نوٹ۔ کالم نگار کا یہ کالم تھوڑے
عرصے پہلے کا لکھا ہوا ہے اسی تناظر میں پڑ ھا جا ئے ۔شکریہ
امریکہ دنیا کی سپر پاور ہے اس کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہا تھوں میں ہیں اور
معا شی حالات بھی اربوں روپے قرضوں کے ہو نے کے با و جود بالکل ٹھیک ہیں
کیو نکہ وہاں کا تھنک ٹینک ہا ئی سو چ کا مالک ہے اور انہوں نے اداروں کو
ڈیو ٹیاں سو نپ رکھی ہیں ہمارے ملک کی طر ح نہیں کہ ڈی ایس پی فلاپ پارٹی
کا اور ایس ایچ او فلاپ پارٹی کا۔ ٹی ایم او کسی اور پارٹی کا اور ڈی ڈی او
آر کسی اور پارٹی کا ہو نے کی وجہ سے ذاتی پسند نا پسند کا زیا دہ خیال ہو
نے کی وجہ سے بے چاری عوام در بدر کی ٹھو کریں کھا رہی ہے ایک ایسی عظیم
قوم جس کا دنیا میں کسی قوم سے مقا بلہ کر نا کسی بھی لحا ظ سے درست نہ تھا
لیکن بعض مفاد پر ستو ں اور ملک دشمنوں کی عیاری و مکاری کی وجہ سے قوم کا
شیرازہ بکھرتا چلا گیا اور آج تو حالا ت ایسے بن گئے ہیں کہ امریکہ کا بندہ
،خدا کے بندوں کو دن دیہاڑے سر عام گو لیوں کا نشا نہ بنا کر بھی زندگی کی
امید باقی رکھتا ہے یہی نہیں بلکہ پاکستان میں ایسے افراد بھی موجود ہیں جو
یہ مثالیں پیش کر رہے ہیں کہ پا کستان میں پہلے ایف آ ئی آر درج کی جا تی
ہے اور لو گ خود کو بے گناہ ثابت کرتے ہیں جب کہ یورپ میں ملزم کو پہلے
مجرم ثابت کیا جا تا ہے پھر ایف آ ئی آ ر درج کی جا تی ہے ہم کیو ں بھول
گئے ہیں کہ ایسی اسلامی سنہری زندگی اور مکمل دین ہو نے کے باوجود ہم اپنی
ہر مثال ، ہر بات یورپ اور انگریزوں سے ہی کیو ں شروع کر تے ہیں اور کیوں
اپنے پاکستانی بھا ئیو ں کے قاتل کے حق میں دبے لفظوں میں حمایت کر رہے ہیں
کیا ہمارے خون میں غیرت کے مادے ختم ہو گئے ہیں کیا ہم مقروض ہو نے کے ساتھ
ساتھ اپنی شناخت بھی ختم کر دیں گے؟
امریکہ، انڈیا اور اسرائیل شروع دن سے ہی دنیا کے امن پر سیا ہ دھبہ ہیں یہ
قومیں شروع دن سے ہی اپنے پالتوؤں سے کام لے کر انہیں ختم کر وا دیتی ہیں
جس کی مثال صدام، تیونس کے زین اور اسا مہ کو ختم کرنے کے لئے اس کا پیچھا
ہے۔اسی طرح پاکستان کو بھی اس نے اپنا اتحادی ہو نے کا ”شرف“ عطا کیا ہوا
ہے اور اس اتحادی نے دوسروں کی آ گ میں اپنا 38ارب ڈالرز کا نقصان کر چکا
ہے اور اس کی محبت(امریکہ) بھی اسے اپنے پاﺅں میں روندتا رہتا ہے جیسے کہ
امریکی اہلکار جس نے تین پاکستا نیوں کو قتل کیا اور اس کے ساتھ ساتھ کئی
ایک امریکیوں نے پاکستانی قا نون کو اپنے ہا تھ میں لیا مگر اس کے باوجود
امریکی ڈالروں اور امریکی غلامی میں پلنے والی حکومتوں نے ان کو قانون سے
بالاتر کا درجہ دے کر یہ ثابت کر دیا کہ کو ئی بھی امریکی پاکستانی حکومت
کے لئے ”آ قا“ ہی ہو تا ہے چا ہے وہ ان کا ”جمعدار“ ہی کیوں نہ ہو ۔ اس کے
ساتھ ساتھ امریکہ پچھلے دس سالوں سےعرب دنیا کے امن کے پیچھے پڑا ہو ا ہے
