بغیر جنگ کے آزادی کشمیر

بھارت ایشیائی خطے میں امن کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ اس کا آسان علاج اس کا معاشی بائیکاٹ ہے

جب روس 1991 میں 15 ٹکڑوں میں تقسیم ہوا تو اس کا بڑا محرک اسلحے یا فوج کی کمی نہیں بلکہ معیشت کی تباہی سے تھا۔
امریکہ کی معیشت بھی اب تباہی کی طرف جا رہی ہے۔
اور اس نے چین کا 1 ہزار ارب ڈالر قرض چکانا ہے۔
اس کی معیشت کا جنازہ افغانستان میں نکل رہا ہے۔ اور یہی معیشت کی تباہی امریکہ کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گی۔ ان شاء اللہ
معاشی تباہی سے یورپی یونین بھی ٹوٹ رہی ہے۔
میرے پاکستانیو!
اس وقت انڈیا میں تقریبا 36 آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ جس میں کشمیر ، خالصتان اور چھتیس گڑھ کی تحریکیں سر فہرست ہیں اور انڈیا ان کو کنٹرول کرنے کے لیے سالانہ اربوں روپے لگا رہا ہے۔

تو کیا خیال ہے انڈیا کو کیسے توڑا جا سکتا ہے ؟
یقینا اس کی معیشت کی تباہی اس کو توڑنے کا باعث بنے گی۔
اب بات کرتے ہیں انڈیا کی معیشت کیسے تباہ کی جا سکتی ہے؟
میرے پاکستانیو !
انڈیا پاکستان میں سالانہ بالی ووڈ انڈسٹری کے ذریعے تقریبا 9 ارب کماتا ہے۔
انڈیا پاکستان تجارت 37 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، حالانکہ آلو پیاز جس میں پاکستان خود مختار ہے، اور برآمد بھی کر سکتا ہے وہ بھی درآمد کر کے پاکستانی کسانوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
اس تجارت کا بھی بغور جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ جو کہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔
انڈیا کے مشرق وسطی میں مسلمان ملکوں سے کئی تجارتی معاہدے ہیں۔ حکومت پاکستان، مسلمان ممالک سے اپنی بہترین خارجہ پالیسی کے ذریعے ان معاہدوں پر بھی انڈیا کو پریشر میں لے سکتا ہے۔
پاکستان سکھوں کی مدد کر کے بھی انڈیا پر پریشر بڑھا سکتا ہے۔
سینما انڈسٹری کا تو ثبوت واضح ہے۔ 18 ستمبر 2016، اوڑی کے حملے کے بعد انڈیا نے پاکستانی چینل بند کر دئیے اور ایل او سی پر فائرنگ اور بھاری گولہ باری کی گئی جس کے جواب میں پاکستان نے انڈین چینل اور سینما بند کر دئیے۔ اور پھر انڈیا 1 مہینہ میں ہی قدموں میں گر پڑا اور ایل او سی پر فائرنگ رک گئی۔
اس کے علاوہ انڈین میڈیا چینل پاکستان میں نئی نسل کو بے حیائی کی طرف راغب کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ جس میں کارٹون، ڈرامہ اور فلمی چینل سب برابر کے ذمہ دار ہیں۔
آئیں انڈیا کی سنیما انڈسٹری کا بائیکاٹ کر کے انڈیا کی معیشت تباہ کریں۔ انڈیا کی معیشت گرتے ہی اس کا وجود بٹے گا۔ کشمیر پاکستان بنے گا اور
انڈیا جو کشمیر میں ڈیموں کے ذریعہ بجلی بنانے میں بھی کافی حد تک خود مختار ہے کشمیر کی آزادی کے ساتھ ہی وہ ڈیم پاکستان میں آئیں گے، اور پاکستانی جو اپنا پیٹ کاٹ کر ڈیم کے لیے چندہ جمع کروا رہے ہیں کشمیر کی آزادی کے ساتھ ہی تقریبا 300 ڈیم کے مالک ہوں گے۔
پاکستان انڈیا کی دہشت گردی کلبھوشن کے ثبوت کے ساتھ بے نقاب کر کے انڈیا پر بین الاقوامی تجارتی پابندیاں بھی لگوا سکتا ہے۔

پاکستانیو ! آپ کی آواز سے ہالینڈ میں خاکے رک سکتے ہیں۔
آپ کی آواز سے ڈیم فنڈ قائم ہو سکتا ہے۔
یقینا آپ کی آواز سے کشمیر میں ظلم بھی رک سکتا ہے۔
تو آئیں تکمیل پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
اس آواز کو بلند کریں۔
انڈیا کی معیشت تباہ کریں۔
انڈیا کو ٹکڑوں میں تقسیم کریں۔
اور کشمیر بغیر جنگ کے آزاد کروائیں۔
 

عاصم مجید
About the Author: عاصم مجید Read More Articles by عاصم مجید: 144 Articles with 126833 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.