بھارت کی جانب سے معصوم کشمیریوں کو شہید کرنے کا سلسلہ
جاری ہے اور گزشتہ روز بھارت نے درندنگی کی انتہا کر دی اور 9 کشمیریوں پر
ظلم کی انتہا کرتے ہوئے انہیں شہید کر دیا جس کی عمران خان نے سخت مذمت
کرتے ہوئے پیغام جاری کر دیاہے۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام
جاری کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی
فورسز کی جانب سے کشمیریوں کو شہید کرنے کی سخت ترین مذمت کرتے ہیں اور اب
وقت آ گیاہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے
مطابق مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی
بربریت جاری ہے۔ کولگام میں نہتے مظاہرین پر فائرنگ اور احتجاجی مظاہرے کے
دوران دھماکے میں 9 کشمیری شہید ہو گئے جبکہ جھڑپ میں 3 بھارتی فوجی اہلکار
ہلاک ہو گئے۔ پلوامہ میں دستی بم حملے میں 2 بھارتی اہلکار زخمی ہو گئے۔
بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے قریب سندربانی سیکٹر میں 2کشمیری نوجوانوں
کو پاکستانی درانداز قرار دیکر شہید کردیا۔ کشمیری مسلمانوں کی شہادتوں کی
خبر جنگل میں آگ کی طرح وادی میں پھیل گئی جس کی وجہ سے وادی میں شدید
احتجاج شروع ہوگیا اور کشمیری مردوخواتین ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر
آگئے۔ انہوں نے بھارتی قابض فوج کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ جواب میں بھارتی
فوج نے ان پر آنسو گیس کے شیل پھینکے، لاٹھی چارج کیا اور سیدھی فائرنگ کی
جس سے مزید متعدد کشمیری زخمی ہو گئے کولگام میں نوجوانوں نے پتھر پھینک کر
کٹھ پْتلی ریاستی پولیس کو بے بس کردیا جبکہ فوجیوں کو بھی پسپائی پر مجبور
ہونا پڑا۔ اس موقع پر بھارتی فوجیو کشمیر چھوڑ دو، نعرہ تکبیر اﷲ اکبر، ہم
چھین کے لیں گے آزادی، میرے مولا دے دے آزادی، ہم نہیں مانتے ظلم کے یہ
ضابطے، قاتل قاتل بھارت قاتل، کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے
گئے۔ مظاہرے کے دوران دھماکے سے 5 کشمیری شہید ہو گئے۔ بے گناہ نوجوانوں کی
شہادت پر کشمیریوں کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی اور ریاستی دہشتگردی کے
خلاف احتجاج کیا۔ قابض فوج نے احتجاج کو کچلنے کیلئے نہتے مظاہرین پر گولی
چلادی جس کے نتیجے میں50 سے زائد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ جس میں 4نے ہسپتال
جاکر دم توڑ دیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کو رابطے سے روکنے کے لیے
فون، انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں۔ پلوامہ کے علاقے پٹن میں نامعلوم افراد نے
بھارتی فوج پر دستی بم سے حملہ کیا جس سے 2 فوجی زخمی ہو گئے۔ تحریک حریت
جموں کشمیر کے رہنما محمد اشرف صحرائی نے پلوامہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں
حاملہ کشمیری خاتون کی شہادت پر کہا بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو شہید کرنے
اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنے فوجیوں کو کھلا چھوڑ دیا ہے۔
مشترکہ حریت قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک
نے شادی مرگ پلوامہ میں گولیوں کے تبادلے کے دوران ایک جواں سال حاملہ
خاتون فردوسہ اہلیہ خورشید احمد شیخ کو بے دردی سے شہید کر دینے کے سانحہ
کیخلاف سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی پر زور مذمت کی ہے۔ قائدین نے
کہا کہ یہ ایک حد درجہ المناک اور تکلیف دہ واقعہ ہے۔حریت کانفرنس اور
علیحدگی پسند جماعتوں کے قائدین سید علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق،
یاسین ملک اور مختلف بھارتی فوج کی بربریت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ
بھارت کشمیر سے اپنی فوج نکال لے۔ حریت قیادت نے وادی میں مکمل ہڑتال کا
اعلان کیا ہے۔ وفاقی وزیر اْمور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور
نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے ضلع کلگام میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نو
جوانوں کو شہید کرنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ
بھارت طاقت کے نشے میں چور کشمیروں پر بدترین تشدد ڈھا رہا ہے جس کا عالمی
