بھارت کا جنگی جنون

بھارت ایشیائی خطے میں امن کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ مادی اور افرادی قوت میں زیادہ ہونے کے باوجود اس کی حربی قوت وطن عزیز کے مقابلے میں صفر ہے۔ اس بات کا دعوی خود انڈین آرمی کے آفیسرز بھی کرتے ہیں۔ مگر اس سب کے باوجود بھارت کا جنگی جنون ختم ہونے کا نام نہیں لیتا۔

پاکستان کی طرف سے امن مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرنے والا بھارت ایک کمزور یادداشت والا بزدل ملک ہے۔ اس کے کم ظرف اور کوتاہ نظر وزیراعظم اور آرمی چیف امن عمل کو کمزوری اور پست ہمتی سے تعبیر کرتے ہیں۔ کیا بھارت کو یاد نہیں کہ جن بمبئی حملوں کا وہ آج تک رونا روتے ہیں اس سے نبرد آزما ہونے کے لیے بھارت کو اپنے کمانڈوز اتارنا پڑے تھے۔ ابھی گزشتہ روز ہی بھارتی ائیر چیف نے پاکستان کی برتری اور مقابلے میں اپنی ابتری کا اعتراف کیا ہے۔ پھر یہ بپن راوت کیوں اپنا ذہنی "بچپن" ظاہر کرتے ہیں۔ لگتا ہے موصوف اپنے حواس ہی کھو بیٹھے ہیں یا جاگتے میں خواب دیکھنے کی روش پر آج تک قائم ہیں۔ بھارتی سرکار کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ ان کو اب ریٹائرڈ ہی کر دیں تو اچھا ہے کیونکہ وہ تو شاید سمجھ بیٹھے ہیں کہ اپنی زندگی جی چکے۔ مگر عوام الناس کے جان و مال کا دفاع حکومت پر لازم ہے۔

یہ تو حالات تھے بھارتی سینا کے اب کچھ ذکر ہو جائے بھارت کی ترقی پسند حکومت کا۔ تو اس حکومت نے بھی جنگی جنون میں اپنا کمال دکھایا ہے۔ مودی سرکار پر الزام ہے کہ فرانسیسی طیاروں کے سودے میں اربوں کی مبینہ کرپشن ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے تو ان سے استعفی کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔ شاید مودی جی یہ سوچ رہے ہیں کہ طبل جنگ بجانے سے وہ اپوزیشن کی حمایت حاصل کر پائیں۔ مگر یقینا ان کی آرزو بھر نہ آئے گی۔ یہ صرف پاکستانی قوم کا خاصہ ہے کہ مشکل وقت میں جسد واحد کی طرح ایک ہو کر دشمن کو جواب دیتی ہے۔ ہندوستان میں بسنے والا ہجوم پاکستانی قوم کا مقابلہ نہ کل کر پایا، نہ آج اس کی سکت رکھتا ہے اور نہ مستقبل میں یہ جرات کر پائے گا۔

تیسرا معاملہ دریاؤں میں پانی چھوڑ کر پاکستان کو سیلاب سے دوچار کرنے کا ہے۔ خوب معلوم رہنا چاہیے کہ بھارت جیسے نیچ اور مکار دشمن کی طرف سے ایسا عمل بعید اور خارج از امکان نہیں ہے۔ نہ تو بھارت کو عالمی قوانین کی پرواہ ہے اور نہ اقوام عالم میں تہذیب و شائستگی کی کچھ رمق باقی ہے کہ اس طرح کی چیرہ دستیوں سے کسی کو روکا جا سکے۔ پاکستان مضبوط دفاعی اور عسکری صلاحیتوں کا حامل ملک ہے۔ اس کے باسی دنیا کی کسی بھی قوم سے کسی طور کم نہیں ہیں۔ الغرض پاکستان کو ہر پہلو میں فوقیت و کمال حاصل ہے اور رہی بات پانی سے ڈرانے کی تو اول تو اب ہم اس معاملے کے لیے بھی خود کو تیار کر رہے ہیں اور ڈیم بنانے پر کام شروع کیا جا چکا ہے۔ دوم یہ کہ ماضی گواہ ہے کہ زلزلے ہوں یا سیلاب اس بہادر اور متحد قوم کے سامنے خاشاک کی طرح بہہ جاتے ہیں۔

پاکستان ایک روایت پسند قوم کا مسکن ہے ۔ اور تاریخ گواہ ہے کہ ہم گھر آئے مہمان کی خوب تواضع کرتے ہیں۔ اور ہم اپنی روایات کو کبھی نہیں بھولتے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی دعوت دی ہے کہ اگر کسی کی یادداشت کمزور ہے یا وہ خام خیالی کے زعم میں ہے تو بہتر ہے کہ اپنا شک دور کر لے۔ مگر آزمائش شرط ہے۔ آخری اور اہم بات یہ ہے کہ ہماری قومی زبان نے ہمیں یہ بھی سکھایا ہے کہ
*جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں*
اور
*جو بھونکتے ہیں وہ کاٹتے نہیں*
 

محمد نعیم شہزاد
About the Author: محمد نعیم شہزاد Read More Articles by محمد نعیم شہزاد: 144 Articles with 105537 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.