا ہے ایکسیڈنٹ میں مروا دیا جاتا ہے لیکن ھمارے ملک میں سب کو ازخود سے
مکمل آزادی ھے کہ اپنے ملک کی سلامتی کی ضامن پاک فوج اور آئی ایس آئی پر
دل بھر کر تنقید کرو گالیاں دو.
امریکا میں حال ہی میں ریٹائر سی آئی اے ڈائریکٹر کو امریکا کا سیکرٹری آف
اسٹیٹ بنایا گیا ہے، اسرائیل کے فوج کے کافی لوگ سیاست میں ہیں یعنی حکومت
میں بھی ہیں، کیا کسی نےکہیں پر شور سنا کے ایسا کیوں ؟ لیکن اگر آئی ایس
آئی کے ریٹائر لوگ حکومت میں لگ جائیں تو پاکستان سمیت دنیا میں شور مچا
دیا جاتا ھے۔
ھم سب کو بحیثیت محب وطن پاکستانی یہ قائدہ بہت اچھی طرح سمجھ لینا چاہیئے
کہ:
پاک فوج اور آئی ایس آئی صرف ایسے وقت سیاست اور الیکشن میں دخل نہیں دینگے
کہ جب غیر ملکی دشمن خفیہ ایجنسیاں بھی یہاں دخل نہ دیں گی۔ جب سیاستدان
غدار ہوں گے تب محب وطن ”مارخور“ کو مجبوراً سیاسی بساط میں بھی دشمنوں کو
شکست دینی پڑتی ہے۔
کسی پوسٹ سے اتفاق یا اختلاف کرنا آپ کا حق ہے. لیکن خدا را.. مادر وطن سے
اپنی دھرتی سے محبت کرنا اور اس پر فدا ھونا.. ہمارے ایمان کا حصہ ھے..
پاک مسلح افواج کے شہیدوں اور غازیوں کو ساری قوم کا سلام
پاک افواج زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
|