پاک وطن کو ایماندار ومخلص قیادت درکار!!

عبدالحنان
افراد سے جماعت بنتی ہے اور جماعت معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے،اگر جماعت کی قیادت دیانتدار اور مخلص ہو تو ملک ترقی کرتا ہے۔اور اگر قیادت ایماندار اور مخلص نہ ہو تو ملک تباہی اور بربادی کی طرف گامزان ہو سکتا ہے،ملک کی تعمیرو ترقی کے لئے قیادت کا صادق اور دیانتدار ہونا بہت ضروری ہے ۔یہ قیادت کے صادق اور دیانتدارہونے کی ہی وجہ تھی کہ پاکستان 7سال کی مختصر جدوجہد کے سلسلے میں معرض وجود میں آگیا تھا۔لیکن 70سال گزرنے کے باوجود بھی پاکستان اپنی صحیح سمت پر گامزان نہیں ہو سکا تواس کے پیچھے صرف مخلص اور دیانتدار قیادت کا فقدان ہے۔پاکستان میں ایسی سیاسی پارٹیاں بھی موجود ہیں جو تیس تیس سال سے مسلسل باریاں لے رہی ہیں جو ملک کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے نہیں بلکہ اس ملک کو تباہی اور بربادی کی دلدل میں دھکیلنے کے لئے بار بار آتی ہیں۔ ان سیاسی پارٹیوں نے اپنے دور اقتدار میں کرپشن، لوٹ کھسوٹ،اقرابا پروری، بد عنوانی، رشوت، تقرریوں اور تبادلوں کی قیمتیں وصول کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔صرف اور صرف اپنی تجوریاں بھرتے رہے اور ذاتی مفادات کی سیاست کرتے رہے ہیں۔اب پھر نئے لبادے میں عوام کو دھوکہ دینے کے لیے میدان میں اترآئے ہیں۔ہمارے ناکام اور نااہل لیڈاران نے عوام میں بداعتمادی کی فضاء اتنی پیدا کر چکے ہیں کہ جو عوام میں گزشتہ 70سالوں میں نہیں تھی۔اس امر میں ہر جماعت شامل ہے چاہے وہ مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی،اے این پی،ایم کیو ایم یا پھر اب کی ہونہار جماعت تحریک انصاف ہی کیوں نہ ہو۔انہوں نے اپنے زہریلے بیانات کے زریعے عوام اور دنیا کویہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان ایک کرپٹ سیاستدانوں اور کرپٹ نظام کے تحت چلنے والا ملک ہے۔ان حالات میں بہت ضروری تھا کہ اس ملک پاکستان کی باگ دوڑ وہ جماعت سنبھالیں جس کی قیادت مخلص، ایماندار اور دیانتدار ہو۔پاکستان کی دوسری سیاسی جماعتیں جہاں 25جولائی 2018ء کے عام انتخابات میں اپنی سیاست کے بل پر میدان میں اترے گی وہاں پر اﷲ اکبر تحریک جس کو ملی مسلم لیگ کی حمایت حاصل ہے وہ بھی اپنے داؤ پیچ آزمائے گی۔اﷲ اکبر تحریک پاکستان کی وہ واحد جماعت ہے جو خدمت انسانیت کے نام پر انتخابی میدان میں اتری ہے۔اس جماعت کی قیادت کا وہ نظریہ ہے جو آج سے 70سال پہلے قائداعظم محمد علی جناح کی مسلم لیگ کا نظریہ تھا۔اﷲ اکبر تحریک ملی مسلم لیگ کے ساتھ مل کرنظریہ پاکستان کی بنیاد پر پورے پاکستان میں انتخاب لڑے گی۔