جو میں سچ کہوں تو برا لگے جو دلیل دوں تو زلیل ہوں

- *جو میں سچ کہوں تو برا لگے جو دلیل دوں تو زلیل ہوں یہ سماج جہل کی ذد میں ہے یہاں بات کرنا حرام ہے*

*ڈاکٹر لقمان خالد خان*
- السلام علیکم بھائیو

- مختلف جگہوں پر ریاستی انتخابات کا ماحول ہے اور جن مسلمان حضرات نے سیکولر افراد کو اپنا ووٹ دے کر اسے جتایا ہے ان کے حق میں بہت خوش ہیں اور امید ہے کہ وہ مفید ثابت ہو گا اور اس معاملے میں بھی بہت خوش ہوں

- لیکن (معذرت کے ساتھ) افسوس کی بات یہ ہے کہ جس خوشی اور جیت کا اظہار اور اس کا مظاہرہ جس طریقے سے ہمارے مسلمان بھائی کر رہے ہیں وہ بہت ہی زیادہ شرمناک اور جاہلانہ محسوس ہوتا ہے

- جس قسم کی خوشی کا مظاہرہ Bike Rallies ، پروٹیسٹ نعرے ، جھنڈے لے کر گھومنا اور مخالف حضرات کو گالی گلوچ کے ساتھ مخاطب کرنا ، اور مرفہ ناچ گانا ، اور مختلف قسم کی بے حیا
جاہلانہ حرکت دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے

- لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ وَلَا اللَّعَّانِ وَلَا الْفَاحِشِ وَلَا الْبَذِيءِ
- ایسا لگتا ہے کہ خوشی اور جوش میں ہمارے بھائی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے اخلاق اور آداب کو پوری طرح سے بھلا دیا ہے
"The believer does not taunt others, he does not curse others, he does not use profanity, and he does not abuse others."
Source: Sunan al-Tirmidhī 1977

- ہمارے بھائی یہ سمجھ رہے ہیں کہ جوش و خروش کے ساتھ اپنی جیت کا مظاہرہ کرنا مخالف حضرات کو نیچا دکھانا اور نعروں کے ساتھ ناچ گانے کرنے سے وہ عوام کے درمیان میں Hero بن جائیں گے لیکن وہ یہ بھول رہے ہیں کہ وہ اللہ کے سامنے کیا ہونگے

إِنَّ اللَّهَ لَا يَنْظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَأَمْوَالِكُمْ وَلَكِنْ يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ

Verily, Allah does not look at your appearance or wealth, but rather he looks at your hearts and actions.

Source: Ṣaḥīḥ Muslim 2564,

- میں نے کچھ حضرات سے گذارش کی کچھ نوجوانوں کے گروپس میں جاکر اس بات کی وضاحت کی کہ ہم اس ناچ گانوں سے اپنا مظاہرہ نہیں کریں گے ہمارا خوشی کا اظہار اگر اس طرح سے مرفا اور گانوں سے ہوگا تو پھر یہ عوام کے درمیان ہمارے دین اسلام پر اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کا مظاہرہ ہوگا جو کہ حقیقت میں ہے نہیں تو جواب میں ان حضرات نے بالکل ہی مزاحیہ طور پر اس بات کو رد کیا

- ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سماج میں ایسے بہت سارے لیڈرس ہے جو مسجد اور دین کے معاملات میں ایک مذہبی اور دینی چہرے کے ساتھ نظر آتے ہیں
اور وہی افراد دوسری جگہ پر انتہائی زیادہ بے حیا اور شرم ناک اور اس طرح سے جوش و خروش ناچ گانوں کے کاموں میں نظر آتے ہیں ( معذرت کے ساتھ )

- اگر یہی معاملہ رہا اور ہم اگر اس پہ آواز نہ اٹھاییں اور
اس پر توجہ نہ دے
اپنے آپ کی اصلاح نہ کرلے
اور عوام کو حساس نہ بنائے تو پھر یہی طریقہ کار یہی جاہلانا عمل ہمارے ہمارے چھوٹے اور ہمارے Next Generations بھی ایسی حرکت کریں گے

- انتخابات کی کچھ ویڈیوز میں یہ بھی دیکھا گیا کہ بہت افراد جو بالکل مہذب طریقے سے دیکھنے میں جو مولوی لگ رہے ہیں ایسے حضرات بھی اس طرح کے اور ناچ گانوں میں پورا حصہ لے رہے ہیں

- میری یہ گزارش ہے کہ ہمارے امت کے علماء اور دانشور افراد اس بات پر توجہ دیں مساجد میں اس بات کا اعلان کیا کریں
تا کہ پرامن انداز میں پورے اخلاق کے مظاہرے کے ساتھ ہمارا عوام کے درمیان بات پہنچے

جزاک اللہ خیرا کثیرا
 

Mohammed Luqman Ahmed Khan
About the Author: Mohammed Luqman Ahmed Khan Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.