بھارت کے ایک اعلیٰ ترین عہدے
دار نے بتایا ہے کہ بھارت اِسی سال کشمیر کے متنازع علاقے سے 10نیم فوجی
بٹالین واپس بلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اتوار کے روز ‘پریس ٹرسٹ آف انڈیا’ خبر رساں ادارے کے ساتھ ایک انٹرویو میں
سکریٹری داخلہ گوپال پلئی نے کہا کہ بھارت اِن بٹالینز کو آسانی سے واپس
بلا سکتا ہے، جِس اقدام سے وہاں کی صورتِ حال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
دس بٹالین سے مراد10000پیرا ملٹری فوجی ہیں۔
اِس مسلمان اکثریتی علاقے میں حکومتِ بھارت نے اپنے فوجیوں کی تعداد کم
کرنے کا وعدہ پچھلے سال اُس وقت کیا تھا جب بھارت مخالف احتجاجی مظاہروں کے
دوران ہلاکت خیز جھڑپیں واقع ہوئی تھیں۔
کشمیر میں انتہائی درجے کے بھارت مخالف جذبات پائے جاتے ہیں، جو کہ ایک
ہمالیائی خطہ ہے جہاں بھارت اور پاکستان الگ ہوتے ہیں۔
دو عشرے قبل علیحدگی کی تحریک شروع ہونے کے بعد بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر
میں فوجیوں کی ایک بڑی تعداد تعینات رہتی ہے۔ |