سو سال قبل کی دنیا کے مقابلے میں آج کی دنیا بڑی حد تک
تبدیلی ہوچکی ہے- آج جو جدت اور ترقی ہمیں اپنے اردگرد دکھائی دیتی ہے اس
کی کوئی مثال ہمیں ایک صدی قبل نہیں دکھائی دیتی- لیکن یہ تمام کامیابیاں
صرف بےپناہ علم کے حصول اور تحقیق کے ذریعے ہی ممکن ہوئی ہیں- ترقی کرنے
والے ممالک کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو ایک بات جو سب میں مشترک دکھائی
دیتی ہے وہ یہ ہے کہ ان تمام ممالک نے علم اور تحقیق پر بھرپور توجہ دی-
اسی علم کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے والے چند طلبا کی ایک جھلک گزشتہ روز
کراچی میٹرک سائنس گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2018 کے پوزیشن ہولڈرز کی
صورت میں دکھائی دی- گزشتہ روز کراچی میٹرک بورڈ نے سائنس گروپ کے سالانہ
امتحانات برائے 2018 کے ریگولر و پرائیوٹ کے نتائج کا اعلان کیا- میٹرک
بورڈ کی جانب سے اس موقع ان امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا کے
اعزاز میں ایک تقریب بھی منعقد کی- اس پروقار تقریب میں سندھ کے تمام
تعلیمی بورڈ سے سربراہان کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا- تقریب میں
پوزیشن ہولڈر طلبا کو انعامی رقم کے چیک سے نوازا گیا-یقیناً یہ پوزیشن ہولڈر طالبعلم دوسرے طلبا کے لیے نہ صرف ایک
زندہ مثال ہیں بلکہ ترقی کے اعتبار سے آج کے کامیاب طلباﺀ ہمارے کل کے
حکمران بھی بن سکتے ہیں- ہماری ویب نے ان طلبا سے خصوصی بات چیت کی جو کہ
اب آپ کے پیشِ خدمت ہے- اس بات چیت کے دوران ہماری ویب کی جانب سے طلبا سے
پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان سے متعلق ایک خاص سوال بھی پوچھا
گیا طلبا کا جواب کیا تھا٬ انٹرویو میں جانیے-
|
|
سب سے پہلے ہم بات کریں گے فاریہ آصف سے جنہوں نے میٹرک سائنس کے سالانہ
امتحانات برائے 2018 میں پہلی پوزیشن حاصل کی- فاریہ نے 850 میں سے 799
نمبر حاصل کیے اور اے ون گریڈ کی حقدار قرار پائیں:
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
فاریہ آصف= کراچی پبلک اسکول-
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
فاریہ آصف= بہت اچھا محسوس کر رہی ہوں٬ اﷲ تعالیٰ کا بہت شکر ہے اور بہت
خوش ہوں-
|
|
ہماری ویب: تعلیم میں کامیابی کے لیے والدین کے
کردار کو کس طرح دیکھتی ہیں؟
فاریہ آصف= والدین کا کردار بہت اہم ہے٬ میرے والد نہیں ہیں- مجھے میری امی
نے بہت سپورٹ کیا ہے اور انہوں نے ہی مجھے پڑھایا ہے-
ہماری ویب: تعلیم کے نظام کو کس طرح بہتر بنایا
جاسکتا ہے؟
فاریہ آصف= ویسے تو کافی بہتری آئی ہے تاہم رٹا سسٹم کو ختم کرنے کی کوشش
کرنی چاہیے- ہمیں نصاب میں ایسی تبدیلیاں کرنی چاہئیں جو رٹا سسٹم کے تاثر
کو ختم کردیں-
ہماری ویب: آج کل کے دور میں اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ
کی سہولت ہر عمر کے فرد کے پاس موجود ہے٬ لیکن کیا اسکول کے طلبا کو اس کے
استعمال کی اجازت ہونی چاہیے؟
فاریہ آصف= ہاں ہونی چاہیے لیکن صرف اس صورت میں کہ اگر آپ لائبریری نہیں
جاتے کیونکہ دونوں کا استعمال ایک ہی ہے-
ہماری ویب: میٹرک بورڈ کے اقدامات کے بارے میں آپ کی
کیا رائے ہے؟
فاریہ آصف= میٹرک بورڈ کے اقدامات میں بہتری تو آئی ہے لیکن بورڈ کو سلیبس
آج کے دور کے حساب سے تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے-
ہماری ویب: آپ کے خیال میں نصاب میں کس طرح کی
تبدیلیوں کی ضرورت ہے؟
فاریہ آصف= مطالعہ پاکستان اور اردو کے مضامین میں نئی معلومات اور اعداد و
شمار شامل کرنے کی ضرورت ہے- اور دیگر مضامین کو بھی آج کے دور کے تقاضوں
اور معلومات سے ہم آہنگ کرنا چاہیے-
ہماری ویب: پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان
کو حلف برداری کے بعد سب سے پہلا کام کیا کرنا چاہیے؟
فاریہ آصف= اس ماحول کے اعتبار سے تو عمران خان کو تعلیم کے شعبے پر توجہ
دینی چاہئیے- لیکن ان کا سب سے پہلا کام ملک سے غربت مٹانے کی کوشش ہونا
چاہیے-
