ہر انسان کی زندگی میں ایک
Turning Point ضرور آتا ہے تاریخ انسانی ایسے بیش بہا واقعات سے بھری پڑی
ہے کل کا نالائق قرار دیکر اسکول سے نکالے جانے والا شاگرد آج کا بل گیٹس
کہلاتا ہے تو لوہار کا ہاتھ بٹانے والا لڑکا مہاتیر محمد، اگر آپ انکی اور
ان جیسے کئی کامیاب لوگوں کی زندگیوں کا مطالعہ کریں تو آپ دیکھیں گے کہ
زندگیوں میں کوئی ایک لمحہ، ، ایک موقعہ، ایک واقعہ یا ایک حادثہ ایسا ضرور
آیا جس نے اُن کی زندگی بدل کہ رکھ دی، بالکل اسی طرح قوموں کی زندگیوں میں
بھی کوئی ایک لمحہ، ایک موقعہ، ایک واقعہ یا ایک حادثہ ایسا ضرور آتا ہے جس
سے اُن کے مستقبیل اور آن کے عروج و زوال کا تعین ہوا کرتا ہے مگر یہ مواقع
خواہ کسی فرد کی زندگی میں آئیں یا کسی قوم کی ان کا ایک ہی تقاضآ ہے "قربانی"
آج پاکستانی قوم بھی ایک ایسے ہی Turning Point پر کھڑی ہے-
دو نوجوان حسب معمول گھر سے نکلتے ہیں وہی جانے پہچانے رستے وہی جانے
پہچانے لوگ موٹرسائیکل سگنل پر روکتی ہے ، برابر میں نظر پڑتی ہے دو انجانے
غیرملکی اپنے دامن میں اسلحہ رکھے سگنل کھلنے کے منتظر ان دونوں نوجوانوں
کی حیرانی اس وقت خوشی میں تبدیل ہوجاتی ہے جب اُن کہ ذہنوں میں یہ خیال سر
اُٹھاتا ہے کہ شاید ہم مشہور ہوجائیں ان کی ویڈیو بنائی جائے اور کسی
نشریاتی ادارے کے حوالے کردی جائے تو مزہ آجائے کہ دیکھو یہ امریکی ایجنٹ
دہشت گردی کی نام نہاد جنگ لڑنے والی قوم کے سپوت کس طرح اسلحے کی نمائش
کرتے پھر رہے ہیں جیب میں رکھا موبائل بائیک کے پیچھے بیٹھے نوجوان کے ہاتھ
میں آتا ہے موبائل ریکارڈنگ شروع ہوجاتی ہے اسی اثنا میں سگنل کھل جاتا ہے
دونوں نوجوان مووی بناتے بناتے کار کے پیچھے ہولیتے ہیں کار میں سوار مہذب
قوم کے نمائندے اپنی ایمبیسی سے رابطہ کرتے ہیں گرین سگنل ملتے ہی فائر کی
آواز آتی ہے ایک نوجوان نیچے گر جاتا ہے دوسرا اپنی جان بچاکر بھاگنے لگتا
ہے تو سو سال سے ممنوعہ گولی اُس کی پشت میں پیوست ہوجاتی ہے ، ایمبیسی سے
امداد کو آنے والی گاڑی تیسرے نوجوان راہگیر کو روندتی ہوئی کار میں سوار
سرکار امریکہ کے "خاص" مہمانوں میں سے ایک کو نکالنے میں کامیاب ہوجاتی ہے
اور دوسرے مہمان کو تصاویر بنانے کا شوق یا "ضرورت" لے ڈوبتی ہے یہ کل کا "مہمان"
آج کا ریمنڈ ڈیوس ہے جو کل تک ویزٹ ویزے پہ صرف مہمان تھا اور آج "سفارتکار"
ہے لہٰذا اسے انسانوں کا سرعام شکار کھیلنے کی اجازت ہے ہیومن رائٹس،
اینیمل رائٹس، ویمن رائٹس کا ترجمان امریکہ اور اس کے حواری اسے اس بات کی
اجازت دیتے ہیں اب کیا ہے وہی پرانا وطیرہ ہم تمہاری امداد بند کردیں گے، ،
ہم تمام سفارتی تعلقات ختم کردیں گے، پاکستان کی حکومت نے اگر ریمنڈ ڈیوس
کو ہمارے حوالے نہ کیا تو وہ سنگین نتائج کیلیئے تیار ہوجائے وغیرہ وغیرہ
نتیجہ کیا ہے یہ"مہمان" ہمارے حکمرانوں کیلیئے "وبال"جان" بن گیا ہے اور
قوم کلیئے "امتحان" کیونکہ یہی Turning Point ہے ساٹھ سالہ طوق غلامی سے
نجات، امریکی ایجنٹوں سے نجات، اس فرسودہ نظام سے نجات، خوداری و خودمختاری
اپنانے کا سنہری موقع، روڈ میپ سامنے ہے کل کا امریکی غلام بولیویا ملک
پاکستان کی طرح معدنیات سے مالا مال امریکی غلامی سے اعلان بغاوت کرنے کے 5
سال بیت جانے کے بعد بھی ترقی کر رہا ہے اور آج کا مصری انقلاب ہمیں
اجتماعی جدوجہد کے نتائج دکھا رہا ہے
اُٹھ کے بزم جہاں کا کچھ اور ہی انداز ہے
مشرق و مغرب سے تیرے دور کا آغاز ہے |