بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کا بھرکس نکال دیا ہے

حکومتوں کا کام عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنا ہوتا ہے عوام کے جان و مال کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کو خوشحال کرنا بھی حکومت کے اہم زمہ داریوں میں شامل ہوتا ہے ملک میں جاری محاز کی سیاست نے ہر طرف ایک بے یقینی کی فضا پیدا کر رکھی ہے حکومت اپنی تمام تر توجہ اپوزیشن کو نیچا دکھانے پر مرکوز کیئے ہوئے ہے جس وجہ سے بہت سے انتظامی امور بکھر کر رہ گئے ہیں اور اسی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی ایک بہت بڑی لہر دوڑ گئی ہے جس نے عوام نے عوام کا کچومر نکال کے رکھ دیا ہے اور ساتھ ہی بے روزگاری نے بھی پڑھے لکھے افراد کی زندگی کے جیتے جی عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ ابھی رمضان المبارک شروع ہی نہیں ہوا ہے اور مہنگائی نے پہلے ہی اپنے ڈیرے جما لیئے ہیں اس سے قبل تو مہنگائی کا زیادہ طوفان رمضان شریف میں برپا ہوا کرتا تھا لیکن اس دفعہ تو مہنگائی کا جن پہلے ہی بے قابو ہو کر بوتل سے باہر نکل آیا ہے مہنگائی میں پہلے کی نسبت کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے جس سے غریب عوام سخت اذیت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں ایک عام دیہاڑی دار شخص کس عذاب سے گزر رہا ہو گا اس کا اندازہ لگانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے اس اذیت ناک زندگی کا حال وہی جانتا ہے جو اس مرض میں مبتلا ہے موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل عوام کے فلاح و بہبود کے لیئے بہت بلند و بانگ دعوے کیئے تھے اور عوام کو بہت سے سہانے خواب دکھائے تھے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد حکومت یہ بات بھول ہی گئی ہے کہ انہوں نے الیکشن سے قبل اپنے عوام کو بہت سے ایسے خواب دکھائے تھے جن کی عوام اب تعبیر مانگ رہے ہیں سب دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں اور ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ عوام کی خوشحالی والا دعوی اب حکومت کی پالیسیوں میں شامل ہی نہیں رہا ہے اور مہنگائی کو کم یا کنٹرول کرنا حکومت کا مسئلہ ہی نہیں ہے بلکہ یہ عوام کا مسئلہ بن چکا ہے اور حکومت اس سے بلکل لا تعلق ہو کے رہ گئی ہے بجلی گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے بھی عوام کو الگ سے پریشان کر رکھا ہے جبکہ حکومتی ٹیم محض مفروجوں کی بنیاد پر عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اپنے وعدوں سے انحراف کر رہے ہیں اشیائے ضروریات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں مگر حکومت اس جانب تھوڑا سا بھی دھیان نہیں دے پا رہی ہے کہ جس عوام نے ان کو بڑی حسرت سے ووٹ دے کر کامیاب کروانے میں اپنا اہم کردار اد کیا ہے بدلے میں ان کا برکس کیوں نکالا جا رہا ہے عوام نے تو اپنے دکھوں کا مداوہ جان کر پاکستان تحریک انصاف کو کامیاب کیا ہے ورنہ حکومتیں تو پہلے بھی چل رہی تھیں لیکن عوام نے صرف اس بنیاد پر ان کو مسترد کیا تھا کہ ان کی پالیسیاں عوامی نہیں رہی ہیں لہذا اب وہ کسی ایسی پارٹی کو موقع دیں گئے جو ان کیلیئے خوشحالی لائے گی اور وہ ہے صرف اور صرف پاکستان تحریک انصاف جو ہم عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں فراہم کرے گی ہمیں مہنگائی کے عذاب سے نجات دلائے گی لیکن پی ٹی آئی نے اقتدار میں آ کر عوام کو جنجھوڑ کے رکھ دیا ہے اور وہ یہ بات بھول ہی گئی ہے کہ عوام نے ان کو کیوں منتخب کیا ہے عوام حقیقی تبدلی کے خواہاں ہیں لیکن بدلے میں ان کو فرضی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے عوام اپنے خوابوں کی حقیقی تعبیر مانگ رہے ہیں لیکن حکومت ان کو مصنوعی تعبیر دے رہی ہے کدھر گیا ہے حکومت کا حقیقی تبدیلی کا دعوی ابھی تو تک صرف ایک ہی تبدیلی نظر آئی ہے وہ ہے مہنگائی کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر جس میں عوام غوطے کھا رہے ہیں اور کوئی بھی ایسا نظر نہیں آ رہا ہے جو ان کو اس مصیبت سے چھٹکارا دلا سکے چلو یہ بات بھی مان لیتے ہیں کہ ایک دم سے تمام حلات پر قابو پانا بہت مشکل کام ہے لیکن حکومت کو کم از کم مہنگائی کوتو کنٹرول کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے نیا پاکستان تو بہت دور کی بات ہے ابھی صرف نئی مہنگائی سے عوام کی جان چھوٹ جائے تو وہ اسی کو ہی نیا پاکستان تصور کر لیں گئے لیکن اب تک حکومتی ٹیم کی طرف سے جو بھی بیانا ت سامنے آ رہے ہیں ان سے تو صاف نظر آ رہا ہے کہ عوام کیلیئے اب بھی حکومت کے پاس کوئی بھی ایسا منصوبہ نہیں ہے جس سے عوام کو ریلیف مل سکے بلکہ ایسا ہی لگ رہا ہے کہ مہنگائی مزید بڑھے گی اور عوام ایک بار پھر مہنگائی کے طوفان میں مٹی آ لود ہوں گئے جس سے ان کو کوئی بھی بمشکل ہی نکال سکے گا حکومت اگت خود مہنگائی پر کوئی توجہ نہیں دے سکتی ہے تو کم از کم ایسے اداروں کو ہی اس حوالے سے متحرک کر دے جو مہنگائی کو اگر بڑھنے سے تو نہیں روک سکتے لیکن اس کو کنٹرول کرنے میں ہی اپنا کردار ادا کر دیں اس بھی عوام کو کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچ سکتا ہے پرائس مجستریٹس بھی موجود ہیں وہ بھی محض فرضی کاروائیاں ڈال کر سب اچھا کی رپورٹس بھیج دیتے ہیں اگر پراپر طریقے سے فیلڈ میں جا کر گرانفروشوں کو جرمانے و سزائیں دی جائیں تو اس بھی بہت سی بہتری آ سکتی ہے ان رمضان المبارک بلکل قریب پہنچ چکا ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ اس اہم مسئلہ کی جانب تھوڑی سی توجہ مرکوز کرے اور عوام کو کم از کم رمضان میں تو مہنگائی کی لعنت سے نجات حاصل ہو سکے اگر حکومت اب بھی اپنے عوام کو کوئی ریلیف دینے میں ناکام رہی تو اب عوام اپنا بدلہ لینے کے طریقوں سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں ان کو اس بات کی ٹھیک سمجھ آ چکی ہے کہ اگر ان کی منتخب کردہ حکومت ان کو کوئی بھی ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے تو اس کو کیسے سبق سکھایا جائے جس کی واضح مثال آخری عام انتخابات میں دکھائی جا چکی ہے حالانکہ پچھلی حکومت کے بہت ساری پالیسیاں عوام سے مطابقت رکھتی تھیں -

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 179256 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.