عبادت قبول ہو یا نہ اس پر تو شبہ کیا جاسکتا ہے، لیکن
ندامتیں ضرور قبول ہوتی ہیں۔
گذشتہ دنوں بھی پاکستان میں ایک طوفان برپا ہوا تھا مگر مختصر خبر کے بعد
خاموشی اختیار کر لی گئ.
مرد کی مردانگی کی اک علامت یہ بھی ہے کہ وہ عورت کی عزت کا محافظ ہوتا ہے
لیکن کیا یہ محافظ پن کا اختیار اسکو حیوان بننے پر بھی مجبور کر سکتا ہے ؟
عورت کو سرور کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وہ مقام دیا ہے کہ اگر یہ
ماں ہے تو اسکے پاؤں تلے جنت ہے, بیوی ہے تو دنیا کی سب سے قیمتی دولت ہے
اور اگر بہن یا بیٹی ہے تو جنہم کی راہ میں دیوار ہے .
بات ہے احساس کی ورنہ کاروکاری کیس میں پنوں عاقل کی چیخیں مار مار کر
روتی ہوئی معصوم بچی بھی کس کی بیٹی ہے؟
غیرت ہو تو میری ، آپ سب کی ,سب سے بڑھ کر سندھ کے بادشاہ زرداری صاحب کی ,نوجوان
خود ساختہ بنتا لیڈر بلاول بھٹو صاحب, نواز شریف صاحب ,شہباز شریف صاحب,
فضل الرحمن صاحب , سراج الحق صاحب اور وزیراعظم عمران خان صاحب سمیت سبھی
کی ہے اور اگر شرم و احساس نہ ہو تو صرف اپنی بے بس و لاچار والدین کی تو
ہے ہی...
افسوس کہ یہ عورت مارچ ٹولہ ,احتجاج, نعرے, پلے کارڈ, خود کو تیسری طاقت
تصور کرتا یہ میڈیا, گندے مندے گھٹیا سے وڈیرں کے مارے غریبیوں کے لیے نہیں
ہوتا ؟ بلکہ پڑھے لکھے، ماڈرن ، مغربی میراث ؤ سوچ, اپنے مفاد کی خاطر
استعمال کرتے دین دار طبقہ اور تازہ فیشن سے آراستہ و آگاہ ترقی پسندوں ,قانون
شکن افراد کے لیے ہوتا ہے۔
پاکستان کا میڈیا گروپ بھی عجیب ؤ غریب سوچ ؤ کردار کا مالک ہے یا پھر کچھ
اور ہی ہے کہ جسکو بلاول کی تنقید, نواز شریف کی بیماری, تو نظر آتی ھے اور
اس پر پروگرام بھی ہوتے ہیں لیکن ایک عورت,بیٹی ,مسلمان جان کو موت کی نطر
کر دیا گیا اس پر توجہ ہی نہیں کیونکہ اس میڈیا کا اپنا فائدہ نہیں اس میں
یہ عام کہانی ؤ واقعہ ہے وہ لڑکی تھی جسکے خلاف مرضی کی شادی موت کا سبب
ہے.
اللہ پاک سے دعا ھے کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اپنے بچوں کی پرورش
کرنے کی توفیق عطا فرماۓ تاکہ دونوں طرف اخلاقی ؤ انسانی قدروں کا خیال
رکھا جاۓ تاکہ نہ مسلمان خواتین ایسے اقدام کرنے کا سوچیں کہ انکے محافظوں
کو اللہ کی حدود پار کرتے ہوۓ شرم ؤ گناہ, اور اللہ کی ناراضگی کو بھول کر
حیوان بن جائیں. اللہ پاک معاف فرماۓ اور دین کی سمجھ عطا فرماۓ. آمین |