25 جولائی کا سورج طلوع ھوا نئی صبع لے کر ہر پاکستانی اس
فکر سے اپنے گھر کی دہلیز کو پار کر کے آیا کہ آج کے دن کم از کم آج کے دن
وہ اپنی سیاسی وابستگی, ذات برادری, تعلق واسطہ, ذاتی مفاد, وڈیرا پرستی,
پس پشت ڈال کر صرف اور صرف اپنے پاکستان کے لیے, اپنی آنے والی نسل کے
مستقبل کے لیے وہ اپنی راۓ کا اظہار کرے گا, اپنا ووٹ پاکستان کے مستقبل کو
دے گا, اپنے ضمیر کی آواز پر لیبک کہے گا....
ہر مکتب فکر نے نئے پاکستان کی بنیاد میں اپنا مثبت کردار ادا کیا اور اور
25جولائی کا سورج اس نوید کے ساتھ غروب ھوا کہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھی
جا چکی ھے اب یہ قوم, یہ ملک جو اسلام کے مضبوط نظریہ پر وجود میں آیا تھا
اب اپنی منزل کی طرف گامزن ھو چکا ھے......
ہر پاکستانی نے دیکھا کہ ہر ادارے نے پاکستان کے مستقبل کے لیے آپ اپنا
مثبت کردار ادا کیا آئین پاکستان کی حدود میں رہتے ھوۓ...
70 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا الیکشن ھوا جسکو مثبت کہا جا سکتا ھے
پاکستان میں امن و آمان کی صورت حال کو اپنی جان کا نذرانہ دے کر کنڑول
کیا.....
گزرے ھوۓ 30 سال میں وہ سیاسی جماعتی ٹولہ جو ہر بار پاکستانی حکمرانی کا
تاج اپنے سر سجاتا تھا اور پاکستان کو بدلنے کا, غریب عوام کی بہتری
کا,پڑھی لکھی پاکستان قوم کا نعرہ لگاتا تھا... ہم نے دیکھا کہ کس طرح
پاکستانی عوام نے اپنے ووٹ اور شعور کی بدولت اسکو دیوار سے لگا دیا....
25جولائی کا سورج طلوع ہی سیاسی وابستگی, لالچ, تکبر, دولت کا حوس, طاقت کے
نشے, عدل و انصاف کا قتل کرنے والے, ذات برادری کی قید ڈوبے, اپنے مفاد کی
سیاست کرنے والے, جنگل کا قانون قائم کرنے والے انسانیت دشمن ٹولے کی تباہی
کا پروانہ لے کر ھوا تھا...
اس خود غرضی میں گرفتار بڑے بڑے برج 25 جولائی کو پاکستان کے شعور اور ضمیر
کی ہوا کا ایک جھونکا بھی برداشت نہ کر سکے اور پاکستان کی سیاست میں نانگا
پربت سمجھے جانے والے سیاسی کردار نئی نسل کی نئی صبع کے لیے اللہ کے فضل و
کرم سے رائی کے پہاڑ ثابت ھوۓ اور بکھرتے ہی بکھرتے گۓ ...
اب جب کہ نئی صبح, نئے پاکستان, نئی حکمرانی, نئے سیاسی کرداروں کی تشکیل
ھو چکی ھے ساری دنیا کی نظریں بھی پاکستان کے سیاسی صورت حال پر لگی ھوئی
ہیں. پاکستان کی عوام نے اپنے ووٹ سے پاکستان تحریک انصاف کو کامیاب کروا
کر پاکستان کی حکمرانی کا تاج پاکستان تحریک انصاف کے بانی جناب عمران خان
صاحب کے سر پر رکھا ھے تو میرے ملک پاکستان کی نوجوان نسل یہ امید کرتی ھے
کہ پاکستان دنیا کے نقشے پر اپنی ایک الگ اور طاقتور پہچان بناۓ گا....
عمران خان صاحب کی ابتدائی تقریر بھی عام انسان کی سوچ کا عکس ظاہر ھوتی ھے
لیکن اب دیکھنا یہ ھے کہ اس آنے والی نئی حکومت کو کہاں تک کامیابی ملتی ھے
؟ کہاں تک اسکو غریب عوام کی بہتری کے کام کرنے کو فری ہینڈ دیا جاتا
ھے؟.عمران خان صاحب کیا واقعی لیڈر بن کر عوام کی بہتری کے لیے قدم بڑھاتے
ہیں یا پھر انکے ہاتھ باندھ دیے جاتےہیں یہ آنے والا وقت ہی بتاۓ گا مگر
ایک بات تو طے ھے کہ پاکستانی عوام نے اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے
عمران خان صاحب کو منتخب کیا ھے....
اللہ تعالیٰ سے دعا ھے کہ اپنی رحمت خاص سے مدد فرماۓ اور اس وطن عزیز کو
ترقی کی منازل طے کرنے میں ہر مشکل سے بچاۓ... آمین |