ہماری ویب: آپ دوسرے طالبعلموں کو تعلیم میں نمایاں
کامیابی حاصل کرنے کے لیے کیا پیغام دیں گی؟
فاریہ آصف= پڑھائی کو بوجھ نہ سمجھیں اور اسے آسان تصور کریں- اس کے علاوہ
اپنے اساتذہ کی عزت کریں کیونکہ اس کے بغیر بھی کامیابی ممکن نہیں ہے-
اس کے بعد ہم بات کریں گے میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات برائے 2018
میں سیکنڈ پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ آمنہ اقبال سے- آمنہ نے 850 میں سے
797 نمبر حاصل کیا اور اے ون گریڈ اپنے نام کیا:
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
آمنہ اقبال= ہیپی پیلس گرام اسکول-
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
آمنہ اقبال= بہت اچھا محسوس کر رہی ہوں٬ مجھے فخر ہے کہ آج میں اس مقام پر
ہوں- میرے والدین کی محنت رنگ لے آئی ہے-
|
|
ہماری ویب: آپ نے اس سے قبل کوئی پوزیشن حاصل کی ہے؟
آمنہ اقبال= جی میرے نویں کلاس میں 95 فیصد نمبر آئے تھے اور میں نے بہت
محنت کی ہے- اس کے علاوہ میں ہر کلاس میں ہمیشہ ٹاپ یا سیکنڈ میں ہی رہتی
تھی-
ہماری ویب: آپ کتنا ٹائم پڑھائی کو دیتی ہیں؟
آمنہ اقبال= جتنا ٹائم ملتا تھا ضرور پڑھتی تھی- اور دیگر سرگرمیوں میں بھی
حصہ لیتی تھی- پڑھائی ایک آرٹ ہے چاہے کم پڑھیں لیکن اعلیٰ معیار کی توجہ
کے ساتھ پڑھا جائے-
ہماری ویب: تعلیم کے نظام کو کس طرح بہتر بنایا
جاسکتا ہے؟
آمنہ اقبال= معیاری اور باصلاحیت اساتذہ فراہم کرنے چاہئیں جو مکمل توجہ کے
ساتھ بچوں کو پڑھا سکیں-
ہماری ویب: آئندہ کس مضمون کے انتخاب کا ارادہ رکھتی
ہیں؟
آمنہ اقبال= میں انشاﺀ اﷲ ڈاکٹر بننا چاہوں گی کیونکہ ان کا مستقبل وسیع ہے-
ہماری ویب: مستقبل میں خود کو کہاں دیکھتی ہیں؟
آمنہ اقبال= میں پاکستان کے لیے اہم کردار ادا کرنا چاہتی ہوں-
ہماری ویب: آج کل کے دور میں اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ
کی سہولت ہر عمر کے فرد کے پاس موجود ہے٬ لیکن کیا اسکول کے طلبا کو اس کے
استعمال کی اجازت ہونی چاہیے؟
آمنہ اقبال= سب سے پہلے نصاب اور اپنے ٹیچر کی پیروی کریں اور اگر اضافی
ضرورت محسوس ہو تو پھر انٹرنیٹ سے مدد لیں-
ہماری ویب: پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان
کو حلف برداری کے بعد سب سے پہلا کام کیا کرنا چاہیے؟
آمنہ اقبال= عمران خان نے جیسے خیبر پختونخواہ کا تعلیمی نظام بہتر کیا ہے
ویسے ہی پورے پاکستان کے تعلیمی نظام میں بہتری لائیں- اور ہر بچے یکساں
تعلیمی نظام مہیا کیا جائے-
آخر میں ہم بات کریں گے محمد جنید احمد سے جنہوں نے میٹرک سائنس کے
سالانہ امتحانات برائے 2018 میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور اے ون گریڈ اپنے
نام کیا:
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
محمد جنید احمد= ناصرہ سیکنڈری اسکول ملیر کیمپس-
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
محمد جنید احمد= بہت خوش ہوں کہ میری تیسری پوزیشن آئی ہے-
|
|
ہماری ویب: آپ نے اس سے قبل کوئی پوزیشن حاصل کی ہے؟
محمد جنید احمد= جی ہاں ہر کلاس میں میری ٹاپ تھری پوزیشن میں سے ہی کوئی
پوزیشن آتی تھی-
ہماری ویب: آپ کتنا ٹائم پڑھائی کو دیتے ہیں؟
محمد جنید احمد= 2 سے 3 گھنٹے لازمی پڑھتا تھا-
ہماری ویب: تعلیم میں کامیابی کے لیے والدین کے کردار کو
کس طرح دیکھتے ہیں؟
محمد جنید احمد= والدین کا کردار بھی اساتذہ کے کردار کی مانند انتہائی اہم
ہوتا ہے-
ہماری ویب: آئندہ کس مضمون کے انتخاب کا ارادہ رکھتے ہیں؟
محمد جنید احمد= میں پری انجنئیرنگ میں داخلہ ہوں-
ہماری ویب: تعلیم کے نظام کو کس طرح بہتر بنایا جاسکتا
ہے؟
محمد جنید احمد= پیپر معلوماتی سوالات پر مشتمل ہونا چاہیے تاکہ رٹا سسٹم ختم
ہوسکے-
ہماری ویب: پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان کو
حلف برداری کے بعد سب سے پہلا کام کیا کرنا چاہیے؟
محمد جنید احمد= تعلیم پر کام کرنا چاہیے اسے بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے
چاہئیں- |