اﷲ اکبرتحریک کی قیادت ایک ایماندار اور مخلص قیادت ہے جس کا مقصدپارٹی بازی کی بجائے پاکستان کا الیکشن لڑنا ہے پاکستان کے سیاسی کلچر میں اس وقت ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے،سیاستدانوں کی مہم میں ایک دوسرے کی کردار کشی کے ایجنڈے شامل ہیں۔پاکستان کے سیاستدانوں میں دور دور تک کوئی نظریہ پاکستان اور کشمیر کے ایجنڈے پر بات کرتا نظرنہیں آتا ہے ہماری سیاسی پارٹیوں نے دشمن کے خلاف اقدامات اٹھانے کی بجائے اپنی ہی فوج کے خلاف محاز کھول رکھے ہیں۔اﷲ اکبر تحریک اس وقت پاکستان کو درپیش چیلجنز کا مقابلہ کرنے کے لئے پورے پاکستان میں نوجوانوں کو متحرک کررہی ہے،پاکستان کا اس وقت کاقیمتی اثاثہ یہ نوجوان ہے جو اﷲ نے پاکستان کو سب سے زیادہ تعداد میں عطاء کیے ہیں ان نوجوانوں کو سیاست کے نام پر آپس میں لڑایا اور دھمکایا جاتا ہے۔آج پاکستان کی قوم پاکستان کی ناہل قیادت اور مفاد پرستی کی سیاست سے تنگ آچکی ہے ان حالات میں ملی مسلم لیگ/ اﷲ اکبر تحریک پاکستان کی وہ واحد نمائندہ جماعت ہے جسکی قیادت پر پاکستان کی عوام کا اعتماد اور بھروسہ قائم ہورہا ہے کیونکہ ان لوگوں نے پاکستان میں خدمت انسانیت،نظریہ پاکستان،تحریک آزادی کشمیر پر پوری قوم کو ایک لڑی میں پرو دیا ہے۔انہوں تھرپاکر کے تپتے صحرا جہاں اس علاقے کی عوام قحط سالی کی صورت پانی کے ایک ایک گھونٹ کو ترس رہی تھی اس وقت اس جماعت کے لوگوں نے وہاں ہندؤں اور مسلمانوں میں بغیر تفریق کیے پانی کے کنویں کھدوا کر دیے تھے۔آج ان کی بدولت تھر کی عوام خوشحال اور علاقے سرسبزو شداب نظرآرہے ہیں۔بلوچستان کے وہ علاقے جہاں دشمن اپنے پنجے مضبوطی سے گاڑ چکا تھا اور وہاں کی عوام کو پاکستان کے خلاف مکمل مہم جوئی کر کے اکسایا جارہا تھا اور بلوچستان کے ہر درودیوار پر پاکستان مخالف پاکستان مردہ باد کے نعرے لکھے گئے تھے اور ہمارے اسلام آباد کے حکمران خواب غفلت میں سوئے ہوئے تھے۔اس وقت یہ جماعت پاکستان مخالف اٹھنے والے فتنوں کا مقابلہ کرنے کے لئے قوم میں شعور پید اکررہی تھی۔جب بلوچستان میں زلزلہ آیا تو پاکستان کی واحد یہ نمائندہ جماعت اپنے بلوچی بھائیوں کی خدمت کے لئے وہاں پر پہنچی اور بلوچ متاثرین کی مدد کے لئیاپنا کردار اد ا کیا تھا، پورے پاکستان سے گندم اور چاول اکٹھے کر کیبلوچستان کے وہ دوردراز کے علاقے تربت سے لیکر پنجگور تک اور ماشکیل سے لیکر آوران ایران کے بارڈر تک بلوچ لوگوں کی امداد کے لئے راشن کے طورپر بھیجے گئے۔ اس خدمت کے نتیجے میں وہاں کی عوام کو پاکستان کے حق میں کھڑا کیا ہے اور وہی بلوچستان کو درودیوار پاکستان زندہ آباد سے مذین نظر آرہے ہیں۔اس وقت ملی مسلم لیگ پاکستان کی سیاست میں چمکتا اور ابھرتا ستارہ نظر آرہا ہے جسکا کوئی ثانی نظر نہیں آتا ہے۔اس ملک کو عام عوام نے بنایا تھا اور حکمرانوں نے اس کولوٹا ہے۔