انتہاء پسندی بمقابلہ متوازن سوچ

مجموعی طور پہ ہم پاکستانی ایک گرم مزاج اور انتہاء پسند قوم ہیں ، ہم بڑی جلدی جلدی ادھر تم ادھر ہم ، جینے یا مرنے کا فیصلہ کرلیتے ہیں ۔ ہماری غیر متوازن طبیعت کا بڑا ذمہ دار ہمارا تعلیمی نظام ، آزاد میڈیاء، اورطبقاتی ناانصافی پہ مبنی نظام ہے ۔ اس کے علاوہ ہماری طبیعتوں میں تجسس اور ہیجان بہت پایا جاتاہے ، ہمارے ہاں ہر گلی محلے اور دفترمیں ایسے داناوں کی بھرمار ہےجو ہر مسلے میں اپنی ماہرانہ رائے پیش کرنے میں ذرا تامل نہیں کرتے۔

یہی وجہ ہے کہ ایک طرف وردی مخالفین ہیں ، جو تنقید کرنے کا جواز کیسے بھی ہو پیدا کرہی لیتے ہیں ، یہ دانستہ یا نادانستہ بین الاقوامی ایجنڈوں پہ عمل پیرا ہیں ان کا پروپیگنڈا بڑا زہریلا اور خطرناک ہے ۔انہیں وردی والوں کا اچھے سے اچھا کام بھی گوارہ نہیں ،وردی کی نفرت اور تعصب سے ان کے دل جلے ہوئے ہیں ۔ یہ پروپیگنڈے کے ماہر فوج پہ ستر فیصد بجٹ کھانے کا الزام لگاتے ہیں اور اگر فوج اپنے بہترین نظم وضبط کی بدولت کچھ کاروباروں میں سرمایہ کاری کرکے اپنے اخراجات پورے کرتی ہے تو انہیں یہ بھی اچھا نہیں لگتا ، لیکن یہ لوگ دراصل فوج کا حال بھی دوسرے سرکاری اداروں جیسا دیکھنا چاہتے ہیں جو ان شاءاللہ اب ممکن ہوتا دکھائی نہیں دیتا ۔

دوسری طرف صرف خود کو محب وطن سمجھنے والا وہ طبقہ ہے جو یحی یا مشرف جیسے لوگوں پہ تنقید کرنا بھی ملک پاکستان سے غداری سمجھتا ہے ، ان کے نزدیک ہر جوان اور افسر مکے مدینہ سے آیا ہے جس سے کوئی خطا کبھی سرزد ہوہی نہیں سکتی۔ یہ بڑے فخر سے خود کو چمچہ، بوٹ پالشیاء اورچاٹنے والا کہلاتے ہیں ۔ یہ اس قدر خوش فہم ہیں کہ لال مسجد جیسے آپریشنز میں بھی جرنیلوں کی تحسین کرنے کی گنجائش نکال ہی لیتے ہیں ۔ ان کے نزدیک کسی افسر یا جوان کی تنقیص کرنا ہرگز قابل برداشت نہیں ۔ ان میں سے اکثر سیدھے سادھے مخلص سے لوگ ہیں جنہیں کچھ باقاعدہ تربیت یافتہ افراد بڑے غیر محسوس طریقے سے کنٹرول کرتے ہیں ۔ یہ ملک و قوم کے لئے بہرحال ضرر رساں نہیں ہیں اگر یہ ہر شخص کو غدار سمجھنا چھوڑ دیں ۔

تیسرا وہ مظلوم طبقہ ہے جو بڑا محتاط اور باشعور ہوچکا ہے ، انہیں اپنے ملک و قوم سے بھی محبت ہے اور ادارے بھی عزیز ہیں ۔ لیکن یہ کسی کی اندھی محبت میں یحی اور مشرف کو میجر عزیز بھٹی شہید اور شبیر شریف شہید کا مقام دینے کے لئے تیار نہیں ۔

یہ سوچتے ہیں کہ کلبھوشن اور مشرف دونوں نے پاکستانیوں کو مارا اور بیچا تو پھر ایک دہشتگرد اور دوسرا محب وطن کیوں ؟ ۔ انہیں پتہ ہے پاک فوج ملک و قوم کے تحفظ کی واحد ضمانت ہے ، یہ اس کے ہر جوان کی قربانیوں سے آگاہ ہیں، شہداء ان کے ہیرو اور آئیڈیل ہیں ۔

افسوس کہ پہلے دونوں گروہ ان کا نقطہ نظر تسلیم کرنے کو تیار نہیں ، حالانکہ متوازن سوچ اور کھرا احتساب ( خواہ کسی کا بھی ہو)ہی ہماری فلاح کاباعث بن سکتاہے انتہاء پسندی کبھی توازن سے جیت نہیں سکتی۔
 

Shahid Mushtaq
About the Author: Shahid Mushtaq Read More Articles by Shahid Mushtaq: 114 Articles with 87242 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.