امن کا نوبل انعام اور پاک بھارت مذاکرات

 پاکستانی ہم وطنوں کے لئے یہ خبر یقینا خوشی کا باعث ہوگی کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے اہم کردار ادا کرنے پر بعض امریکی میڈیا نے وزیراعظم عمران خان کا نام نوبل امن انعام کے لئے فہرست میں شامل کرلیا ہے۔کرسچن سائنس مانیٹر کی رپورٹ میں کہا گیاہے امن کیلئے عمران خان کی قیادت بڑا سرپرائز ہے۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا عمران خان کی جانب سے تعلقات کی بہتری کے لئے بھارتی پائلٹ کی رہائی نے ماحول یکسر بدل دیا اور ایک گولی چلائے بغیر پاکستان نے اخلاقی فتح حاصل کرلی خیر سگالی کے اس جذبہ کا دنیا بھر میں خیرمقدم کیا گیا، عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی پھرپیشکش کی اور کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔عمران خان نے واضح کردیا کہ جنگ میں جیت کسی کی نہیں ہوتی، بالخصوص وہ ممالک جو خطرناک ہتھیار رکھتے ہوں، پاکستان اور بھارت کے پاس ایسے ہتھیار موجود ہیں کہ انہیں جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاہیے جبکہ پاکستان نے کالعدم تنظیموں سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے اعتراضات دور کردئیے ہیں اس ضمن میں کہا جا سکتاہے کہ پاکستان کی کچھ خواہشات فطری اور بالکل معصومانہ ہیں پاکستان بھارت کی ایف اے ٹی ایف میں شرکت کا مخالف ہے کیونکہ بھارت نے پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیئے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کو پاکستان پر سب سے بڑا اعتراض کالعدم تنظیموں کو ہائی رسک قرار نہ دینا تھا لیکن یہ تقاضا پورا کر دیا گیا اور پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خلاف نئے اقدامات کئے اور انہیں پاکستان کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے اب امکانات پیدا ہو گئے ہیں کہ ستمبر میں پاکستان کو کلیئر قرار دیا جائے جبکہ دنیا بھر میں امن پسندلوگ پاکستانی اقدامات کی تعریف کررہے ہیں اور آج بھی ڈسکس کیا جارہاہے کہ جنگ کے میدان میں پاکستان کی واضح برتری کے باوجود وزیراعظم عمران خان کی امن کی پیشکش انتہائی حیرت انگیز پیش کش تھی جس کے باعث عمران خان کو امن کا نوبل انعام ملنا ان کا حق ہے۔وزیراعظم عمران خان نے حلف اْٹھانے سے بھارتی طیارے گرانے تک اور پھر پارلیمنٹ میں بھی امن کی بات کی اور بار بار بھارت کو مذاکرات کی راہ اختیار کرنے کامشورہ دیا۔و زیراعظم عمران خان کی امن کی خواہش امریکی کامیڈین جیریمی میکلیلن کوبھی بھاگئی۔امریکن کامیڈین نے ایک ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان کے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ اب امن کی طرف قدم بڑھانے کی باری مودی کی ہے۔جیریمی میک لیلن نے ایک ایک اور ٹویٹ میں سوال اْٹھایا کہ کیا ہم امریکہ کے سابق صدر باراک اوبامہ سے امن کا نوبل انعام واپس لے کر اْسے وزیراعظم عمران خان کو نہیں دے سکتے؟امریکی کامیڈین کی یہ بات سوشل میڈیا صارفین کو بہت زیادہ پسند آئی اور لوگوں نیاس مطالبے کو ری ٹویٹ کرنا شروع کردیا۔ان کی اس ٹویٹ کو اب تک 30 ہزار لوگوں نے لائک جبکہ 9600 سے زائد لوگوں نے ری ٹویٹ کیا ہے یہ امر بھی خوش آئند ے کہ چین پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کی کوشش کر رہا ہے تا کہ دونوں ممالک مذاکرات کا جلد آغاز کرتے ہوئے موجودہ کشیدہ صورتحال پر قابو پا سکیں ،دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کا خاتمہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن واستحکام کیلئے ناگزیر ہے احساس ہے کہ سیکیورٹی دونوں ممالک کیلئے ایک اہم معاملہ ہے تا کہ دونوں ممالک مذاکرات کا جلد آغاز کرتے ہوئے موجودہ کشیدہ صورتحال پر قابو پا سکیں ،دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کا خاتمہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن واستحکام کیلئے ناگزیر ہے۔ چین نے اس سے قبل بھی دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کے انعقاد کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے تا کہ موجودہ صورتحال بہتر ہو سکے اور دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات خوشگوار ہو سکیں چین نے امن ایسے معاملات سے متعلق ذمہ داری کیساتھ ہر عمل میں حصہ لیا جو کہ اقوام متحدہ کے اصولوں اور قوانین کے عین مطابق ہے۔چین اس معاملہ کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کیلئے متعلقہ فریقین کیساتھ رابطے میں رہے گا ،ذمہ دارانہ اور سنجیدہ گفتگو کیساتھ اٹھائے جانے والے اقدامات ہی ایسے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کرنے کا باعث بنتے ہیں۔کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کیلئے پارلیمانی قیادت اور مذہبی جماعتوں کی قیادت کو اعتماد میں لینے کے لئے پاکستان کے آرمی چیف اور وزیراعظم عمران خان نے ایک بارپھراس امرپر اتفاق کیا ہے کہ مسلح افواج کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں پاکستان کسی کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا، پاکستان اپنے دفاع کا حق استعمال کرتا رہے گا، مسلح افواج نے جارحیت کو بھرپور انداز میں ناکام بنایا پوری قوم کو مسلح افواج کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے ، قومی سلامتی، اندرونی و بیرونی خطرات‘ سرحدی صورتحال کے علاوہ بھارت کے جارحانہ رویے اور پاکستان کے مؤثر جواب پر عمران خان کو امن کا نوبل انعام ملے نہ ملے یہ بات طے ہے کہ انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران کئی سرپرائز دے کر پوری دنیا کو حیرا ن اوردشمن کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 354386 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.