روٹی

دسمبر کی یخ بستہ صبح میں سڑک کے کنارے کالج وین کا انتظار کرتے ہوے میری نظر اک بھکاری بچے پر پڑی 'اس کی عمر لگ بھگ سات سال ہو گی میلے کچیلے کپڑے پہنے سویٹر اور جوتوں سے بےنیاز بھیک مانگنے میں مصروف تھا .جونہی وہ میرے نزدیک آیا میں نے بیگ سے پانچ روپے کا سکہ نکال کر اسے دیا اور کہا 'تمہیں ٹھنڈ نہیں لگتی 'نا سویٹر پہنا ہے نا جوتے 'تمہیں زندہ نہیں رہنا کیا ؟اسنے ایک طائرانہ سی نظر مجھ پر ڈالی اور کسی فلسفی کی طرح بولا 'زندہ رہنے کے لیے "روٹی " کی ضرورت ہوتی ہے جوتی کی نہیں .اور میں یہ سوچتی رہ گئی کہ زندگی کیا ہے -

Tahira Afzaal
About the Author: Tahira Afzaal Read More Articles by Tahira Afzaal: 15 Articles with 14533 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.