کتب بینی کی اہمیت اور صدائے حق

عربی زبان کے نامور شاعر متنبی نے کیا خوب کہا ہے کہ’’ زمانہ میں بہترین ہم نشین اور دوست کتاب ہے‘‘۔ اور یہ واقعی ایک حقیقت ہے کہ اچھی کتاب اپنے قاری کے لیے ایسے دوست کی حیثیت رکھتی ہے جو اْس کو کبھی تنہائی کا احساس ہونے دیتی ہے اور نہ اکتاہٹ کو اْس کے قریب پھٹکنے دیتی ہے۔ کتاب ایک ایسے ساتھی کی طرح ہے جو اپنے قاری کو دوردراز کے علاقوں کی سیر کرادیتی ہے اور بہت سے نامور شخصیات کے بارے میں جاننے کا موقع فراہم کرتی ہے۔اگرکسی انسان میں صحیح معنوں میں کتابوں سے وابستگی اور مطالعہ کا شوق پیدا ہوجائے توکتاب ہی اس کے دن رات کا اوڑھنا بچھونا بن جاتی ہیں۔ وہ اگر بیمار بھی ہوتا ہے تو کتاب ہی اْس کا علاج ہوتی ہے، غم و پریشانی کی حالت میں کتاب ہی اس کی غم خواری کا سامان فراہم کرتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کتابوں کے شوقین ہمیشہ اچھی کتب کی تلاش میں رہتے ہیں، انہیں ہمیشہ ہر جگہ اچھی اور دلچسپ کتب پڑھنے کا شوق ہوتا ہے، لیکن بدقسمتی سے کتابوں کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے سے کتابیں خریدنے کے رجحان میں کمی آتی جا رہی ہے اور ماضی کے مقابلے میں اب کتب فروشوں نے دکانوں پر کتب بینوں کی تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایک طرف سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی وجہ سے کتاب پڑھنے کا رجحان کم ہوتا جارہا ہیاور دوسری طرف کتابوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے کتابیں مطالعہ کے شوقین حضرات کی پہنچ سے دورہوتی جارہی ہیں۔

قارئین میں اپنا فارغ وقت کتابوں کو پڑھنے پر خرچ کرتی ہوں۔جیسے ہی ایک کتاب مکمل ہوتی ہیتو میں دوسری شروع کرلیتی ہوں۔ابھی ابویحییٰ کی کتاب ’’جب زندگی شروع ہوگی‘‘ختم کی ہے تواب میں ایم ایم علی کی کتاب ’’صدائے حق‘‘ کا مطالعہ کررہی ہوں۔ایم ایم علی سے میری شناسائی نوجوان لکھاری اور کہانی نویس حافظ محمد زاہد کے توسط سے چند سال پہلے کی ہے اور اسی توسط سے مجھے ان کی تحریریں پڑھنے اور ان کی سرگرمیاں جاننے کا موقع میسر آتا رہا ہے۔یہ کہنا عین حقیقت ہے کہ یہ اپنے موضوع اور اپنی تحریر کے ساتھ پورا پورا انصاف کرتے ہیں اور دلائل کے ساتھ حقیقت پیش کرتے ہیں۔سماجی اور سیاسی مضوعات پر ان کی بے شمار تحریریں پاکستان کے مختلف اخبارات میں’’صدائے حق‘‘کے نام سے شائع ہو چکی ہیں۔ایم ایم علی نے اپنی ان تحریروں کو’’صدائے حق‘‘ کے نام سے کتابی شکل میں شائع کیا ہے اور یہ کتاب یقینا ادب کی دنیا میں بہت ہی خوش آئند اضافہ ہے۔ یہ کتاب مصنف کی طرف سے اپنے پڑھنے والوں کے لئے ایک خوبصورت تحفہ ہو گا جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور اس کتاب کے ذریعے سے موصوف لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ بستے رہیں گے۔صدائے حق جیسی کتابیں اپنے پڑھنے والوں کے دلوں میں دیرپا اثر چھوڑتی ہیں اور خاص کر یہ کتاب نئے لکھنے والوں کے لیے اور کالم نگاری کا شوق رکھنے والوں کے لیے ایک خوبصورت اور قابل قدر اضافہ ہے۔

آخر میں یہ کہنا چاہوں گی کہ آج بھی بیشتر خواتین و حضرات کے نزدیک کتابوں پر رقم خرچنے سے کہیں بہتر کپڑوں، جیولری اور زندگی کی دیگر آسائشوں پر پیسہ خرچ کرنا اہم ہے، لیکن یہ تمام چیزیں عارضی اور ضرورت کے تحت استعمال کی جانے والی اشیاء ہیں۔ کتاب سے بڑھ کر دنیا میں کوئی ایسی شے نہیں جو ہمیشہ آپ کی دوست رہے۔ کتاب سے دوستی انسان کو شعور کی نئی منزلوں سے روشناس کراتی ہے۔ سو اگر زندگی میں آگے بڑھنا ہے تو خود بھی کتاب سے دوستی پکی کریں اور اپنے بچوں کو بھی اس بہترین دوست سے روشناس کروایئے۔ اس لیے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور کتابیں قومی ترقی کی ضامن۔

Samreen Zahid
About the Author: Samreen Zahid Read More Articles by Samreen Zahid: 10 Articles with 8364 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.