مودی کچھ بھی کرسکتا ہے

معروف بھارتی صحافی اشوک سوائن نے انکشاف ہے کہ مودی عام انتخابات سے قبل بہت کچھ کر سکتے ہیں بھارت میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ سکتے ہیں، جبکہ سرحد پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بھی چھڑ سکتی ہے کیونکہ حال ہی میں بھارت میں ہونے والے انتخابات میں مودی کو پانچ ریاستوں میں بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت کے حالیہ ریاستی انتخابات میں مودی کی جماعت بی جے پی اپنے ہی گڑھ میں شکست کھا گئی اور عام انتخابات سے محض 5 ماہ قبل ریاستی انتخابات میں شکست کو مودی سرکار کے لیے بہت بڑا دھچکا قرار دیا جار رہا ہے۔بھارتی سیاسی تجزیہ کار نے 2019 اپریل میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں کہا ہے کہ عام انتخابات میں مودی سرکار کو شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے مودی سرکار صرف اپنے سیاسی فائدے کیلئے جنوبی ایشیا کو جنگ کی بھٹی میں جھونکنا چاہتی ہے اشوک سوائن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ میں اس سے بھی خوفناک پیش گوئی کی ہے کہ ہوسکتا ہے مودی سرکار انتخابات سے قبل سرحد پر کوئی چھیڑ خانی کرے یا ملک میں فسادات کروا دے حالانکہ پاکستان اور بھارت کے عام لوگ بالکل ایک جیسے ہیں دونوں ممالک کے لوگ امن چاہتے ہیں۔ کچھ بنیاد پرست ہندو ہیں جو رام کے نام پر بم اور تباہ کاری چاہتے ہیں،جو اقلیتوں کوسزائیں دیتے ہیں اور جو لوگ بچوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث ہیں ان کی حمایت کرتے ہیں۔ ان بنیاد پرست ہندوؤں کی نفرت کی قیمت دونوں ممالک کے غریب اور عام لوگوں کو چکانی پڑے گی۔ دونوں جانب کے عام لوگ ایک نارمل زندگی چاہتے ہیں جہاں وہ کام پر جائیں اور اپنے بچوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے بڑا ہوتا دیکھیں لیکن بھارتی جنگی جنون کو ئی نئی بات نہیں ہربھارتی سیاستدان نے اپنی سیاست چمکانے کیلئے پاکستان دشمنی کو ہوا دے کراپنی پرجا کو بیوقوف بنایاہے اسی لئے ہمیں کرکٹ کا میدان بھی میدان ِ جنگ لگتاہے یہی حال فلم انڈسٹری کا ہے نصف صدی سے بھارت نے پاکستان دشمنی کی تمام حدیں کراس کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا کشمیریوں کی جدوجہد ِ آزادی کو دہشت گردی سے جوڑ دیا گیا بھارت کے کسی دور دراز علاقے میں کوئی پٹاچہ بھی چل جائے اس کا الزام پاکستان پر دھر دیا جاتاہے اسے بلاشبہ بھارتی سورماؤں کے اندرکا خوف کہا جا سکتاہے بھارت میں بالی ووڈ فلموں کے ذریعے اپنی فوج کو ایسے پیش کیا جاتا ہے جیسے دنیا بھر کے سورما اسی فوج میں بھرتی ہوگئے ہیں لیکن اس فوج کی حقیقت کیا ہے یہ پوری دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے. لڑائی کے میدان میں پاک فوج کے ہاتھوں عسکری اور سیاسی میدان میں وزیر اعظم عمران خان کے ہاتھوں عبرتناک شکست نے ان بھارتی گیڈربھبھکیوں کا بھانڈا چوراہے میں پھوڑ دیا یہ سب باتیں اپنی جگہ اب تو پوری دنیا میں باتیں ہورہی ہیں کہ بھارت نے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی تو پاکستان نے جوابی کارروائی میں اس کوشش کو ناکام بنا دیا ، یہی نہیں بلکہ بھارت کو ایک سرپرائز بھی دیا اور بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ کو حراست میں بھی لے لیا پھر امن کے استحکام کیلئے اسے غیرمشروط چھوڑ بھی دیا .تاہم اب جنگی اور سفارتی محاذ پر ناکامی کے بعد بھارت نے پاکستان کے اندر دہشت گردی پھیلانے کی نئی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے میڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اربوں روپے کی فنڈنگ اور پاکستان میں بھارتی ایجنٹس ایم کیو ایم لندن، براہمداغ بگٹی اور پی ٹی ایم سمیت دیگرکا لعدم تنظیموں سے رابطے تیز کر دیئے ہیں اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے اس دہشت گردی کی نئی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ بھارت نے سوشل میڈیا کے محاذ پر بھی پاکستان کے خلاف خوفناک سازش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 6321 ایسی فیک آئی ڈیز بنا لیں جن کے ذریعے مذہبی نفرت پھیلانے ، صوبائی عصبیت پیدا کرنے اور حساس اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے اور جعلی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کا کام کیا جائے گا. آئی ڈیز افغانستان، جنوبی افریقہ، لندن اور بھارت سے آپریٹ ہوں گی اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی خوفناک منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے کہ باقاعدہ ٹرینڈ شدہ ہندو تیار کیے گئے جنہوں نے داڑھیاں رکھی ہوئی ہیں اور ان کو مسلمان بنا کر نہ صرف پاکستان بھیجنے کی کوشش کی جائے گی بلکہ ان کی ایسی ویڈیوز بھی تیار کی جا رہی ہیں کہ وہ دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں کو چلا رہے ہیں اور ٹریننگ دے رہے ہیں. یہ سب کچھ ہو گا تو بھارت کے اندر لیکن اس کو سوشل میڈیا کے ذریعے یہ کہہ کر پھیلایا جائے گا کہ یہ پاکستان کے اندر موجود ہشت گردوں کے تربیتی کیمپ ہیں اور پھر ایک اور ڈرامہ کیا جائے گا کہ اپنے ہی تیار کردہ لوگوں کو ایک منصوبہ بندی کے تحت گرفتار کر کے ان سے بیان دلوایا جائے گا کہ وہ پاکستان کے اداروں کے کہنے پر کشمیر اور بھارت کے اندر دہشت گردی پھیلا رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان سے چھیڑ چھاڑ مودی سرکار کو مزیدمہنگی پڑ سکتی ہے اس وقت بھارتی معیشت بھی حکمرانوں کیلئے مسئلہ بنتی جارہی ہے پچھلے 4 ماہ میں بھارت کی معاشی نمو 5 سال کی کم ترین سطح پر رہی جبکہ بھارتی وزیر اعظم بیروز گاری ختم کرنے میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے جب کہ بھارت میں نچلی ذات کے ہندو بھی نریندر مودی کی ذات پات کی پالیسیوں سے خوش نہیں ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم کے دور میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا جب کہ مودی کے ساتھی حملے کرنے والے جتھوں کا بھر پور دفاع کرتے بھی نظر آئے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں بھارتی سوسائٹی مذہبی بنیادوں پر پہلے سے بھی بہت زیادہ تقسیم ہو گئی ہے جب کہ کسانوں کا احتجاج اور رافیل طیاروں میں کرپشن کا معاملہ بھی مودی کے مسائل میں اضافہ کر چکا ہے ان مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے روایتی حریفوں کے درمیان ایٹمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے اور پاک بھارت کی افواج اپنی اپنی سرحدوں پر تیار بیٹھی ہیں جبکہ مودی سرکار کی ہٹ دھڑمی کے باعث دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی کامیابی بھی کوئی امکان نظرنہیں آرہا خدا خیرکرے۔

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 399967 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.