خبر پارے

جیل کے لاؤڈ سپیکر؛
امریکی قاتل ریمنڈ کی طبیعت خراب ہونے کی بنا پر جیل کے لاؤڈ سپیکر بند کروا دیئے گئے ہیں،امریکی قونصل خانے کے ڈاکٹر نے اس کا معائنہ بھی کیا۔

نیت خراب ہو تو طبیعت خراب ہو ہی جاتی ہے ، اور فارسی میں جو کہتے ہیں کہ ’ خوئے بد رابہانہ بسیار ‘ ، ایسے لوگوں کے پاس ہزار بہانے ہوتے ہیں۔ طبیعت خراب ہونے کے نام پر سہولتیں اور آرام کی طلبی۔ یا ر لوگ تو پہلے ہی کہتے تھے کہ قاتل کے لئے لاؤڈ سپیکر پر اذان پر پابندی لگادی گئی ہے ، لیکن لگتا تھا کہ یہ افواہ ہے، مگر اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ افواہ نہیں سچ تھا ، جسے اب صرف ’لاؤڈ سپیکر ‘کا نام دے کر گزارا چلانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ظاہر ہے جب لاؤڈ سپیکر بند ہوں گے تو اذان بھی بند ہوجائے گی ۔ بدقسمتی سے ہمارے دانشور حضرات اس قسم کے معاملات کو غیر ت سے جوڑ کر اس کے خلاف جذبات کا اظہار کرنے کے لئے زورِ قلم وزباں صرف کرتے رہتے ہیں،لیکن ایک ملزم کو ایک ملزم کی طرح ہی ڈیل کیا جانا چاہیے،ملزم ، ملزم ہی ہوتا ہے ، خاص یا عام نہیں ہوتا ۔جیل میں اور بھی کئی اصل مریض ہونگے ، آج تک اور تو کسی قیدی کے لئے لاؤڈ سپیکر بند نہیں ہوئے، کسی امریکی قاتل کے لئے کیوں؟

پنجاب حکومت سے پی پی کی علیحدگی
پنجاب کے سینئر وزیر راجہ ریاض نے کہا ہے کہ ” پنجاب حکومت سے الگ کیا گیا تو شکرانے کے نفل ادا کریں گے ن لیگ نے لوٹوں کو ساتھ ملا کر میثاق ِ جمہوریت کو دفن کردیا گیا“ کچھ اسی قسم کے جذبات کا اظہار پی پی کے ایک اور وزیر اشرف سوہنا نے بھی کیا ہے۔ جواباً پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے بھی اپنا فرض ادا کرنا ضروری جانا، انھوں نے کہا کہ” ایجنڈے پر عمل نہ ہوا تو 23فروری پی پی کا حکومت پنجاب میں آخری دن ہوگا، راجہ ریاض کو داتا دربار میں نفل ادا کرنے سے نہیں روکا“

پنجاب موجودہ حکومت کے اولین روز سے ہی ” مولا جٹوں“ کے قبضے میں ہے،اول تو ہمارے خادم اعلٰی بھی کسی طرح کسی سے کم نہیں ، تاہم ان کے مقابلے میں سابق گورنر سلمان تاثیر نے میدان گرم رکھا۔ اس کے بعد یہ فریضہ راجہ ریاض نے سنبھال لیا، ان کے مقابلے میں رانا ثناءاللہ بھی ن لیگ کے مولاجٹ ہی ہیں۔ پنجاب چونکہ پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم صوبہ ہے،اس لئے اس کے مسائل اور معاملات بھی ملک پر اثر انداز ہوتے ہیں۔لوٹا کریسی کا الزام مناسب نہیں کیونکہ ن لیگ خود اس کارِ خیر کی بانی ہے، اس لئے کوئی بھی بانی اپنے مشن کے فروغ کے لئے تو کام کرسکتا ہے ، اس کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ان لوٹوں کی بھی ہمت ہے کہ سات سال مشرف کی چھتری تلے عیاشی کرنے کے بعد اب میاں برادران کے گھنے سائے تلے بیٹھنا چاہتے ہیں، اور میاں برادران کی بھی ہمت ہی ہے کہ وہ تما تر نعروں اور دعوؤں کے باوجود لوٹوں کی سرپرستی کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھ رہے۔یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ پی پی والے نفل تو ادا کرنا چاہتے ہیں مگر اس صورت میں کہ انہیں وزارتوں سے نکالا جائے ، بھئی اگر آپ یہ نیک کام کرنا ہی چاہتے ہیں تو نکالے جانے کا انتظار نہ کریں ، بلکہ یہ تکلیف خود ہی برداشت کریں اور نفل ادا کرنے کا موقع حاصل کرلیں، نیک کاموں میں تاخیر مناسب نہیں ہوتی۔

پی پی کو مزید مہلت نہیں دیں گے؛
ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ 10نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کی رفتار سست ہے ، حکومت کو مزید مہلت نہیں دے سکتے ، عوام سے رجوع کریں گے۔ وہ کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔

میاں صاحب جب سے سعودی عرب سے واپس تشریف لائے ہیں، وہ جذبات میں کبھی کبھی ہی آتے ہیں، کافی عرصہ خاموش اور پرسکون رہنے کے بعد جب عوام چہ میگوئیاں کرنے لگتے ہیں تو آپ کو ئی سخت سا بیان دے کر ماحول کو اپنے حق میں ساز گار بنانے کی کوشش کرتے ہیں، عوام میں ان کی مقبولیت کا گراف کافی بلند بتایا جاتا ہے ، اس لئے عوام جلد ہی ان کے بیانات وغیرہ سے متاثر ہوکر پرانے غم بھول جاتے ہیں۔ میاں صاحب کو ایسی’ تڑیاں ‘وغیرہ لگانے کی ضرورت اس لئے بھی پیش آتی رہتی ہے کہ یار لوگ ان پر ’فرینڈلی اپوزیشن ‘ کا الزام لگاتے رہتے ہیں،اس داغ کو دھونا بھی ضروری ہوتا ہے۔ دوسری طرف وفاقی حکومت بھی ’ گونگلوؤں سے مٹی جھاڑتی ‘ رہتی ہے، کہ کبھی ن لیگ کو مایوس نہیں کرتی۔ امید ہے کہ آنے والے دنو ں میں بھی یہ نورا کشتی جاری رہے گی۔ تاہم ن لیگ ایسے حالات سے فائدہ اٹھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی۔
muhammad anwar graywal
About the Author: muhammad anwar graywal Read More Articles by muhammad anwar graywal: 623 Articles with 472664 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.