بھارتی مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ میں جموں و کشمیر
شاہرہ پر جاتے ہوئے فوجی کانوائے پر خود کش کار بم حملہ ہوا ۔ اس حملہ میں
۴۰ ؍بھارتی فوجی ہلاک ہوئے اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔دھماکہ اتنا زرو دار تھا
کہ اس کی آواز دس میل تک سنی گئی۔ کشمیر میں ۱۹۸۹ء سے جاری تحریک آزادی کے
وقت سے پہلی بار ایسا خود کش حملہ کیا گیا جس کو جیس محمد نے قبول
کیا۔بھارتی فوج نے علاقہ میں کرفیو لگا کر علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کر
دیا ہے۔ دوسری طرف بھارتی قابینہ کہ دفاعی کمیٹی کی میٹنگ کے بعدبھارتی
دہشت گرد وزیر اعظم نریندر مودی نے بغیر تحقیق کے حسب ِعادت پاکستان پر
الزام لگا دیا۔ مودی نے پڑوسی ملک کہہ کر پاکستان پر دہشت گردی کا
بھونڈاالزام لگا دیا۔مودی نے کہاتین دھائیاں قبل بھارت نے پاکستان کو دہشت
گردملک قرار دینے کی بات کی تھی اب اس بات کو مکمل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
پاکستان یہ حملہ کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ اب اسے بڑے رد عمل کا خمیازہ
بھگتنا پڑے گا۔ اس حملے سے بھارتیوں کا خون کھول رہا ہے۔ اس وقت کچھ کر
گرزنے کی سوچ بڑھ رہی ہے۔ دہشت گردوں اور ان کے مدد کرنے والوں کو بہت بڑے
رد عمل کا انتظار کرنا چاہیے۔ ان کو بہت بڑی قیمت ادا کرنے پڑھے گی ۔ حملے
کے پیچھے طا قتیں کو ان کے کئے کی سزا ضرور ملے گی۔پاکستان دہشت گردی کر کے
بھارت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ اس کے منصوبے کبھی بھی پورے نہیں
ہوں نگے۔ ایک سو تیس کروڑ بھارتی پاکستان کو منہ توڑ جواب دیں گے۔ پاکستان
جس راستے پر چلا ہے وہ تباہی کا راستہ ہے۔ ہم امن کے راستے پر چل رہے ہیں
یہ ترقی کا راستہ ہے۔ مودی نے کہا کہ کئی بڑے ملکوں نے اس کی دہشت گردی کی
مزاہمت کی ہے۔ میں اور بھارتی عوام ان شکریہ ادا کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے
خلاف سب ملکوں کو ایک ہو کر لڑنا ہو گا۔ دہشت گردوں کو سبق سکھانا ہو گا۔
اگر سب ایک ساتھ ہو نگے تو دہشت گرردوں کے عزاہم پورے نہیں ہوسکیں گے۔ ہم
اپنے شہیدوں کی قربانی کابدلہ لیں گے۔ بھارتی فوج کو بدلہ لینے کی کھلی
اجازت دے دی گئی ہے۔ مودی نے مقبوضہ کشمیر کی حریت کانفرنس کے لوگوں کو بھی
دھمکی دی ہے کہ وہ دہشت گردوں کے حمائتی ہیں۔ قابض بھارتی فوج پر پتھراؤ
کرنے والے کو سزا بھی دے گی۔ اس موقعہ پرمودی نے بندے ماترم کا نعرہ بھی
لگوایا۔
مودی کی پریس کانفرنس کے بعد بھارتی میڈیا نے اس کی دھمکی کی قوالی کرنی
شروع کر دی ہے۔ پہلے سے جاری جنگی ماحول کو مذید تیز کر دیا۔ میڈیا پر
تبصرہ نگار کہتے ہیں کہ پاکستان ایٹمی طاقت کے کارڈ کو استعمال کر رہا
ہے۔بھارت کو اس کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ بھارت آگے بڑھ کر پاکستان کوسبق
سکھائے۔بھارت نے توپہلے سے ہی کنٹرول لائن کو گرمایا ہوا ہے مگر اس کا
میڈیا کہہ رہا ہے کہ بھارت کواِسے مذید گرما دینا چاہیے۔ا مریکا سے ملے
ہوئے ڈرون سے پاکستان پرحملے کرنے چاہیے۔ اس وقت پاکستان کی معیشت کمزور ہے۔
اس سے فاہدہ اُٹھانا چاہیے۔ پاکستان کا پانی بھی بند کر دینا چاہیے۔بھارتی
میڈیا کے مطابق جیش محمد نے افضل گرو کی برسی پر کاروائی کرنے کی دھمکی دی
ہوئی تھی۔ بھارتی ایجنسیاں اس بات کی تحقیق کر رہی ہیں کہ کار میں بارود
کیسے رکھا گیا۔ بھارتی وزیر داخلہ جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔ بھارت میڈیا
کا کہنا ہے کہ پاکستان نے تیس سال سے پراکسی جنگ شروع کی ہوئی ہے۔ کرفیو
