سرکار کے سو دن


تحریک انصاف کی حکومت کو سو روز پورے ہو چکے ہیں، ان سو روز میں حکومت کی کارکردگی کیسی رہی اس کو الیکشن مہم کے دوران کیے جانے والے وعدوں کو یاد کیے بغیر جانچنا ممکن نہیں۔ سب سے پہلے ہم الیکشن مہم اور تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کیے جانے والے پالیسی سیمینارز میں کیے جانے والے وعدوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

تحریک انصاف کی حکومت کو سو روز پورے ہو چکے ہیں، ان سو روز میں حکومت کی کارکردگی کیسی رہی اس کو الیکشن مہم کے دوران کیے جانے والے وعدوں کو یاد کیے بغیر جانچنا ممکن نہیں۔ سب سے پہلے ہم الیکشن مہم اور تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کیے جانے والے پالیسی سیمینارز میں کیے جانے والے وعدوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

:بیس مئی دوہزار اٹھارہ

تحریک انصاف کی جانب سے پہلے سو دن کے ایجنڈے کا اعلان کیا گیا۔

چھ نکاتی ایجنڈا۔

وفاق کو مضبوط کرنا۔

معیشت کی بحالی۔

سوشل سروسز میں اصلاحات۔

زرعی اصلاحات۔

پانی کے ذخائر کی تعمیر۔

پاکستان کی قومی سلامتی کو یقینی بنانا۔

اس کے علاوہ جن موضوعات پر پالیسی بیانات دیے گئے وہ یہ ہیں۔

حکومت میں آکر نیب کو مکمل خود مختاری دے جائے گی

وزیراعظم ہاوٴسنگ اسکیم پروگرام لانچ کیا جائے گا جس کے تحت 50 لاکھ فلیٹس بنائے جائیں گے۔

اقتصادی سفارتکاری کو ترجیحاً بروئے کار لایا جائے گا۔

معیشت کی بہتری کے لیے سی پیک ایک بہترین موقع ضرور ہے تاہم سی پیک سے بھی زیادہ اوور سیز پاکستانی مدد گار ثابت ہوں گے۔

شاہ محمودقریشی نے داخلہ پالیسی جب کہ شیریں مزاری نے خارجہ پالیسی کے خدوخال بیان کیے۔

جہانگیر ترین نے زرعی اصلاحات پربات کی جب کہ اسد عمر نے معیشت کے خدوخال واضح کیے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں ہم نے سب سے پہلے انہیں ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔

اپنے نوجوانوں کو روزگار دینا ہے اور منصوبے کے مطابق 5 سال میں ایک کروڑ نئی نوکریاں پیدا کریں گے۔

سو دن میں سیاحتی پالیسی اور ایف بی آر میں اصلاحات کا اعلان کیا جائے گا

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حکومت میں آتے ہی زرعی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے۔

اور پھر 25 جولائی کے عام انتخابات میں تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کو معمولی برتری کے بعد تحریک انصاف حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی۔

اٹھارہ اگست کوعمران خان نے وزارت اعظمی کا حلف اٹھایا۔

:عمران خان کی بطور وزیر اعظم پہلی تقریر

انیس اگست کی رات کو چئیرمین تحریک انصاف نے بطور وزیراعظم پاکستان پہلی تقریر کی۔

جو 61 نکات پر مشتمل تھی۔

خان صاحب نے اپنی جامعہ حکمت عملی عوام کے سامنے پیش کی اور پاکستانیوں سے تعاون کی درخواست کی۔

وزیراعظم کی تقریر کے چیدہ چیدہ نکات کے مطابق وہ پاکستان کو دہشتگردی سے پاک کرتے ہوئے اسی پرامن ریاست بنائیں گے۔

ملک میں معاشی انقلاب لائیں گے۔

ہمسائیوں سے تعلقات بہتر بناتے ہوئے خارجہ پالیسی کو مستحکم کریں گے۔

ملک کا لوٹ ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔

ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنائیں گے۔

پاکستان کو کرپشن کی غلاظت سے پاک کرتے ہوئے وطن عزیز کی گلیوں کو ہر قسم کے کچرے سے پاک کردیں گے۔