اس نے سب سے پہلے عراق وصدا م کو نست و نابود کر دیا اور صدام پر یہ الزام
لگایا گیا کہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔ پور دنیا اور خود امریکی
تھنک ٹینک چیختے چلا تے رہے مگر بش کو ان کی باتوں کی کو ئی پروا نہیں تھی
بلکہ اس نے اپنی فوج کو عراق پر چڑھا ئی کا حکم دے دیا اس کے کچھ عرصے بعد
بش انتظا میہ کے پیٹ میں پھر مڑوڑ اٹھنے لگے تو ا س نے اسامہ جو کہ امریکی
پٹھو تھا اور اس سے روس کے خلاف کام کر چکا تھا سے چھٹکارہ حا صل کر نے کے
لئے اور افغانستان کا امن و سکون تباہ کرنے کے لئے افغا نستان پر چڑھا ئی
کر دی جس کے دوران افغانستان پر وہ مہلک مہلک ہتھیار استعما ل کئے گئے جن
کے نام شاید ابھی امریکی و اتحادی افواج کے افسران کو بھی نہ یاد ہوں ۔ وہ
استعمال کئے گئے جن سے غریب افغان مسلسل اذیت، ڈرون حملوں،اتحادی و امریکی
افواج کے حملوں اور اپنوں کی سازشوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔
9/11کے ڈرامے کے بعد سے اب تک امریکہ پاکستان کو اپنا اتحادی تو قرار دے
رہا ہے مگر اس کے ایٹمی اثا ثے ان میں سے کسی کو ہضم نہیں ہو رہے اور گا ہے
بگا ہے وہ ان پر زہر فشانی بھی کر تا رہتا ہے اس کے ساتھ ساتھ عرب دنیا میں
حالیہ ہو نے والے تصادم اور حکومتوں کے خلاف بغا وتوں کو اہل نظر لوگ
امریکی کا رستا نی قرار دیتے ہیں۔ جس کا اظہار وکی لیکس بھی کر چکی ہے ۔ کہ
اس کام کے پیچھے امریکی ما ئنڈ موجود ہے ۔ اس لئے اہل نظر لوگ یہ خد شہ بھی
ظا ہر کر رہے ہیں کہ امریکہ نے زین کو بھی حکومت سے بھگا دیا ہے اور مصر
میں بھی وہ اسی کو شش میں ہے ۔کہیں لاہور کا واقعہ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی
تو نہیں کہیں لا ہو ر کا واقعہ عرب دنیا کی پہلی ایٹمی طاقت کے اندر انتشار
پھیلنے کی ابتداء تو نہیں کہیں ہماری حکومت ”مصالحتوں اور جمہوریت “ کا راگ
الا پتے الاپتے امریکی پا ﺅں میں اس قدر تو نہیں گر جا ئے گی کہ پاکستان کا
ہی سودہ کر جا ئے ۔اور بعد میں پاکستانی قوم کا غم و غصہ برداشت نہ کر پائے
اس لئے ابھی بھی وقت ہے کہ وفاقی و پنجاب حکومت اور تمام سیا سی جما عتوں
کو اپنے ”آ قا “ سے نجات حا صل کر نے کے بارے میں سو چنا ہو گا اور با ہمی
تعلقات کے با رے میں بھی سو چنا ہو گا ۔ کیو نکہ امریکی یہاں آ کر خود بھی
دہشت گردانہ کاروائیاں کررہے ہیں اور ملک دشمن عناصر کی مدد کر کے ملک کو
دولخت کر نے میں بھی لگے ہو ئے ہیں یہ گروپ پاکستان کو جا نی و مالی نقصان
پہنچا رہے ہیں ۔ جگہ جگہ بم دھما کے کروا رہے ہیں اور مختلف فرقوں کے
درمیان غلط فہمیاں پیدا کر کے پاکستان کی سا لمیت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں
۔ یہ بات حکومت کی نظر میں بھی آ چکی ہے ۔ مگر لگتا ہے حکومت امریکی ڈالروں
کے سامنے بے بس نظر آ تی ہے ۔ |