’’امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے‘‘ہم نے ایک
بار پھر ثابت کر دیا ہم کمزور نہیں اور امن کے خواہشمند بھی ہیں،ہم غافل
بھی نہیں اور ظالم بھی نہیں، ہم اپنی سرحدوں پر بری نظر رکھنے والوں کو منہ
توڑ جواب دینا خوب جانتے ہیں۔بھارت کی جانب سے مسلسل دراندازی کو پاکستان
کے شاہینوں نے عبرتناک سبق سیکھا دیا، اب اگر بھارت میں ذرا بھی فہم ہو تو
صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے سرحدوں پر مزید جارحیت سے باز رہے گا۔پاک فوج
نے جو کہا وہ کر دیکھایابھارتی طیاروں کی دوبارہ پاکستان کی حدود میں داخل
ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اُنہیں مار گرایا گیا، جبکہ پائلٹ کو بھی
گرفتار کر لیا۔اور بھارت کو عبرتناک سبق سیکھانے کے بعد ایک بار پھر یہ
پیغام دے دیا ہے کہ ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں اور امن چاہتے ہیں لیکن
پاکستان کے پاس بھارت کو جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ اُنہوں نے
بتایا کہ کل صبح پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ
کو انگیج کیا، ہماری فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، ہمارے
پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا اور پھر محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک
کی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ اپنے ٹارگٹ لینے سے پہلے فیصلہ کیا کہ کہ کوئی
ملٹری ہدف نہیں لیا جائے گا، دوسرا فیصلہ کیا کہ ٹارگٹ میں کسی انسانی
زندگی کا نقصان نہ ہو، ہمارے اس فیصلے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے پاس جوابی
صلاحیت موجود ہے لیکن کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جو ہمیں غیر ذمہ دار
ثابت کرے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ریاستوں کے پاس صلاحیت ہے لیکن بھارت کو
سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ صرف پالیسیوں کی ناکامی ہے۔ ہم نے پیغام دیا ہے
کہ صلاحیت ہونے کے باوجود ہم امن کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، اگر ہم پر جارحیت
نافذ کی گئی تو ہم جواب دیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان صورتحال
کو بگاڑنا نہیں چاہتا، اگر پاکستان کو مجبور کیا گیا تو پاکستان ہر صورتحال
کے لیے تیار ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اس ہی لیے ہم نے واضح وارننگ کے ساتھ
دن کی روشنی میں کارروائی کی، ہم اس راستے پر نہیں چلنا چاہتے اور چاہتے
ہیں کہ بھارت امن کو موقع دے، بھارت بالغ جمہوریت کی طرح مسائل حل
کرے۔دوسری جانب اپنے مفادات کے تناظر میں بکھری ہوئیں سیاسی جماعتوں کو
بھارت دراندازی کے خلاف اور ملکی دفاع کیلئے ایک بار پھر متحد کر دیا ۔بھارت
کے سرجیکل سٹرائیک کے دعوی کے بعدپارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں اور
رہنماؤں نے بھارت کو بھرپور جواب دینے پر اتفاق کیا تھا جبکہ اراکین سینیٹ
کا بھی کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر میں ناکامیوں کے بعد اپنے توسیع پسندانہ
عزائم اور پاکستان کے خلاف جارحیت کا ثبوت دیا ہے پاکستان امن کا سفیر ہے۔
