کپتان کی حکومتی پالیسیوں کے اثرات ظاہرہونے میں
وقت لگے،مہنگائی جوسرچڑھ کربول رہی اس کافقط ایک ہی حل ہے کہ عام آدمی کے
وسائل میں اضافہ ممکن ہوجائے،ابھی تک کپتان کی کسی پالیسی کی سمجھ نہیں آئی
البتہ ایک بات سمجھ میں آتی ہے کہ کپتان اپنے وزراء ورفکاء کے ساتھ
گفتگومیں بارباریہ بات دہراتے ہیں کہ غریبوں کے مسائل کے حل کرنے کیلئے کیا
کیاجائے؟ جس کے نتیجے میں فٹ پاتھ پررات بسرکرنے والوں کیلئے
خیموں،بستراورکھانے کافوری انتظام کیاجاچکاہے جبکہ پختہ شیلٹرہاؤس کی
تعمیرکاکام تیزی کے ساتھ جاری ہے،میں یہ بات پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتاہوں
کہ کپتان کوغریبوں کے مسائل پرخصوصی توجہ دینے کیلئے اُن کی اہلیہ محترمہ
بشریٰ بی بی ،بارباریاددلاتی ہیں اورکپتان نے فٹ پاتھ پررات بسرکرنے والوں
یعنی خاک نشینوں کوچھت ،بستراورکھانے کی سہولت دینے کافیصلہ بھی محترمہ
بشریٰ بی بی کے کہنے پر ہی کیاہوگا،غریبوں کے مسائل حل کرنے کی کسی بھی
کوشش پرشک یاتنقید کرناکسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں تاہم
اتناغورضرورکرلیناچاہئے کہ ہمارے ہاں ہرچیزکادرست استعمال کم جبکہ غلط
استعمال زیادہ کیاجاتاہے۔اس بات کافیصلہ کون کرے گاکہ کون حق دارہے؟یہاں
غربت سے بھی زیادہ حرس پائی جاتی ہے ،لوگ بستراورکھانے کی سہولت سے فائدہ
اُٹھانے کیلئے اپنے گھرچھوڑکران مہمان خانوں کارخ کرلیں گے،کرپٹ لوگ خیراتی
ہسپتانوں سے دوائیاں تک چوری کرلیتے ہیں یہ توپھربستراورکھانے کی بات
ہے،ہسپتالوں سے یاد آیاکپتان ن لیگ کے دورمیں روزیہ بات کہاکرتے تھے کہ
ہسپتالوں کے اندرگنجائش نہیں ایک ایک بیڈ پرچار چارمریض لیٹے ہیں نہ
ڈاکٹرہے نہ دوائیاں اورشہبازشریف میٹروبس،اورنج لائن منصوبے بنارہاہے۔مجھے
ن لیگ یاپی ٹی آئی کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں جوبات سچ ہے وہ سچ ہے،کپتان
شائداس حقیقت سے واقف نہیں کہ میٹروبس کے اندرروزانہ ہزاروں ایسے غریب
مزدورایک سے دوسری جگہ سفرکرتے ہیں جوشائد میٹروبس کی غیرموجودگی کی صورت
میں آج بے روزگارہوتے وہ اس لئے کہ بہت سارے مزدوردن بھرمیں تین سے
چارسوکماتے ہیں جن میں سے چالیس روپے میٹروبس کے سفرپرخرچ ہوتے ہیں جبکہ
دیگرٹرانسپورٹ میں سفرکرنے کی صورت میں یہی سفردوسوروپے کے قریب
پڑتاہے۔کہنے کامطلب یہ ہے کہ عام عوام کی سہولت کیلئے بنایاجانے
والاہرمنصوبہ خوب غوروخوص کرنے کے بعد ہی شروع کیاجاناچاہئے۔فٹ پاتھ پررات
بسرکرنے والوں کیلئے شیلٹرہاوسز کاقیام بھی خالصتاغریبوں کیلئے ہی ہے اس