نوجوانوں کا مستقبل سنواریں گے۔

بے روزگاروں کو ایک کروڑ نوکریوں اور بے گھر افراد کو 50 لاکھ گھر دیں گے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف خود سادگی اپنائیں گے بلکہ اپنی کابینہ کوبھی اس کا تابع کریں گے۔

وزیراعظم ہاوس کو جدید طرز کی یونی ورسٹی بنائیں گے۔

بیوروکریسی میں بہتری لائیں گے۔

جمہوری اداروں کو مستحکم کریں گے۔

صحت عامہ اور تعلیم پر خاص توجہ دینگے۔ بینادی ضرورت کو پورا کریں گے۔

انہوں نے ڈیم کی تعمیرات پر زور دیا خصوصا بھاشا ڈیم بنانے کے لئے پرعزم نظرآئے۔

موسمی تبدیلی کے تحت شجرکاری کرنے کا کہا۔

بلدیاتی نظام، عام آدمی کے حالات، مدرسے کے بچوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا۔

اسٹرئیٹ چلڈرن بیواوں و ضروت مندوں کا خیال۔

سیاحت کو فروغ، سماجی جرائم کی روک تھام، کراچی، بلوچستان اور فاٹا کے مسائل کا حل پر تفصیل سے گفتگو کی۔

نیشنل ایکشن پلان پرمزید کام کرنے کا ارادہ کرتے ہوئے عام عوام کو اپنی ٹیم کہتے ہوئے ان سے تعاون کی اپیل کی۔

اب آتے ہیں حکومت کی سوروزہ کارکردگی کی طرف۔

:حکومت کی کارکردگی

کفایت شعاری مہم

احتساب کے عمل میں تیزی

معاشی مسائل کے حل کے لیے کوششیں

قبضہ گروپ کے خلاف کارروائی

اربوں کی زمیں واگزار کرانا

ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرامد

عالمی برادری سے تعلقات میں بہتری کی کوششیں

کشمیر کے مسئلے پر حکومت متحرک

اقوام متحدہ میں شاہ محمود قریشی کی تقریر

توہین آمیز خاکوں پر تحریک انصاف کی کامیاب ڈپلومیسی

کرپشن الزامات پر بابر اعوان سے استعفی

عثمان بزدار کو وزیر اعلی بنانا، جنوبی پنجاب سے

وزیر اعظم سٹیزن پورٹل کا قیام

وزارت انسانی حقوق کی جانب سے کیے جانے والے کئی اہم اقدامات

:مسائل

ضمنی انتخابات میں اقربا پروری

تحریک انصاف میں موجود لوگوں کے خلاف احتساب ہوتا نظر نا آنا

حکومتی وزرا کے ایک ہی معاملے میں مختلف بیانات اور یوٹرنز

وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت میں کورآڈنیشن کا فقدان

گیس، بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ

میٹرو سبسڈی میں خاتمے کا اعلان

آئی جی پنجاب، عثمان بزدار، ڈی پی او رضوان گوندل، خاور مانیکا کا معاملہ

اعظم سواتی کا معاملہ

ضمنی بجٹ پیش کیا گیا، جس پر سخت تنقید کی جا رہی ہے

معیشت کی بحالی کے لیے قرضے لینا

تحریک انصاف کی گزشتہ سو روز کی کارکردگی کے چیدہ چیدہ اور اہم اقدامات قارئین کی خدمت میں پیش کر دیے گئے ہیں، حکومت ان میں کس حد تک کامیاب ہوئی اور کن معاملات میں اسے ناکامی یا تاخیر کا سامنا کرنا پڑا اس کا فیصلہ پڑھنے والے خود کر سکتے ہیں۔


 

Muhammad Ilyas
About the Author: Muhammad Ilyas Read More Articles by Muhammad Ilyas: 6 Articles with 3827 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.