پاکستان بنانے میں نوجوان طلباء کا بہت اہم کردار ہے اور آج بھی پاکستان ان جوانوں سیب وہی تقاضا کررہا ہے کہ اس ملک کی باگ دوڑ وہ سنبھالیں جنہوں کے اس ملک کے تعمیر و ترقی کے وقت قربانیاں پیش کی تھیں۔اس وقت لوگوں کے دلوں سے مایوسیوں کو ختم کرکے امیدوں کے چراغ جلانے کی ضرورت ہے،یہ واحد لاالہ اﷲ کی بنیاد پر بننے والا ملک ہے جو مدینہ کے بعد اس نظریہ پر قائم ہوا ہے دنیا اسلام کی امیدوں کا محور یہ واحد پاکستان ہے۔اب وقت آن پہنچا ہے کہ جن جذبوں کے ساتھ یہ ملک بنایا گیا تھا ہم انہی جذبوں کے ساتھ اس ملک کی رونقیں بحال کرنے میں ہم اپنا کردار ادا کریں۔اور محب وطن ہونے کے ناطے ایسے لوگوں کو چنے جن کے مقاصد ذاتی مفادات نہیں بلکہ قومی مفادات پر مبنی ہو ں۔پاکستان عوام کے چاہیے اب وہ لوٹ کھسوٹ کی سیاست سے بالاتر ہو کر ایسے لیڈر اور قیادت کا انتخاب کریں۔جو پاکستان کی بقاء اور ترقی کی ضامن ہو۔ہمارے بیچارے حکمرانوں نے اپنے ذاتی مفادات اور امدادات کے چکروں میں دنیا کے سامنے پاکستان کا حقیقی چہرہ واضع نہیں کیا ہے۔وقت کی ضرورت ہے کہ پاکستان کے جوانوں کو پاکستان کی روشن تصویر دکھائی جائے اور اپنے اس قیمتی اثاثے کو پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے برؤے کار لایا جائے۔ اس وقت ملی مسلم لیگ اﷲ اکبر تحریک کے ساتھ مل کر سیاست کے میدان میں منظم ہو کرپاکستان کے چاروں صوبوں میں اپنی الیکشن کمپین کو چلا رہی ہے۔ملک بھر سے دوسری پارٹیوں کے سابقہ رہنماؤں اور آزاد امیدواروں نے کرسی کے نشان پر الیکشن لڑنے کے لئے اﷲ اکبر تحریک کی قیادت سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔اﷲ اکبر تحریک پورے پاکستان میں 300امیدواروں کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری ہے،جبکہ علاقوں کے اندر کرپٹ سیاستدانوں اور نظام سے ستائی عوام ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ امیدواروں کوبھرپور ویلکم کررہی ہے۔ملی مسلم لیگ کی قیادت ایک پختہ کردار کے ساتھ میدان میں آرہی ہے،حقیقت میں پاکستانیوں کو پاکستان کا تعارف کروانے والی ملی مسلم لیگ ہے،جس نے چاروں صوبوں میں ایک آواز ایک نعرہ بلند کیا ہے ہماری سیاست خدمت انسانیت،نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے۔آج ان کا آغاز ہے تواس میدان میں مشکلات آئیں گی لیکن یہ عوام اور لوگ کل ان کے ساتھ کھڑے ہونگے۔امید ہے 2018ء کا الیکشن پاکستان کے لئے بہت ساری مثبت تبدیلیوں کا باعث بنے گا اگر پاکستان کی عوام ایماندار،دیانتدار ہونے کے ساتھ ساتھ محب وطن اور مخلص قیادت کا انتخاب کرے گی۔

Munzir Habib
About the Author: Munzir Habib Read More Articles by Munzir Habib: 193 Articles with 134388 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.