بھارت پوری دنیا میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ دشمن کو دندان شکن جواب دیا جائے
گا اور گزشتہ روز پاک فوج نے عوام کے دلوں کی ترجمانی کی حق ادا کرتے ہوئے
بھارت کو ناکے چنے چبوا کر قوم کا سر فخر سے بلند کردیا اور ثابت کر دیا کہ
پاکستان ترنوالہ نہیں ہے بلکہ ایٹمی صلاحیت کا حامل ایک ذمہ دار ملک بھی ہے
اور قوم نے ثابت کر دیا کہ وہ دشمن کے ہر گندے عزائم کے خلاف سیسہ پلائی
دیوار بنے کھڑی ہے ۔ پاکستان کے ہندو اور سکھ برادری تو پہلے ہی کہہ چکیں
ہیں کہ مودی نے غلطی کی تو پاکستان کی اقلیتیں جنگ میں ہر اول دستہ کا
کردار ادا کریں گی اور اس ملک کی حفاظت اور دفاع اپنے خون کے آخری قطرے تک
کرینگے۔ بھارت حسب روایت بزدلی کا مظاہرہ کیا اور رات کے اندھیرے میں
جارحیت کا ارتکاب کیا مگر پاکستان نے اندھیروں میں کاروائی کا جواب دن کی
روشنی میں دے کر بھارت کودنیا بھر میں رسوا کر دیا ہے ۔بھارت مسلسل پاکستان
کے خلاف ہراوچھا ہتھکنڈا آزما رہا ہے اور رسوائیوں سے اپنا دامن داغ دار کر
رہا ہے ،پہلے پلوامہ میں بھی بے نقاب ہوچکا اور اب دوسری بار سرجیکل
سٹرائیک جیسے بے بنیاد ڈرامے پر بھی شرمندگی سے پانی پانی ہوا اوراب دوسری
بار سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر کہیں کا نہیں رہا ،تین سو پچاس اموات کا
دعوی کرنے والی بھارتی فوج ایک خون کا قطرہ تک نہ دیکھا سکی ۔دنیا کے
آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے کوئی اینٹ، تباہ حال انفراسٹرکچرکوئی
ملبہ،آخر مودی سرکار کچھ تو سامنے لاتی اور اب ایف سولہ کے گرانے کے دعوی
کو بھی سچا ثابت نہیں کرسکا ،جب کہ پاکستان کے اپنی حدود میں بھارتی طیارہ
بھی تباہ حال دیکھا دیا اور بھارتی پائلٹ کو بھی منظر عام پر لے آیا ۔ مودی
سرکار صرف اپنے الیکشن کے ماحول کا رُخ بدلنے کی ناکام کوشش میں سرگرم عمل
ہے،مگر بھارتی عوام بھی صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور وہ بھی مودی
سرکاری کی قلا بازیوں کو جان چکی ہے اور برملااظہار بھی کر رہی ہے کہ یہ سب
الیکشن کو ہائی جیک کرنے کی کوششوں کے سوا اور کچھ بھی نہیں، فوری کاروائی
نا کرنا پاکستان کا اچھا فیصلہ تھا بصورت دیگر جنگی ماحول میں مودی کے
الیکشن میں کامیابی کے امکانات زیادہ بھی ہوسکتے تھے ۔مگر سلامتی پر
سمجھوتا بھی ناگزیر تھا اس لئے اس بار جارحیت ناقابل برداشت تھی اور محتاط
انداز میں جوابی کاروائی اس بات کی عکاسی ہے کہ ہماری افواج زیادہ پیشہ
ورانہ اور ذمہ دار ہے، وہ جارحیت کا جواب دینا جانتی ہے اور اپنی معصوم
عوام کو تحفظ دینا بھی ۔ جیسا کہ میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا ہم نے خطے
میں امن کے لیے بہت نقصان برداشت کرلیا، اب ہم آپ کو سرپرائز دیں گے، آپ
انتظار کریں، ہم نے جواب دینے کے لیے جگہ اور وقت کا تعین کرلی، پاکستانی
قوم تو پہلے ہی منتظرتھی کہ پاکستان کی جانب سے ’’حیران کر دینے والا‘‘
جواب (سرپرائز) کب ،کہاں اور کیا ہوگا؟ مگر یہ بیان بھارت کی نیندیں حرام
کر دینے کے لئے بھی کافی تھا ’’کب؟ کہاں؟ اور کیا؟‘‘مگر اس بیان کو عملی
شکل دے کر بھارت کی نیندیں حرام تو ہوچکی ہوں گی اور زندگی بھی اپنے اوپر
تنگ محسوس ہورہی ہو گی ۔۔پاکستان کے شاہینوں نے قوم کا سر فخر سے بلند کر
دیا ۔پاک فوج زندہ باد |