اکثر اوقات ذہن میں خیال آتا ہے کہ پاکستان کو اسلامی
جمہوریہ پاکستان کہنے کے بجائے سیاسی جمہوریہ پاکستان کہا جائے تو زیادہ
بہتر ہے۔۔۔ بھئی معذرت مجھے معلوم میری بات سے اختلاف ِ رائے رکھنے والے
ناراض ہوسکتے ہیں مگر کیا کیجیے دل کی بھڑاس نجالنا بھی تو ہمارا جمہوری حق
ہے یہاں لکھنے کا مقصد اپنی سوچ کا اظہار کرنا ہے اب لوگ کہینگے کہ آپ سے
پوچھا کس نے ہے تو جناب ہم سے پوچھتا ہی کون ہے ہمارے نامور سیاستدان؟؟ میں
سیاست کے خلاف نہیں ہوں نہ یہ کہتی ہوں کہ سیاست کی بنیاد پر آج ہم اس حال
میں ہیں میں اس سسٹم کے خلاف ہوں جہاں سیاست کے نام پر پر کوئی اپنی ڈیرھ
اینٹ کی مسجد بنانا چاہتا ہے میں نے مانا کہ ہماری زبانوں، رواجوں اور
ثقافتوں میں تفریق ہے مگر ہمارے احساسات، خواہشات، جزبات تو ایک ہیں اور ان
سب سے ہٹ کر ہمارا مذہب؟؟ کیا اس میں بھی تفریق ہے یقیناً نہیں اس ملک کی
بنیاد مسلمانوں کو آذاد کرانے انہیں سکون کا سانس لینے کے لیے رکھی گئی یہ
ملک کسی ایک زبان سے منسوب لوگوں کے تو آذاد نہیں کرایا تھا کیا یہ ملک صرف
مہاجر، پنجابی، سندھی، پٹھان میں سے کسی ایک بولی کا تھا؟؟ نہیں یہ ملک ان
سب " مسلمانوں " کی جاگیر ہے ان کا حق ہی جنہوں نے اللہ اکبر کا نعرہ بلند
کرنے کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نظرانہ پیش کیا آج ہر ایک سیاسی جماعت اس
بات پہ بضد ہے کہ کرسی میری کرسی میری اور اس پر براجمان ہوتے ہی اپنی جیت
کا جشن مناتی ہے۔۔۔ ہاں جشن مناۓ ضرور مناۓ لیکن کسی ایک جماعت کے جیت جانے
پہ نہیں ملک و قوم کے مسلمانوں کی فتح پر مختصر یہ کہ کیا ہم ایک ہیں؟؟ کیا
واقعی یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔؟؟ یہ کچھ وقت میں اس کا نام سیاسی
جمہوریہ پاکستان ہو جائے گا؟؟ ذرا سوچۓ۔۔۔ |