لگا کر کشمیر کے سارے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیاہے۔بھارت نے
۱۹۹۶ سے اپنی طرف سے پاکستان کو موسٹ فیورسٹ نیشن کا درجہ دیا ہوا ہے۔
بھارت کی تجارت کا ۵۔۳ فی صد حصہ پاکستان کے ساتھ ہے جس سے پاکستان کا
فاہدہ ہوتا ہے۔ اسے ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بھارتی اپوزیش نے بھی فوج
اور مودی سرکار کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ کانگریس پارٹی نے پریس
کانفرنس کر کے راہول گاندھی اور کانگریس پارٹی کے سپوک پرسن نے اس بات کا
اعلان کیا ہے۔
صاحبو!ساری دنیا جانتی ہے کہ بھارت میں دو د رجن علیحدگی کی مسلح تحریکیں
چل رہی ہیں۔ بھارت ان کو فوج کے ذریعے بے دردی سے کچلنے کی حماقت کر رہا
ہے۔ خالصتان تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے پہلے امرت سر میں سکھوں کے مقدس
مقام گولڈن ٹمپل پر فوج کشی کی۔ اس کے رد عمل میں بھارت کی وزیر اعظم اندرا
گاندھی کو اس کے محافظ سکھوں نے موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ تامل ناڈو کے حریت
پسندوں نے اندرا گاندھی کے بیٹے راجیو کو خود کش حملہ میں ہلاک کیا۔تحریک
آزادی کشمیر کو دبانے کے لیے آٹھ لاکھ بھارتی فوج لگائی ہوئی ہے۔ ۱۹۴۷ء سے
لے کر آج تک ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے۔ کشمیریوں کی نسل کشی پر
اُتر آیا ہے۔ جس اقلیتوں پر ظلم ڈھائے جائیں گے تو کیا یہ لوگ بھارت کی فوج
اور حکمرانوں کو پھولوں کے گل دستے پیش کریں گے۔ بھارت کو سکھوں کے واقع سے
سبق سیکھ کر ان کے جائز حق کو مان لینا چاہیے تھا۔ لوگ جب تنگ آتے ہیں تو
ایسا ہی ہوتا ہے۔ آپ ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کریں۔ بین الالقوامی طور پر
مانے جانے والی اور قوموں کو اقوام متحدہ کی طرف آزادی کی تحریک کو کو دہشت
گردی قرار دے کر کشمیریوں کو اجتماہی قبروں میں دفنا دیں۔ ان کو اگر وادی
قرار دے کر ان کی نسل کشی کریں۔آپ کی قابض فوج دس ہزار سے زاہد کشمیریوں کی
عزت مآب خواتیں کی اجتمائی آبروزیزی کرے۔ آپ کشمیر کی بچیوں کی چھوٹیاں
کاٹیں۔ آپ کشمیریوں کے باغات اور زری زمینوں پر گن پاؤڈر چھڑک کر کاکستر کر
دیں۔ ان کے برزگوں کے مزاروں کومسمار کر دیں۔ان کے گھروں کو بارود سے اُڑا
دیں۔ اپنے پیاروں کے جنازوں میں شرکت کرنے اورپر امن احتجاج کا حق ادا کرنے
پر گولیوں کی بوچھاڑ کریں۔ روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں کو سرچ آپریشن کے
عذاب میں مبتلا کریں۔ ان کے ہیروں کو پہلے پھانسی پر چھڑائیں ۔ پھر تہاڑ
جیل میں دفنا دیں۔ اُن کی میتیں مانگنے پر ان پر گولیاں چلائی۔ تو پھر کیا
ان مظلوموں سے آ پ یہ توقع کریں کہ وہ آپ کی سفاک اور ظالم فوج پر خود کش
حملے نہ کریں گے۔جناب ایک عرصہ سے لوگ سوچ رہے تھے کہ جب سب راستے بند ہو
جائیں گے توکشمیری تنگ ہو کر خود کش حملے شروع کر سکتے ہیں جس کی یہ ابتداء
ہے۔ دیکھے آگے آگے ہوتاہے کیا؟ آپ کو پاکستان میں آپ کی جاری کی ہوئی
اعلانیہ دہشت گردی کو یاد رکھنا چاہیے۔جس کا ثبوت آپ کا پھانسی کی سزا پانے
والا حاضر سروس نیوی کا کمانڈر گلبھوشن یادیو کا مقدمہ بین الاقوامی عدالت
انصاف میں بھگت رہا ہے۔دہشت گرد مودی صاحب! آپ کو چاہیے کہ گیڈر بھپکیوں
دینے سے پہلے اپنی دہشت گردی کو ختم کرو۔ آزادی مانگنے والی قوموں کی نسل
کشی کرنے کے بجائے ان کے حق کو تسلیم کرو۔ تمھارے وزیر اعظم جواہر لال نہرو
صاحب نے کشمیریوں سے دنیا کے سامنے وعدہ کیا تھا کہ ان کو حق خودارادیت دے
گا۔اپنے وعدے کا پاس رکھو اورکشمیریوں کی نسل کشی کرنے کی بجائے ان کو ان
کا جائز حق دو ورنہ مکافات عمل کے لیے تیار رہو۔ |