یوں تو پاکستان اور انڈیا کی دشمنی پاکستان کے مادر وجود
میں آنے کے وقت سے چلی آرہی یے۔اور سرحدوں پر چھوٹی بڑی جھڑپیں معمول کا
حصہ ہیں لیکن 14 فروری جمعرات کے دن پلوامے کے علاقے اونتی پورہ میں ہونے
والے واقعے کی وجہ سے پاک بھارت کشیدگی شدت اختیار کر گئی جس میں سیکیورٹی
فورسز کی بس پرکئے جانے والے خودکش حملے کے نتیجے میں بھارت کو ایک بڑا
نقصان پہنچا جس میں بھارت کے 44 فوجی ہلاک ہوئے جس کا الزام پاکستان پر
عائد کرتے ہوئے بھارتی دفتر خارجہ کی طرف سے پاکستان سے کہا گیا کہ وہ
دہشتگردوں کو سپورٹ کرنا بند کردے۔بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اس حملے
کو جواز بنا کر پاکستان کو دھمکی دی کہ پاکستان کو اس کی بھاری قیمت ادا
کرنی ہو گی۔بھارت کی طرف سے لگائے جانے والے الز امات کے باوجود پاکستان کی
جانب سے اس حملے کی مذمت کی گئی اور تعاؤن کا یقین دلایا گیا۔ یہ ثابت ہونے
کے بعد بھی کہ پاکستان کا اس حملہ میں میں کوئی ہاتھ نہیں تھا بھارت کی طرف
سے پاکستان کو جنگ کی دھمکی دی گئی یہ ایک بہت ہی غلط رویہ ہے جو کہ بھارت
کی طرف سے اختیار کیا گیا۔
پاکستان ہمیشہ بھارت اور دوسرے ممالک کے ساتھ امن کا خواہاں رہا ہے اور
ہمیشہ دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے تاکہ خطے میں تباہی نہ پھیلے۔اور امن قائم
رہے۔حا لانکہ پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہیں ۔ لیکن
جب بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تو پاکستان نے ہی
مفاہمت کی کوشش کی اور صلح کا ہاتھ بڑھایا2008 میں ہونے والے ممبئ حملوں کے
بعد بھی جب پاک بھارت کشیدگی پیدا ہوئی تو پاکستان کی طرف سے دودرجن افراد
کا وفد امن کا پیغام لے کر بھارت پہنچا اور انہوں نے دونوں ملکوں کے آپس کے
اختلا فات کو ختم کرنے کی کوشش کی ۔
لیکن بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے مصالحانہ روئے کو پاکستان کی کمزوری سمجھا
اب بھی بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر جب پاکستان نے
بھارت کے دو جہاز تباہ کئےاور اس جہازکے گرفتار ہونے والے پائلٹ کے ساتھ
پاکستان کی طرف سے اچھا رویہ رکھا گیا اور عمران خان نے اسے رہا کرنے کا
فیصلہ کیا جمعہ کے دن ابھی نندن کو بحفاظت بھارت کے حوالے کر دیا
گیا۔کیونکہ پاکستان بھارت کے شدت پسندانہ رویہ کے باوجود امن چاہتا ہے۔لیکن
پاکستان کے اس اقدام کو بھی بھارت میں قدر کی نگاہ سے دیکھنے کے
بجائےبھارتی میڈیا نے یہ شور مچایا کہ کیونکہ پاکستان ڈر گیا ہےاور اس پر
جنگ کا خوف سوار ہے اور کیونکہ وہ بھارت سے جنگ لڑنے کی صلاحیت اور اہلیت
نہیں رکھتایہی وجہ ہے کہ پاکستان نے ڈر کر ابھی نندن کو بھارت کے حوالے
کیا۔شدت پسند اور جنگ کے جنون میں مبتلا بھارت کے علاوہ پوری دنیا میں
پاکستان کے اس اقدام کو سراہا گیا۔
بھارت کا جنگی جنون اگر اب بھی کم نہیں ہوتا تو پاکستان کی طرف سے بھارت کو
بھرپور جواب دیا جائے گا بھارت دیکھ چکا ہے کہ بھارت کے جہازوں کا پاکستان
نے کیا حشر کیا آگے بھی اگر بھارت نے ایسا کوئی قدم اٹھایا تو بھارت منہ کی
کھائے گا اور بھارت کی یہ خوش فہمی جلد ہی ختم ہو جائےگی کہ وہ پاکستان کو
ہرا سکتا ہے اور اسکا پاکستان کو تباہ کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو
گا۔نہ ہی بھارتی سپاہیوں میں پاکستانی سپاہیوں کی طرح جذبہ ہےاور نہ ہی وہ
شوق شہادت رکھتے ہیں۔
اس پاک بھارت کشیدگی کے وقت پاکستانی قوم نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے
کہ ہم سب ایک ہیں اور کوئی بھی اگر پاکستان کو بری نظر سے دیکھے گا تو پوری
قوم مل کر اس کا مقابلہ کرے گی پورے پاکستان میں بھارت کے خلاف ریلیاں
نکالی جا رہی ہیں اور ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والوں کا یہ عزم ہے کہ وہ اپنی
قوم کے شانہ بشانہ لڑیں گے اور ہر پاکستانی کے دل کی یہی آواز ہے کہ "ہم تو
مر جائیں گے اے ارض و طن لیکن تمکو,ز ندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک"
|