مسلمانوں کا بڑا المیہ یہ ہے کہ جب بھی اللہ تبارک وتعالی
ان پر مہربان ہوتا ہے شیطان انکو گھیر لیتا ہے اور ان سے اتنی محبت جتاتا
ہے کہ اس کے فریب میں آکر اللہ رب العزت سے دور بھاگنے لگتے ہیں عمران خان
کے ساتھ بھی شاید یہی ہوا یا شاید شیطان نےیہ ائیڈیا دیا کہ مدینہ کی ریاست
کا نام لو گے تو اللہ اور رسول کے شیدائی تمہاری پکار پر دوڑے چلے آئیں گے
(اور ایسا ہی ہوا)۔ اچھا ہے لوگ تم پر بھروسہ کر رہے ہیں شروع ہو جاؤ اللہ
کی نافرمانی کے لئے اور آبادی کے کنٹرول کا مسئلہ کھڑا کرو۔ بھلا سوچنے کی
بات ہے کہ جس مالک نے کائنات بنائی سورہ ملک میں فرماتا ہے کہ نظر اٹھا کر
آسمان کی طرف دیکھو اسکی کائنات میں کںں کوئ کمی نہ پاؤں گے مگر ہماری
عقلوں پرمٹی پڑ گئی ہے انسان کی عقل پر آدمی کیا روے یہ سمجھتا ہے کہ بند
بنا کر پانی حاصل کر لے گا ( بشرط کی اللہ کی مرضی شامل ہو) ورنہ انسان کی
کوئی انجینرنگ اورعقلمندی کام نہ آئے گی سورہ ملک میں اللہ فرماتا ہے ھم
تمہارا پانی لے جایئن توتم پانی نہ لاسکو۔ اللہ نے پانی کے حصول اور بہتات
کے لیے جو نسخہ بتایا ہے( سورہ نوح آیت نمبر 10۔14) تم اپنے رب سے بخشش طلب
کرو۔ وہ بے شک بڑا بخشنے والا ہے۔ وہ تم پر بڑی زور دار بارش بھیجے گا اور
تمہاری مال اوراولاد سےتمھا ری مددکرے گا ۔ انسان کی بدعقلی یہ ہے کہ وہ
ہمیشہ اللہ کہ سامنے فرعون بن کر کھڑا ہو گیا اور خدائی کے دعوے سے بھی باز
نہ رہا تو انجام کیا ہوا۔ یہ سب پرانے لوگوں کی کہانی نہیں ہیں یہ حقیقت ہے
اور آج بھی اللہ فرعون کے ڈبو دینے کی طاقت رکھتا ہے انسانوں اللہ کو
پہچانو اور بغاوت سے باز رہو۔ یہ دجالی ایجنڈا ہے کہ ہم اپنی آبادی کو
کنٹرول کر کے کوئی بھلائی پالیں گے ہر چیز فنا ہونے والی ہے سوائے اللہ کے۔
اس پر بھروسہ کرو اور اس کی اطاعت کرو جو کام تمہارے کرنے کے ہیں ہے تم
کرواور اللہ کے کاموں میں مداخلت نہ کرو۔
|