ائیر کنڈیشنر اور ہماری صحت

عام طور پر ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ائیر کنڈیشن کی ہر ہفتے صفائی نہ کی جائے۔اس کے فلٹر نہ صاف کئے جائیں ۔فلٹروں میں گردوغبار جمع اور چراثیم پروان چڑھنے لگتے ہیں مثلاً ایک مخصوص جرثومے Legionella Pneumophilaکی افزائش ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے ۔تاہم یہ تکلیف ان لوگوں کوہوتی ہے جو مسلسل اےئر کنڈیشنر کمروں میں بیٹھے رہتے ہیں ۔

انہیں گھٹن کی شکایت ہوتی ہے۔ایسے لوگوں کو عام درجہ حرارت میں آنے پر گھبراہٹ بھی ہوتی ہے ۔یہ باتیں اس بات کی علامت بھی ہیں کہ ان لوگوں کو پھیپھڑوں کے افعال یعنی نظام تنفس کے مسائل در پیش ہیں ۔

ائیر کنڈیشنر ہی پر موقوف نہیں اگر آپ کے گھر یاد فتر میں قالین اور غالیچے موجود ہیں تو ان کی پیشہ ورانہ صفائی اور دھلائی کرنا بھی ضروری ہے ۔

دمے یا سانس کی تکالیف ایسے ہی لوگوں میں زیادہ تر دیکھنے میں آتی ہیں ۔
سردرد کی اصل وجہ کیا ہے ؟

مسلسل سر درد رہنے لگے تو وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے ۔آپ کی عام صحت کیسی ہے ؟کوئی پر انا عارضہ لا حق ہے یا اے سی میں بیٹھے رہنے کے سبب ایسا محسوس کررہے ہیں ؟ان سوالوں کے جواب ہرشخص خود اپنی کیفیت سے سمجھتا ہے اور ان سے متعلق جانکاری رکھتا ہے ۔

بعض لوگ چھت کا پنکھا چلتا رہنے سے بھی جسم میں درد محسوس کرتے ہیں ۔بہت سے گھروں میں لوگ علی الصبح چھت کے پنکھےOffکر دیتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جسم میں اینٹھن اور درد کا سبب یہ مصنوعی ہوا اور ٹھنڈک بھی ہو سکتی ہے ۔طبی زبان میں ان علامتوں کو Sick Building Syndromeکہتے ہیں ۔جس کمرے یا گھر میں ہوا کی آمد ورفت معمول کے مطابق نہ ہو ،سورج کی روشنی کا گزرنہ ہوتا ہویا گھر ہوا دارنہ ہووہاں یہ مشکلات جنم لیتی ہیں ۔

نزلے زکام میں مبتلا لوگ ماسک کیوں پہنیں
ان لوگوں کے جسم کا درجہ حرارت معمول سے بڑھ جاتا ہے ہلکے بخار کی کیفیت بھی ہوتی ہے ۔ایسے لوگ اے سی والے کمرے میں بیٹھیں تو انہیں ماسک پہن لینا چاہئے تا کہ ہوا کے ذریعے پھیلنے والی الرجی سے جراثیم دوسروں تک نہ پہنچیں۔
بال اور جلد کی خشکی کیوں ہوتی ہے ؟

اگر آپ کم عمری میں جلد اور بالوں کی خشکی کا شکار ہو رہے ہیں تو اپنے معمولات پر نظر دوڑائیں ۔
اپنی غذا،عمومی صحت اور طرز زندگی پر دھیان دیں ۔متوازن غذا اور بہتر طرز زندگی کے بعد بھی اگر یہ شکایات ہوں تو غورکیجئے کہ کیا اے سی والے کمروں میں تادیر قیام کرنا اس کا سبب ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ایسے لوگ خاص کر خواتین زیادہ پانی پینا معمول بنالیں ۔موئسچرائزر کریموں کا استعمال لازماً کریں اور صحت بخش غذائیں ضرور کھائیں ۔ضرورت کے وقت ہی اے سی چلانا مفید ہوتا ہے ۔

Hypothemiaکیا ہے ؟
کچھ لوگ گرمیوں میں بھی لحاف اوڑھتے ہیں چونکہ ان کے کمروں میں اے سی 17سے 22ڈگری کے درمیان چلتا رہتا ہے ۔انسانی جسم شدت کے کسی موسم کو نہیں سہہ سکتا ،کمرہ زیادہ سرد ہوجائے تو لحاف یا کمبل اوڑھنا پڑتا ہے علاوہ ازیں انسانی جسم 23سے 39ڈگری تک کا درجہ حرارت آسانی سے برداشت کر سکتا ہے اسے Human Boday Toleranceیعنی انسانی کی درجہ حرارت برداشت کرنے کی سکت کہا جاتا ہے ۔

جب ہم 17سے 22ڈگری کے درمیان اے سی چلاتے ہیں تو یہ جسم میں Hypothemiaکا عمل شروع کر دیتا ہے ۔پسینے کا نہ آنا بھی مضر صحت ہے جس کے باعث جسم سے زہریلے مواد کا اخراج نہیں ہوپاتا اور آگے چل کر جلدی بیماریوں ،کھجلی اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کی وجہ بنتا ہے ۔

ائیر کنڈیشنر کا درجہ حرارت کتنا ہو نا چاہئے

اس مضمون کے مطالعے کے بعد یہ نتیجہ اخذنہ کیا جائے کہ سائنس کی یہ ایجاد محض مضر اثرات مرتب کرتی ہے اور یہ نقصان دہ ہے ،اسے استعمال نہیں کرنا چاہئے۔

اس تحریر کا مقصد اس کے مناسب طریقے سے استعمال کے بارے میں آگاہ کرنا ہے ۔آپ اےئر کنڈیشنر کو 16سے 26ڈگری کے درمیان رکھیں اور بہت ہلکی رفتار سے پنکھا بھی چلادیں اس عمل سے آپ کے جسم کا درجہ حرارت قابو میں رہے گا اور ساتھ ہی بجلی کی بچت بھی ہوگی۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Muhammad Rehan
About the Author: Muhammad Rehan Read More Articles by Muhammad Rehan: 5 Articles with 4944 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.