تحریر: عبدالرب
اگر آپ کانفیڈنس کے ساتھ اسٹیج پر مسخرے پن کے سہارے چند کہانیاں، لطیفے،
اور کچھ انگریزی اقوال سنا کر معاشرے کی بیماریوں اور محرومیوں کو موضوع
بنا سکتے ھیں تو امید ھے آپ بہترین موٹیویشنل اسپیکر بن سکتے ھیں۔۔۔
موٹیویشنل اسپیکرز کو سنتے رھنا دھیرے دھیرے سرایت کرنے والا ایک نشہ ھے۔۔۔
اور بہت سی زندگیوں کو برباد کرنے والے بھی یہ موٹیویشنل ڈائیلاگز ھی ھیں۔۔۔
جیسے ھر دوا ھر مرض میں دینا بے وقوفی ھے ویسے ھی ھر موٹیویشنل قول ھر شخص
کو سنا دینا خطرے سے خالی نہیں۔۔۔ مثلا بہت سے لوگ بہت کچھ کر سکنے کے
باوجود اس لئے کچھ نہیں کر پاتے کہ انکے فیورٹ موٹیویشنل اسپیکرز کے مطابق
پیشن اور پروفیشن ایک ھونا چاھئے۔۔۔
بہت سارے موٹیویشنل اسپیکرز اپنی من موھنی حرکات اور اقوال کے زور پر آپ کے
بنیادی عقائد اور مسلمہ افکار پر حملہ آور ھیں اور آپ کو احساس ھی نہیں
ھوتا۔۔۔
اپنے سننے والوں میں صوفیت، اباحیت، الحاد، مادیت، جدیدیت، اور مغرب پسندی
سمیت احساس محرومی و کمتری کے جراثیم انڈیل دینا نام نہاد موٹیویشنل
اسپیکرز کے کمالات کی بائی پراڈکٹ ھے۔۔۔
ایک مسلمان کے لئے کامل اور بہترین موٹیویشنل سپیکرز، ٹرینر، اور رول ماڈل
محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی نہیں ھو سکتا۔۔۔ |