ایم این اے حلقہ این اے 57صداقت علی عباسی کا احسن فیصلہ

کارکن کسی بھی سیاسی جماعت کے لیئے اثاثہ ہوتے ہیں کارکنوں کے بغیر سیاسی جماعتوں کی کامیابی نا ممکن ہوتی ہے جو سیاسی جماعتیں اپنے کارکنوں کو ان کا جائز مقام نہیں دے پاتی ہیں وہ تنزلی کا شکار ہو جاتی ہیں کارکنوں کا اپنی سیاسی جماعتوں کی کامیابی میں کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے حالیہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے اپنے آپ کو مشکل میں ڈال کر اس کی کامیابی کو ممکن بنایا ہے جس طرح پورے ملک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنی جماعت کو کامیابی دلوائی ہے اسی طرح حلقہ این اے 57میں اس کے کارکنوں نے ایم این اے صداقت علی عباسی کو بھی کامیابی دلوائی ہے میں نے سارے حالات اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے اتنی زیادہ محنت کی ہے کہ ہر کوئی یہ سمجھ رہا تھا کہ وہ کود الیکشن میں حصہ لے رہا ہے کارکنوں کی شب و روز محنت نے صداقت علی عباسی کو اس قابل بنا دیا کہ انہوں نے ایک عام شخص نہیں بلکہ ایک بہت بڑی شخصیت کو شکست سے دوچار کر دیا ہے اور شخصیت بھی ایسی جو الیکشن سے قبل ملک پاکستان کی حکمران تھی جنہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے حلقہ کے کونے کونے میں گیس فراہمی کا اعلان کیا اور اس پر عملدرآمد بھی کروایا ہے ایسی شخصیت کو شکست دینا کسی عام آدمی کے بس کی بات نہ تھی صداقت عباسی نے سابق وزیر اعظم کو شکست صرف اس وجہ سے دی کہ ان کے ساتھ کارکنوں کی ایک بہت بڑی تعداد بھر پور انداز میں انتخابی مہم میں مصروف عمل تھی ہر کارکن یہ تصور کر تا ہوا نظر آیا کہ میں ہی صداقت عباسی ہوں خاص طور پر تحصیل کلرسیداں سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی صداقت علی عباسی کی کامیابی کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں کا اگرمکمل طور پر زکر کیا جائے تو اس کیلیئے بہت زیادہ وقت درکار ہو گا اب آتے ہیں اپنے اصلی مقصد کی طرف جس طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں نے دن رات ایک کر کے صداقت علی عباسی کو کامیابی سے ہمکنار کروایا ہے بلکل اسی طرح صداقت علی عباسی نے بھی اپنے ورکرز کی عزت نفس کا لوہا منوانے کیلیئے اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور اس پر عملدرآمد بھی شروع کر دیا ہے جس کے تھت انہوں نے ہر یونین کونسل کی سطح پر مختلف قسم کی کمیٹیاں بنانے کا اعلان کیا ہے جو پی ٹی آئی کے عہدیداروں ، ورکرز اور کارکنوں پر مشتمعل ہوں گی ان کے اس اعلان سے کارکنوں میں خوشی کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے اس کے اس اعلان کے مطابق ہر یو سی میں الگ الگ کمیٹیاں بنائی جائیں گی ہر وارڈ سے دو دو ممبر ز چنے جائیں گئے جو اپنی یو سی کے مسائل ان تک پہنچائیں گئے اور ان کے حل کیلیئے جوجہد بھی کریں گئے یہ کمیٹیاں محکمہ مال، تعلیم ، پولیس،صحت، پانی ، بجلی، گیس اور دیگرہر طرح کے معاملات کی نگرانی کریں گی اور متعلقہ محکموں کی کارکاردگی مانیٹر بھی کریں گئی تعلیمی کمیٹیاں اپنی یو سی میں موجود سرکاری سکولوں کی کارکردگی سٹاف کی کمی فرنیچر کی فراہمی اور تعلیم کے حوالے سے دیگر مسائل ان تک پہنچائیں گی اور ان کی طرف سے جاری ہونے والی ہدایات کے مطابق ان مسائل کے حل کیلیئے متعلقہ محکموں تک اپروچ بھی کریں گئی اسی طرح تھانوں کی کارکردگی کو بھی مانیٹر کی جائے گا اور مظلوموں کی دادرسی کیلیئے قائم شدہ کمیٹیاں پولیس سے روابط بھی قائم کریں گی اس مقصد کیلیئے کمیٹیوں کو با اختیار بنایا جائے گا اسی طرح یہ کمیٹیاں محکمہ مال لینڈ ریکارڈز کی کارکردگی کو بھی مانیٹر کریں گی اور اس حوالے سے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلیئے متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کر کے ان پر قابو پانے کے حوالے سے بھی خصوصی کاوشیں کریں گی اور اس حوالے سے موجود مشکلات کے بارے میں پارٹی حکام اور متعلقہ حکام کو آگاہ کریں گی اس کے علاوہ یہ کمیٹیاں اپنی اپنی یو سی میں موجود ہر طرح کے مسائل سے متعلق صداقت علی عباسی کو آگاہ کریں گی یہ کمیٹیاں عام نہیں ہوں گی ان کی کارکردگی کو پی ٹی آئی کے عہدیدران مانیٹر بھی کریں گئے اور ان کو باقاعدہ قانونی حثیت دینے کیلیئے ان کو ڈپٹی کمشنر آفس میں رجسٹر بھی کرایا جائے گا اور ان کی باضابطہ منظوری بھی لی جائے گی ایم این اے صداقت علی عباسی ان کمیٹیوں کی سربراہ ہو گئے اور ان کی کارکردگی کو چیک بھی کریں گئے ان تمام کمیٹیوں کے حوالے سے میڈم نوید سلطانہ اور کرنل اجمل صابر راجہ کو بھی اہم زمہ داریاں دیئے جانے کا امکان ہے کمیٹیاں بنانے کے اعلان پر عمل شروع کر دیا گیا پہلے مرحلہ میں حلقہ قانون گو ساگری میں موجود یو سیز میں کمیٹیاں بنانا شروع کر دیا گیا ہے اس مقصد کیلیئے اچھی شہرت کے حامل افراد کو ترجیح دی جا رہی ہے ان یو سیز میں بہت جلد کمیٹیوں کی تشکیل کے عمل کو حتمی شکل دے دی جائے گی اس کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا جائے گا اس طرح پورے حلقہ میں اس اعلان پر عملدرآمد کیا جائے گا اگر ان کمیٹیوں کو صحیح طریقے سے آرگنائز کیا جائے تو اپنی پارٹی اور حلقے کے عوام کیلیئے نہایت ہی مفید ثابت ہو سکتی ہیں اس کام کیلیئے دیانتدار افراد کو ترجیح دی جائے بری شہرت رکھنے والے افراد کو اس نیک مقصد سے دور رکھا جائے امید کی جاتی ہے کہ ایم این اے صداقت علی عباسی عوامی خدمت کے اس مشن کو پائیہ تکمیل تک لے کر جائیں گئے اور اس کام کو خدمت خلق سمجھ کر انجام دیں گئے اور جو کمیٹیاں تشکیل دی جا رہی ہیں وہ واقع ہی صحیح معنوں میں اپنے فرائض دیانتداری سے ادا کریں گی -

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 145959 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.