25جولائی 2018کا دن کوئی بھول ہی نہیں سکتا کیوں کہ ہرایک
شخص کی زبان پر تبدیلی کے نعرے تھے ٹی وی چینل لگائیں تو تبدیلی کی باتیں
سوشل میڈیا آن کریں تو تبدیلی کی پوسٹیں سیاستدان کیا عام عوام بھی ایک
دوسرے کو مبارکباد دیتے دکھائی دیئے مگرانہیں پتا نہ تھا یہ تبدیلی چند دن
کی ہے کیونکہ ساری نئی حکومت ہے کسی کو کوئی تجربہ تک نہیں جس وجہ سے کوئی
بھی بل ان کے پاس جائے بنا سوچے اس پر سگنیچرکردیتے ہیں اس وجہ سے مہنگائی
تلے عوام دبتی جارہی ہے نئی حکومت میں نااہلوں کے ٹولے نے عوام کا جینا
دوبھرکردیا ہے اگرکوئی بات کریں تو کہتے ہیں حکومت کو کچھ وقت دو حکومت کو
تین ماہ ہونے کو آئے مگرنئی حکومت نے مہنگائی کے سوا کچھ بھی نہیں دیا
تبدیلی کے نعرے دھرے کے دھرے رہ گئے جولوگ پروٹوکول کے خلاف تھے خود
پروٹوکول میں لگے ہیں وزیراعظم سے لے کر چھوٹے سے ایم پی اے کو دیکھیں تو
پروٹوکول کے بھوکے نظرآتے ہیں صرف باتیں تھیں جوالیکشن سے پہلے ہوئی تھیں
ان پرکچھ بھی عمل دکھائی نہیں دے رہاوزیرخزانہ اسدعمرنے کہاتھا کہ گیس پر
145%ٹیکس لگایا کیونکہ یہ امیرلوگ استعمال کرتے ہیں میں اس معزز شخص
اسدعمرسے پوچھنا چاہتاہوں کہہ جولوگ رکشہ چلاکے چونائی پلسترکی مزدوری کرکے
یاریڑھی والا 500سے700دیہاڑی کما کرگھرلے جاتا ہے اور اسکے گھربدقسمتی سے
گیس لگی ہے تووہ ٹیکس تواسے بھی اداکرنا ہوگا یا آپ ان کے گھرآکے گیس فری
کراکے جائیں گے اس کے علاوہ عوام پر183ارب کے نئے ٹیکس لگایئے گئے ہیں جن
میں سگریٹ،گاڑیوں،موبائل وغیرہ شامل ہیں مگراس تبدیلی نے یہاں تک بریک نہیں
لگائی سبزی منڈی سے ہوکے دودھ دہی والے دکان سے چکرلگا آٹاگھی،چینی،دال،مرچ
وغیرہ سے ہوتی ہوئی پھل فروٹ والے سے ملاقات کرکے کپڑے جوتے والے سے ہوکے
پتا نہیں کہاں کہاں چکرلگائے جس کی وجہ سے ہرچیزمہنگی ہوگئی دودھ 80روپے
اور دہی 90روپے ملنے لگی کوئی بات کرنے پر دکاندار دھتکاردیتے ہیں جیسے ہم
دودھ دہی نہیں ووٹ لینے آئے ہوں سیب 250سے اوپرانگوربھی250روپے پھلانگنے
میں کامیاب ہوگیا انارکی توبات ہی نہ پوچھیں جس نے 300سے نیچے آنے کا نام
نہیں لیاآڑو125تک بکنے لگا گرما90سے100روپے پپیتا90سے 110روپے یہ توعام نرخ
ہیں مگرکئی جگہوں پر اس سے بھی زائدپیسے وصول کیے جاتے ہیں سبزی کی بات
کریں تو عورتیں سرخ مرچ کی طرح لال ہوجاتی ہیں اس وجہ سے بھئی ہم مردوں کی
بھلائی اسی میں ہے سبزی کی بات گھر میں کریں ہی نہ کیوں کہ نئی حکومت کا
غصہ ہم پر نکل جائے گا اور بیگم کا بیلن اور ہم ۔۔۔۔۔نابابا ہمیں
