پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

 کئی دہائیوں سے بڑھکیں مارنے والے متعصب ،انتہا پسند اور ظالم ہندو ؤں کو کرار اجواب ملنے کے بعد اب کچھ سکون ہوا ہے ورنہ بھارتی میڈیا ہمیشہ گرج چمک کے ساتھ شدید بارش کی پیش گوئی کرتا چلا آرہاتھا حالات کے تناظر میں دیکھا جائے تو محسوس ہوگا کہ پاکستان نے دراندازی کا بھرپور جواب دیتے ہوئے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنیوالے دو بھارتی طیاروں کو مارگرا کر ذنیا کو ایک پیغام دیاہے کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے لیکن اگر ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو پھر ہم دشمن کی ہڈیوں کا سرمہ بنانا جانتے ہیں واقعات تو یہ ہیں کہ پاک فضائیہ نے ا پنی حدود میں رہتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سپلائی ڈپوز کو نشانہ بنایا،بھارتی طیاروں کی جانب سے کنٹرول لا ئن کی خلاف ورزی پر جوا ب دینے کے سوا کوئی اورچارہ نہ تھا کیوننکہ پاکستانجنگ نہیں امن چاہتا ہے۔ ترجمان پاک فوج میجرجنرل آصف غفور نے واضح طورپر برملا کہاہے کہ پاک فضائیہ نے اپنی طرف لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 اہداف کو انگیج کیا کیونکہ بھارت نے کنٹرول لائن پر دراندازی کی،جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی تھی،پھر بھارت کی طرف سے ایک دعویٰ کیا گیا کہ ہم نے سرحد کے پار ایک دہشت گر د تربیتی کیمپ تباہ کردیا ،یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ ہم نے 350 دہشت گردوں کو مارا، پاک فوج کے پاس جواب دینے کے سواکوئی چارہ نہیں تھا،لیکن جواب کیسے دیا جاتا؟ کیا اسی طریقے سے جیسے بھارت نے دیا یا وہ طریقہ جو ایک ذمہ دار ملک کا ہوتا ہے ، ہم ذمہ دار ریاست ہیں اور امن چاہتے ہیں، ہم نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور اپنے ٹارگٹ کو پورا کیا جس کا مقصد یہ تھا کہ ہم سب کچھ کرسکتے ہیں لیکن خطے کے امن کی وجہ سے نہیں کرنا چاہتے ،جب رب کی ذات آپ کو جرأت اور صلاحیت دیتی ہے اس میں شکر کا عنصر آتا ہے ،ہمارے پاس صلاحیت بھی ہے ،طاقت بھی،عزم بھی، عوام کا ساتھ بھی ،ہر قسم کی چیز موجود ہے ،ہم ذمہ دار اور پرامن ملک ہیں، اگر انڈیا نے جارحیت کی تو ہماری فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے ، اپنے ٹارگٹ لینے سے پہلے فیصلہ کیا کہ کوئی ملٹری ہدف نہیں لیا جائے گا، دوسرا فیصلہ کیا کہ ٹارگٹ میں کسی انسانی زندگی کا نقصان نہ ہو، ہمارے اس فیصلے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جو ہمیں غیر ذمہ دار ثابت کرے ،بھمبر گلی ،کے جی ٹواور ان کے علاقے ناریان میں واقع سپلائی ڈپوز کوہمارے پائلٹس نے لاک کیا اور پھر محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر سٹرائیک کی،جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لئے تواس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے ہماری طرف آئے ، ہماری فضائیہ تیار تھی جس کے نتیجے میں دونوں بھارتی جہاز گرادئیے جس میں سے ایک جہاز آزاد کشمیر کے علاقے سماہنی سیکٹر میں اور دوسرا مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں گرا، اس کے علاوہ بھی ایک جہاز گرنے کی اطلاع ہے لیکن اس کے ساتھ ہماری مڈبھیڑنہیں ہوئی ،یہ صحیح معنوں میں ہمارا جواب نہیں تھا،ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے پاس صلاحیت بھی ہے ،تیاری بھی ہے ،وزیر اعظم عمران نے بھی امن کا پیغام دیا،ہم نے بھی امن کا پیغام دیا،ہم خطے کوجنگ کی طرف نہیں لے جانا چاہتے ،بھارتی پائلٹ کے ساتھ مہذب ملک کی طرح سلوک کیا، پائلٹ سے کچھ دستاویزات بھی ملی ہیں۔ فوجی ترجمان نے پاکستان کے ایف 16 طیارے کو گرانے کے بھارتی دعوے کو بھی مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے اس کارروائی میں ایف 16 استعمال ہی نہیں کیا، اس لیے پاکستان کا کوئی جہاز نہیں گرا، دونوں ریاستوں کے پاس صلاحیت ہے لیکن بھارت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ صرف پالیسیوں کی ناکامی ہے ، ہم اب بھی بڑھاوا نہیں دینا چاہتے ، ہم امن کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں کہ اپنے لوگوں کو تعلیم، صحت اور روزگار دینے کی ضرورت ہے تو پھر بات چیت کریں کیونکہ جنگ مسائل کا حل نہیں، دنیا میں کوئی مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوا، بھارت کو چاہئے ہماری پیش کش پر ٹھنڈے دماغ سے غور کرے اور دیکھے ہم کہاں جانا چاہتے ہیں۔جس طرح ہم نے مختلف جواب دیا اسی طرح، اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس وقت کی رپورٹنگ مختلف ہوگی، ہمیں ریاستِ پاکستان، حکومتِ پاکستان اور ایک باصلاحیت افواج کے طور پر امن کا پیغام دینا ہے ، اگر ہم پر جارحیت نافذ کی گئی تو ہم جواب دیں گے ، عالمی برادری کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئے ، عالمی برادری دیکھے پاک بھارت ماحول کس طرح امن اور ترقی کیلئے خطرہ ہے۔پاکستان نے توغیر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا عام لوگوں کو نقصان سے بچایاگیا پاکستانی جنگی طیاروں کی کارروائی انڈیا کی جانب سے جاری جنگی جارحیت کا ردعمل نہیں ہے اس اقدام کا واحد مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ پاکستان اپنے دفاع کا حق اور صلاحیت رکھتا ہے۔کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے لیکن اگر ایسا ہوا تو اس کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور اسی سلسلے میں دن کی روشنی میں کارروائی کی گئی تاکہ واضح وارننگ دی جا سکے۔ بھارت بغیر ثبوت دیئے دہشت گردوں کی نام نہاد پشت پناہی کا الزام لگا کر حملہ کر سکتا ہے تو ہم بھی حق محفوظ رکھتے ہیں کہ ان عناصر کو نشانہ بنائیں جنہیں پاکستان میں دہشت گردی کے لئے بھارت کی آشیرباد حاصل ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے بھارت کسی نہ کسی بہانے سے جارحیت کی کارروائیوں کا ارتکاب کرنے کیلئے اسے "نیو نارمل" کی نام نہاد اصطلاح کا نام دینے کی کوشش کر رہا ہے مگرپاکستان راستہ اختیار کرنے کے خواہاں نہیں اور ہماری خواہش ہے کہ بھارت امن کو موقع دے اور ایک پختہ جمہوری قوم کی طرح مسائل کو حل کرے اس طرح فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد پاک فوج نے بھارت کو سرپرائز دیدیا جس کے نتیجہ میں پاکستان نے دو بھارتی لڑاکا طیاروں کو تباہ کر دیا لیکن ا ب بھارت کیلئے ایک اور بڑا سرپرائز یہ ہے کہ بھارتی ہیلی کاپٹر بھی تباہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں 8فوجی افسران ہلاک ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں سوار 8فوجی افسران ہلاک جبکہ دو بھارتی فوجی پاکستان کی حراست میں آگئے ہیں جن کو جنگی قیدی بنا لیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان زیر حراست بھارتی پائلٹس سے مزید تحقیقات کرے گا ایک پائلٹ کو طبی امداد کے لئے سی ایم ایچ منتقل کر دیا جبکہ دوسرا پائلٹ پاک فوج کی حراست میں ہے جس نے ایک ویڈیو بیان بھی میں کہا ہے کہ میں بھارتی فضائیہ میں ایک فلائنگ پائلٹ ہوں۔ میرا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن ہے۔ میرا سروس نمبر 27981 ہے۔ میرا مذہب ہندو ہے میں اس وقت پاکستان آرمی کے پاس ہوں؟ ابھی نندن بھارتی ریٹائرڈ ایئر مارشل کا بیٹا ہے۔بھارتی پائلٹ نے اپنے بیان میں پاک فوج کے رویے کی تعریف کرتے ہوئے کہا میں یہ ریکارڈ پر لانا چاہوں گا اور اگر میں اپنے ملک واپس بھی گیا تو اپنا بیان تبدیل نہیں کرونگا ،یہ سب مہذب ہیں، فوج کے کپتان نے مجھے مشتعل ہجوم سے بچایا بھارتی پائلٹ کی اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر کافی مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ بھارت کا شاید کوئی نفسیاتی مسئلہ ہے وہ مذاکرات کے لئے تیار ہونے کے بعد بھاگ جاتا ہے حالانکہ دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ نہیں ہونی چاہیےی سراسر خود کشی ہوگی، لیکن بھارت نے حملہ کیاتوپھر پاکستان دفاع کا حق رکھتا ہے ۔ عالمی میڈیا چلارہاہے بھارتی وزیر ِ اعظم نریندر مودی نے یہ سارا ناٹک سیاست اور الیکشن کی جیت کیلئے رچایا تاکہ وہ ہندوؤں کی ہمدردیاں حاصل کرسکے اور وہ پھر جیت جائے، خدا کرے بھارت ہوش کے ناخن لے اور اپنی حد میں رہے، عالمی لیڈرز کہہ رہے ہیں تحمل کا مظاہرہ کریں، پاکستان کی ترجیح امن ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بجاطورپر عالمی برادری کو دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن کی بات کرنے والے ممالک خطے میں آ کر دونوں ممالک کا موقف سنیں، اور اپنا کردار ادا کریں۔ شنیدہے جب پاکستان نے دو بھارتی لڑاکاطیارے تباہ کئے نریندر مودی ایک تقریب میں خطاب کر رہے تھے۔اس دوران ایک افسر نے بھارتی وزیراعظم کو چٹ دی تو نریندر مودی چٹ پڑھتے ہی حواس باختہ ہو گئے اور ان کی پیشانی پر پسینہ آگیا تقریب ادھوری چھوڑ کرچلے گئے۔ طیاروں کے گرنے کی خبر ملتے ہی بھارتی سٹاک ایکسچینج کرش ہوگئی انڈیکس میں 450 پوانٹس کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، انڈیکس 35 ہزار 800 پوانٹس سے نیچے گر گیا ہے۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جہاں اس کارروائی کے ذریعے دشمن کے دلوں میں اپنی دھاک بٹھادی وہیں قوم کا سر بھی فخر سے بلند کردیا۔بھارتی طیاروں کو تباہ کرنیوالے شاہینوں میں سے ایک اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی بھی ہیں جو اب قوم کی آنکھ کا تارا اور فخر کا نشان بن گئے ہیں پوری قوم انہیں عقیدت سے سلام پیش کرتی ہے۔ بھارتی طیاروں کی تباہی کی خبر سنتے ہی عوام کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی شہرشہر پاک فوج کے حق اور انڈیا مخالف ریلیاں نکالی گئیں، مودی کے پتلے جلائے گئے۔ ریلیوں میں تاجروں، طالب علموں،شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی اس موقع پر پاک فوج اووزیر ِ اعظم کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔شرکاء کا کہنا تھا کہ انڈیا نے میلی آنکھ سے دیکھ کر اپنا انجام دیکھ لیا،پاک فوج نے پاکستانی عوام کے دل جیت لئے، ماحول نعرہ تکبیر کے نعروں سے گونج اٹھا بلاشبہ قوم کو اپنے جانبازوں پر فخرہے کہ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور 2 بھارتی طیارے مار گرائے ایٹمی طاقت بننے کے بعد تمام پاکستانیوں کے حوصلے بلند ہیں۔ پاکستان کی طرف کوئی بھی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ پوری قوم کی دعائیں اور خون پسینہ افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔ انشاء اﷲ ہم ہر محاذسے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 354264 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.