برادری کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔ حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق نے اپنے
ٹوئٹ میں کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر
کا ضلع کلگام کربلا کا منظر پیش کررہا ہے۔ آخر کب تک کشمیریوں کا خون بہایا
جائے گا۔ آٹھ نوجوانوں کی شہادت انسانیت کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے۔
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پلوامہ میں
بھارتی تشدد سے حاملہ خاتون شہید ہوگئی۔ کلگام میں بھارتی فورسز نے ایک
شہری شہید کر دیا۔ مقبوضہ کشمیر میں فون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔ امیر
جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے مقبوضہ کشمیر میں 11
کشمیریوں کو شہید اور بیسیوں افراد کو زخمی کئے جانے پر شدید ردعمل ظاہرکیا
اور کہا ہے کہ مودی سرکار نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کی نئی تاریخ رقم کر
رہی ہے۔ ڈھونگ الیکشن کے نام پر بھارت نے کشمیر میں اپنی فوج میں مزید
اضافہ کیا اور اب روزانہ نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے کشمیریوں کا خون
بہایا جا رہا ہے۔ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے
خلاف بھرپور آواز بلند کرے اور بین الاقوامی سطح پر بھارتی ریاستی دہشت
گردی کو بے نقاب کیا جائے۔ جمعیت علماء اسلام کے سر براہ متحدہ مجلس عمل کے
صدرمولانا فضل الرحمن نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع گلگام میں نہتے کشمیریوں پر
ہونے والے بھارتی مظالم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی
دہشت گردی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت آئے دن کشمیری عوام پر گولیاں
برسا کر ان کی تحریک دبانے کی کوششیں کر رہا ہے لیکن اس کی تمام تر سازشوں
کے باوجود تحریک مزیدزور پکڑ رہی ہے، پاکستانی قوم مسئلہ کشمیر پر واضح اور
دوٹوک موقف رکھتی ہے اور دنیا پاکستان کے مو¿قف کو سمجھے، بین الاقوامی
طاقتیں سی پیک کیخلاف سازشیں کر رہی ہیں لیکن جے یو آئی اورپوری قوم ان
سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے مقبوضہ
کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم کی مذمت کی ہے۔ عالمی برادری نے کشمیر
میں مظالم پر چپ سادھ رکھی ہے۔ مودی سرکار نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر رہی
ہے۔ عالمی ادارے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کیلئے بھارت پر دباؤ
ڈالیں۔ کشمیریوں کی ٹارگٹ کلنگ پر پاکستان نے اقوام متحدہ کا کمشن آف
انکوائری بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خصوصی
گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پتہ چلنا چاہئے کہ بھارت اپنے غاصبانہ قبضے کے
لئے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ بھارت کشمیر میں طاقت کے
ذریعے زیادہ دیر تک قابض نہیں رہ سکتا، کشمیری آزادی سے کم کسی سمجھوتہ کے
لئے تیار نہیں ہیں۔ بھارت نے اپنے طرز عمل سے ثابت کیا کہ وہ مذاکرات سے
گریزاں ہے، مودی سرکار نے علاقائی امن پر اپنی داخلی سیاست کو ترجیح دی۔
پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے سنجیدہ مذاکرات کے لئے تیار ہے،
عالمی برادری بھارت کا ہاتھ روکے اور اسے مذاکرات پر مجبور کرے۔ کشمیر
جنوبی ایشیا کا سلگتا مسئلہ ہے جسے طاقت سے دبایا نہیں جا سکتا، کشمیریوں
نے اپنی پرامن جدوجہد سے ثابت کیا کہ وہ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔
موجود حکومت مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ اور یکسو ہے، ہم اپنا بنیادی اور اصولی
کردار ادا کرتے رہیں گے۔رہنما مسلم لیگ (ن) ایاز صادق اور خواجہ آصف نے
کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے۔ ایاز صادق کا کہنا ہے کہ بھارتی
مظالم کیخلاف قرارداد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائیں گے۔ وزیراعظم
کشمیریوں کے قتل عام پر خاموشی توڑیں ، او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا
جائے۔ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کیخلاف عالمی سطح پر آواز اٹھائی جائے۔
حکومت کو عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنا چاہئے۔ نہتے کشمیریوں کے قتل
عام پر عالمی خاموشی مجرمانہ ہے۔
|