توڈرلگتاہے۔شلجم 120ٹینڈے100مٹر160 جبکہ سواتی مٹر205کریلے 120پالک 50روپے
فی کلوادرک 150روپے چائینہ ادرک 185روپے شملہ مرچ125روپے کلو لہسن140روپے
پیاز 40روپے کلومرغی نے 170سے200تک اپنی سیٹنگ کرلی چھوٹا گوشت850روپے لال
مرچ280روپے دال چنا95باریک85روپے مونگ دال موٹی 95باریک 85روپے مسور دال
باریک110موٹی100روپے چاول باسمتی110پرانہ130سے اوپرپھلانگ گیاٹماٹر50روپے
سے80ہواتوسبزمرچ55سے80روپے کوپہنچ گئی اب غریب آدمی کے چوہلے پر بھی ڈالہ
حیرانی ہوتی ہے اس کے ساتھ مجھے اکثرعمران خان کی بات یاد آتی ہے کہ میں
رولاؤں گا اس وقت تو ہم کسی پارٹی کا سمجھتے تھے مگراب محسوس ہوتا ہے وہ
عوام کورلانے کی بات کرتاتھا ہم ایسے ہی بے وجہ خوش ہوتے تھے اس بار کے منی
بجٹ نے اس حکومت کوبھی عوام دشمن قراردیاہے اس بجٹ کی وجہ سے کچھ دنوں میں
مہنگائی کا تناسب بڑھے گا نہ کے کم ہوگامجھے حیرت ہوتی ہے ہمارے ملک میں
اتنی زیادہ مہنگائی ہے تھرمیں لوگ بھوک پیاس سے مررہے ہیں 60%سے زائدلوگ آج
بھی غربت کی لکیرسے نیچے زندگی بسرکررہے ہیں بجائے اس کے کہ حکومت آٹا گھی
چینی وغیرہ کی قمیتوں میں کمی کرتی مگرمہنگائی کرکے افغانستان کو 40,000ٹن
گندم تحفہ دینے کی بات کرکے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیامہنگائی
سے ہمیں کوئی گلہ نہیں کیوں کہ یہ توسال میں 365دن ہی آتی جاتی رہتی ہے گلا
ہے تواپنے حکمرانوں سے جو ہمیں جھوٹے خواب دکھلاتے ہیں یہ حکمران منہ میں
سونے کاچمچہ لے کرپیداہوئے ہیں انہیں ہمارے دکھ درد سے کیا لینا دیناحکومتی
نمائندے اس منی بجٹ کو عوام دوست کہہ رہے ہیں تومیں ان سے ہاتھ جوڑ کرکہنا
چاہتا ہوں۔۔۔اپنے قرضے معاف کروا لو،جتنی گاڑیاں سونے زیوارت گفٹ لینے ہیں
لے لو،قومی خزانے کو ویسے بھی تولوٹ کے خالی کررہے ہواس پراورمزیدجتنے
چاہوشب روز خون مارلو،ظلم وزیادتی کرلو،جتنے ممالک میں چاہوں اپنے محلات
کھڑے کرلو،اقرباء پروری،بدعنوانی،کرپشن کی بدترین مثالیں قائم کرلو،صحت اور
تعلیم پر زرابرابربھی ترس نہ کھاؤ،ملک کاسارابجٹ اپنی عیاشیوں اوراپنی
مراعات پر لگالومگرخدارا۔۔آٹا،گھی،چینی،سبزی،مرچ وغیرہ سستی کردوتاکہ ایک
مڈل کلاس فیملی کودووقت کی روٹی توآسانی سے مل سکے اگرعمران حکومت کو
کامیاب ہونا ہے توعوام کوریلیف دیں ایسے نہیں کہ عوام کو مزیدٹیکسوں اور
قرضوں کے بوجھ تلے دباتے جاؤاسدعمرکی تقریرعمران خان کی تقریربھی عوام کی
سمجھ میں نہیں آتی مگرجب اپنے کچن کا بجٹ خراب ہوجاتا ہے تب ان کی باتیں
سمجھ آنا شروع ہوجاتی ہیں تومحسوس ہوتا ہے تبدیلی آکے چلی گئی ہم جس
کاانتظارکررہے تھے ۔
|