لئے فقط اتناہی کہناچاہتاہوں کہ لاہورجیسے بڑے شہروں میں فٹ پاتھ پررات
بسرکرنے والے سب مزدورنہیں بلکہ اکثرگھروں سے بھاگے ایسے افرادہیں جومنشیات
اوردیگرجرائم کے عادی ہیں لہٰذاایسے افرادکیلئے منشیات کی لعنت ترک کروانے
کابھی کچھ اہتمام کیاجائے۔اب کپتان کیلئے ایک پُرخلوص مشورہ ہے کہ کپتان
اورپیاری بھابھی جان سچ میں غریبوں کیلئے کچھ کرناچاہتے ہیں
توپھروزیروں،سفیروں یاسیکرٹریوں سے رپورٹس مانگنے یاپروگرامزترتیب دینے
کاکہنے کی بجائے خودنکلیں یہ کام انتہائی آسان ہے آپ ایک ہفتے میں صرف ایک
دن بغیراطلاع دیئے غریبوں کے گھروں میں گھس جائیں،اُن کے گھروں کے حالات
اپنی آنکھوں سے دیکھیں،اُن کے وسائل اورمسائل خاص طورپرروزگارکے متعلق
آگاہی حاصل کریں اوراُس روزتین وقت کاکھانابھی غریبوں کے گھرسے اُن کے ساتھ
کھائیں توآپ کوباخوبی اندازہ ہوجائے گاکہ غریبوں کومہمان خانوں کی زیادہ
ضرورت ہے یا باعزت روزگارکی زیادہ ضرورت ہے۔بڑی بڑی گاڑیوں میں سفرکرنے
والے،محلات میں پُرعیش زندگی بسرکرنے والے وزیر،سفیریاسیکرٹری کیاجانے کسی
غریب کی زندگی کیسے بسرہوتی ہے،پیارے کپتان جتنے پیسے آپ ایک عمرے پرخرچ
کردیتے ہیں اتنے پیسے سوغریبوں کی پوری زندگی کابجٹ سے بھی زیادہ ہے
توپھرآپ اپنے آفس میں بیٹھ کرغریبوں کیلئے کیاکرسکتے ہیں،وزیراعظم ہاؤس میں
بیٹھ کرآپ اندازہ بھی نہ کرپائیں گے اورپانچ سال گزرجائیں گے۔پیارے کپتان
میرامقصد تنقیدیامخالفت نہیں بلکہ آپ کے ارادے اورنیت دیکھ کرآپ کوخراج
تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی توجہ اصل حقائق کی طرف دلاناہے تاکہ آپ
غریبوں کیلئے عارضی منصوبوں کی بجائے باعزت روزگارکے زرائع پیداکرنے کی
کوشش کریں۔پیارے کپتان پاکستان کے عام عوام بے یقینی کے عالم میں شدید کرب
میں مبتلاہیں ۔پیارے کپتان آپ کے کندھوں پر22کروڑعوام کی ذمہ داری ہے
اوریقینایہ بہت بڑی ذمہ داری ہے،یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ عوام
نے کسی ایم این اے یا ایم پی اے کونہیں عمران خان کوووٹ دیاہے اورکل عوام
کی عدالت میں جواب دہ بھی عمران خان ہی ہونگے۔پیارے کپتان ایک انتہائی
مسئلہ آپ کی توجہ چاہتاہے جس طرح کراچی اورلاہورکی اہم مارکیٹوں میں
ناجائزتجاوزات اورقبضہ مافیا کیخلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے اسی طرح
پاکستان بھرمیں قبرستانوں کی زمین پرقبضہ کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی
عمل میں لاکرقبرستانوں کی زمین واگزارکروائی جائے تاکہ سکڑتے قبرستانوں
کوکم ازکم بنیادی زمین میسرآجائے - |